بدیع الزمان فروزانفر
بدیع الزمان فروزانفر(12 جولائی 1904 [1] بشرویہ شہرستان فردوس – تہران میں 6 مئی 1970) ( فارسی: بدیعالزمان فروزانفر ، پیدائش ضياء بشرويهای ) فارسی ادب ، ایرانی لسانیات اور ثقافت کے ماہر اور رومی (مولانا جلال الدین بلخی) کی کتابوں کے ماہر شارح تھے۔ وہ تہران یونیورسٹی میں ادب کے نامور پروفیسر تھے۔
بدیع الزمان فروزانفر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 12 جولائی 1904ء بشرویہ |
وفات | 6 مئی 1970ء (66 سال) تہران |
شہریت | ایران |
عملی زندگی | |
پیشہ | ماہرِ لسانیات ، ادیب ، شاعر ، مضمون نگار ، مترجم ، فرہنگ نویس ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی |
ملازمت | جامعہ تہران |
درستی - ترمیم |
وہ پنج استاد (پانچ استاد) میں سے ایک ہیں ، فارسی ادب کے پانچ بااثر علما ہیں ، دوسرے ملک الشعراء بہار ، جلال حمائی ، عبد العظم غریب اور راشد یاسمی ہیں۔
فروزانفر کا رومی کے دیوان شمس تبریزی پر تنقیدی جائزہ (10 جلدوں میں) دستیاب کتابوں میں سے بہترین کتاب ہے۔ [2] [3] فیہ ما فیہکا پہلا تنقیدی ایڈیشن بھی فرزونفر نے کیا تھا ، جو اے جے آربیری کے منتخب ترجمے کی بدولت اب مغرب میں مشہور ہے۔ ان کا احادیث مثنوی رومی سے حدیث کی تالیف ہے۔ [4]
وہ ادب کے ایک اور مشہور ایرانی اسکالر ، پروفیسر محمد پروین گونبادی کے ماموں زاد بھی تھے۔
قابل ذکر طلبہ
ترمیم- مہرداد ایوستا
- پرویز نٹیل خانلاری
- ذبیح اللہ صفا
- احسان یارشیٹر
- عبدولہوسین زارینکوب
- امیر حسین آرین پور
- محمد امین ریاہی
- سیمن دانشور
- محمد-رضا شافعی-کڈکانی
- محمد علی علی اسلمی نوڈوشن
- جعفر شاہدی
- جلال متینی
- محمود نشاط
- ولیم چیٹک
مزید دیکھیے
ترمیم- فارسی ادب
- رومی (مولانا)
- فائیو ماسٹرز
حوالہ جات
ترمیم- ↑ There is conflicting information as to the date of birth of Foruzānfar. The year 1276/1897 is given in a special issue of the academic magazine of the University of Teheran in his memory: Anduhğarawi Hossein. "Ostād-e ostādān", p. 1 in: Majalle-ye Dāneškade-ye Adabiyāt wa 'Olum-e Ensāni. Be yād-e ostād Badi'ozzamān-e Foruzānfar. Sāl-e 22, šomāre-ye 1 (89). Tehrān, 1354 (1975): publication of the University of Tehran, [530] pp. varia. The exact date: 14.07.1276=4.09.1897 on: fa.wikipedia. But "ت 1903" on: http://www.iranicaonline.org/articles/foruzanfar. It is not clear, where this date of 12.07.1904 comes from.
- ↑ Amazon.co.uk: Rumi: Whispers of the Beloved: Books: Jelaluddin Rumi
- ↑ "Iransaga - Jalal al-Din Rumi's Works"۔ www.art-arena.com۔ 04 اپریل 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2019
- ↑ Furúzánfar, Badí'al-Zaman. Aḥadíth va qiṣaṣ-i-Mathnaví: talfiqí az dú kitáb ‘Aḥadíth-i- Mathnaví' va 'Má'khidh-i- qiṣaṣ va tamthílát-i- Mathnaví. Ed: Ḥusayn Dávúdí. 2nd edition. Amír Kabír, Teheran, 1381 (2002) (orig: 1334/1955).