بلال ایردوان
نجم الدین بلال ایردوان (ترکی: Necmettin Bilal Erdoğan) (پیدائش: 23 اپریل 1981ء) جمہوریہ ترکی کے موجودہ صدر رجب طیب اردوغان کی تیسری اولاد ہے۔
بلال ایردوان | |
---|---|
(ترکی میں: Necmettin Bilal Erdoğan) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 23 اپریل 1981ء (43 سال) استنبول |
شہریت | ترکیہ |
والد | رجب طیب ایردوان |
والدہ | امینہ ایردوان |
بہن/بھائی | سمیہ ایردوان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | انڈیانا یونیورسٹی بلومنگٹن جون ایف کینیڈذی سرکاری اسکول |
پیشہ | بحری جہاز رانی |
مادری زبان | ترکی |
پیشہ ورانہ زبان | ترکی |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمبلال ایردوان کی پیدائش 23 اپریل 1981ء کو ہوئی۔[1] بلال اپنے والد رجب طیب اردوغان اور والدہ امینہ اردوغان کی تیسری اولاد ہے۔ ان کے تین بھائی بہن ہیں : احمد براق ایردوان، سمیہ اور اسرا۔ سنہ 1999ء میں بلال کارتال انادولو لیسیسے اسکول میں اپنی ثانوی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے ریاستہائے متحدہ گئے، 2004ء میں ہارورڈ یونیورسٹی کے جان ایف کینیڈیاسکول آف گورنمنٹ سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔
پیشہ ورانہ زندگی
ترمیمگریجویشن کے بعد بلال نے عالمی بنک میں کچھ عرصہ بطور انٹرن کام کیا۔[1] 2006ء میں وہ ترکی واپس آئے اور اپنی کاروباری زندگی شروع کی، بلال ایک آبی نقل و حمل کارپوریشن BMZ Group کے تین مساوی حصہ داروں میں سے ایک ہے۔[2][3] نومبر 2015ء میں اخبار The Verge نے خبر شائع کی کہ BMZ Group داعش کے ساتھ غیر قانونی سرگرمیوں اور نقل و حمل میں ملوث ہے۔[4]
ذاتی زندگی
ترمیمبلال نے 2003ء میں ریحان اوزونر سے نکاح کیا، [5] اس کے بعد دو لڑکے عمر طیب اور علی طاہر پیدا ہوئے۔
اکتوبر 2015ء میں ترکی اخبار Today's Zaman نے یہ خبر شائع کی کہ بلال اپنے والد کی جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کی پالیمانی اکثریت کھو دینے کے بعد بولونیا، اٹلی منتقل ہو گئے۔ بیان کیا جاتا ہے کہ وہاں وہ The Johns Hopkins University SAIS Bologna Center میں اپنی پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے لیے گئے ہیں، لیکن چونکہ انھیں محض اپنا پی ایچ ڈی مقالہ مکمل کرنا ہے، اس کے لیے بولونیا میں ان کی مستقل حاضری ضروری نہیں ہے البتہ اس بنا پر انھیں دو سال وہاں رہائش کی اجازت مل سکتی ہے۔[6]
بدعنوان سکینڈل
ترمیمبلال اردوغان پر ترکی میں بدعنوانی سکینڈل، 2013ء میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔[7][8][9]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "Bilal Erdoğan"۔ Biyografi.info۔ 1981-04-23۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2015
- ↑ "Erdoğan: Oğlum gemi değil gemicik aldı"۔ Hurriyet.com.tr۔ 2007-07-17۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2015
- ↑ "Küçük Erdoğan holdingleşiyor"۔ Yurtgazetesi.com.tr۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2015
- ↑ "Meet the Man Who Funds ISIS Bilal Erdogan Son Turkeys President"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2015
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 30 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2015
- ↑ "Report: President Erdoğan's son has settled in Italy with his family"۔ Today's Zaman۔ 6 اکتوبر 2015۔ 26 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2015
- ↑ "Cumhuriyet Gazetesi – Maliye, TÜRGEV'e arazi verdiğini kabul etti"۔ Cumhuriyet.com.tr۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2015
- ↑ "Türkiye'yi, Bilal'in üstüne yapacakmış"۔ Patronlardunyasi.com۔ 2013-11-19۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2015
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 13 دسمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2015