بسمل سعیدی
بسمل سعیدی (انگریزی: Bismil Saeedi) (1901ء تا 1977ء)[1] بھارت کی ریاست راجستھان کے تاریخی اور تعلیمی شہر ٹونک سے تعلق رکھتے ہیں۔ان کی ابتدائی تعلیم ٹون کے مدرسہ عالیہ میں ہوئی اور وہیں ملازم ہو گئے۔ وہ 20ویں صدی کے اردو کے شاعر تھے اورغزل کے لیے مشہور ہیں۔ بسمل سعیدی کا شمار خاص اردو کلاسیکی شاعروں میں ہوتا ہے۔ وہ اپنی غزلوں میں نئے مضامین کو روایتی انداز سے پیش کرتے ہیں اور یہ نیاپن انھیں خاص بناتا ہے۔[2]
بسمل سعیدی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 6 جنوری 1902ء ٹونک، بھارت |
وفات | 26 ستمبر 1977ء (75 سال) دہلی |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر ، صحافی |
درستی - ترمیم |
انھوں نے 1940ء میں جے پور کا رخ کیا اور ممتازالدولہ نواب مکرم علی خاں رئیس کے مصاحبین میں شامل ہوئے۔[3] بسمل سعیدی نے بعد میں دہلی میں سکونت اختیار کی اور وہیں 26 ستمبر 1977ء کو وفات پائی۔[4]
ادبی کارنامے
ترمیماردو شاعری میں دہلی کے شاعر مرزا غالب اور مومن خان مومن استاد مانے جاتے ہیں اور دونوں کا اپنا الگ الگ تغزل ہے۔ جہاں غالب کے یہاں تصوف، شوخی اور فلسفہ نظر اتا ہے تو وہیں مومن اپنی عشقیہ شاعری اور دلچسپ انداز کے لیے مشہور ہیں۔ بسمل سعیدی نے اپنی شاعری میں مومن کے انداز کو اپنایا۔ انھیں غالب ایوارڈ اور نہرو ایوارڈ سے نوازا گیا۔[5] سال 1971ء میں آر کے پبلیکیشن نے بسمل کی شاعری کا مجموعہ “اوراق زندگی“ شائع کیا۔[6] اس کے بعد اردو اکیڈمی دہلی نے ان کے کلام کا مجموعہ بنام “کلیات بسمل سعیدی“ شائع کیا جسے مخمور سعیدی نے مرتب کیا تھا۔[7] 2007ء میں ساہتیہ اکیڈمی نے بسمل سعیدی کا مکمل دیوان بنام “کلیات بسمل سعیدی“ شائع کیا۔[8] ان کی دیگر شعری تصنیفات میں مشیدت، کیف اعظم اور نشاط غم شامل ہیں۔ 2011ء میں راشٹرنت توکادوجی مہاراج ناگپور یونیورسٹی نے صاحبہ کوثر کو ان کے مقالہ -بسمل سعیدی-حیات اور شاعری- پر ڈاکٹری کی ڈگری سے نوازا۔[9] 1976ء میں نشانی اکیڈمی دہلی نے بسمل سعیدی کے مکمل کام، شاعری اور حیات پر ایک اعزازی کتاب شائع کی جسے گوپال متل، مخمور سعیدی اور پریم گوپال متل نے مشترکہ طور پر مرتب کیا تھا۔[10]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Urdu Authors: Date list as on 31-05-2006 – S.No. 490 –Bismil Saeedi; maintained by National Council for Promotion of Urdu, Govt. of India, Ministry of Human Resource Development"۔ Urducouncil.nic.in۔ 01 مارچ 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2012
- ↑ https://www.rekhta.org/poets/bismil-saeedi/profile?lang=ur
- ↑ https://www.rekhta.org/poets/bismil-saeedi/profile?lang=ur
- ↑ "Authors"۔ Global Urdu Forum۔ 1977-08-26۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2012[مردہ ربط]
- ↑ "aboutme – smtaweem"۔ Sites.google.com۔ 31 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2012
- ↑ Summary Technical Report of Division 18, NDRC – United States. Office of Scientific Research and Development. National Defense Research Committee, Clyde Williams, Vannevar Bush, James Bryant Conant – Google Boeken۔ Books.google.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2012
- ↑ Intikhab-i kalam-i Bismil Saidi۔ "Intikhab-i kalam-i Bismil Saidi: Bismil Saidi: 9788171211234: Amazon.com: Books"۔ Amazon.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2012
- ↑ Kulliyat-e-Bismil Saeedi (URDU)۔ "Kulliyat-e-Bismil Saeedi (URDU): Bismil Saeedi: Amazon.com: Books"۔ Amazon.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2012
- ↑ "Rashtrasant Tukadoji Maharaj Nagpur University" (PDF)۔ Nagpuruniversity.org?links۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2012
- ↑ "Bismil Saʻīdī : shak̲h̲ṣ aur shāʻir (Book, 1976)"۔ [WorldCat.org]۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2012
کتابیات
ترمیم- اوراق زندگی
- انتخاب کلام بسمل سعیدی
- مشیدت
- کیف عالم
- نشاط غم