بطلیموس چہاردہم
بطلیموس چہاردہم (یونانی زبان: Πτολεμαῖος) (پیدائش: 60 ق م– وفات: 44 ق م) مصر کے بطلیموسی خاندان کا فرعون مصر تھا۔ بطلیموس چہاردہم نے 47 ق م سے 44 ق م تک مصر پر ملکہ قلوپطرہ کے ساتھ بحیثیت مشترکہ حکمران حکومت کی۔
| ||||
---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | ||||
تاریخ پیدائش | سنہ 59 ق م | |||
تاریخ وفات | سنہ 44 ق م | |||
وجہ وفات | زہر | |||
شہریت | قدیم مصر | |||
زوجہ | قلوپطرہ (46 ق.م–43 ق.م) | |||
والد | بطلیموس آلیٹس | |||
بہن/بھائی | بطلیموس دوازدہم تھیئوس فلاپاٹر، قلوپطرہ |
|||
خاندان | بطلیموسی خاندان | |||
دیگر معلومات | ||||
پیشہ | مقتدر اعلیٰ | |||
درستی - ترمیم ![]() |
مشترکہ حکومتترميم
13 جنوری 47 ق م کو بطلیموس سیزدہم کی وفات کے بعد بطلیموس چہاردہم کو فرعون مصر کی حیثیت سے حکمران مصر تسلیم کر لیا گیا۔ اِس کے ساتھ ساتھ مصری قوانین حکمرانی کے تحت اُسے اپنی بڑی بہن قلوپطرہ کو حکومت میں شریک کار تسلیم کرنا تھا۔ اِس طرح قلوپطرہ اور بطلیموس چہاردہم بیک وقت فرعون مصر کی حیثیت سے تخت نشین ہوئے۔ بعد ازاں بطلیموس چہاردہم نے مصری شاہی قوانین کے مطابق اپنی بہن قلوپطرہ سے شادی کرلی مگر قلوپطرہ رومن آمر جولیس سیزر کی طرف مائل ہو گئی اور 48 ق م میں جولیس سیزر کی مصر کی مہم کے دوران قلوپطرہ نے جولیس سیزر سے شادی کرلی۔ اِس کے بعد بطلیموس چہاردہم کی حکومت برائے نام رہ گئی اور مصر پر قلوپطرہ مکمل طور پر اقتدار پر قابض ہو گئی۔ 15 مارچ 44 ق م کو روم میں جولیس سیزر کو قتل کر دیا گیا تو قلوپطرہ نے اِن حالات میں اقتدار سے بطلیموس چہاردہم کو الگ کردینا مناسب سمجھا، لیکن وہ مصری شاہی قوانین کے مطابق بطلیموس چہاردہم کو مشترکہ حکومت سے الگ نہیں کرسکتی تھی۔ اِس کا حل اُس نے یہ نکالا کہ بطلیموس کو ایک پودے کے ذریعہ سے زہر دلوا دیا۔ بطلیموس کی موت کے بعد 2 ستمبر 44 ق م کو قلوپطرہ نے اپنا بڑے بیٹے سیزاریئن کو اپنے ہمراہ حکومت میں شریک کر لیا۔
قتلترميم
26 جولائی 44 ق م کو قلوپطرہ نے بطلیموس کو تاج الملوک نامی ایک زہریلے پودے کے ذریعہ زہر دلوایا جس سے اُس کی موت واقع ہو گئی۔
مزید دیکھیےترميم
حوالہ جاتترميم
بطلیموس چہاردہم پیدائش: 60 ق م وفات: 44 ق م
| ||
ماقبل | فرعون مصر 13 جنوری 47 ق م– اگست 44 ق م مع قلوپطرہ |
مابعد |