امینہ اردوغان (پیدائش: 16 فروری 1956ء) صدر ترکی رجب طیب اردوغان کی بیوی اور موجودہ ترک خاتون اول ہیں۔

امینہ ایردوان
(ترکی میں: Emine Erdoğan ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
ترکی کی خاتون اول   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
28 اگست 2014 
خیر النسا گل  
 
معلومات شخصیت
پیدائشی نام (ترکی میں: Emine Gülbaran)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 21 فروری 1955ء (69 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اسکودار   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ترکیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اہل سنت
جماعت جسٹس اینڈ ڈویلمپنٹ پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات رجب طیب ایردوان (4 جولا‎ئی 1978–)  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد نجم الدین بلال ایردوان ،  سمیہ ایردوان ،  احمد براق ایردوان ،  اسرا ایردوان   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان ترکی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ترکی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

خاندان اور تعلیم ترمیم

ابتدائی زندگی ترمیم

امینہ اردوغان کی پیدائش اسکودار، استنبول میں پیدا ہوئی۔ جو نسلا عرب ہے، اس کا خاندان جنوب مشرق صوبہ سعرد[3] سے تعلق رکھتا ہے۔امینہ اپنے ماں باپ کے پانج بچوں میں سب سے چھوٹی ہے۔

امینہ نے متہٹ پاشا اکرم آرٹ اسکول میں داخلہ لیا، لیکن سند یافتگی سے قبل ہی چھوڑ دیا۔ وہ جوانی کے وقت سے ہی سماجی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی رہی ہیں۔ امینہ "آئیڈیلسٹ ویمنز ایسوسی ایشن" کے بانی ارکان میں شامل تھیں، جس کا نام انھوں نے خود رکھا تھا۔ انھوں نے نیشنل ترک اسٹوڈنٹ یونین اور لیڈیز فاؤنڈیشن فار سائنس و کلچر کے زیر اہتمام تقاریب کا اہتمام کیا۔ اس عرصے کے دوران میں، انھوں نے رجب طیب اردوان سے ملاقات ہوئی اور ان سے شادی کر لی۔

خاندان ترمیم

رجب طیب اردوان اور امینہ گلبران نے 4 فروری 1978ء کو شادی کی۔ ان کے چار بچے ہیں: سمیہ ایردوان، بلال اردوغان احمد براق، ایردوان۔

سیاسی زندگی ترمیم

 
امینہ ایردوان اور مشیل اوباما ییلو اول روم، وائٹ ہاؤس، 8 دسمبر 2009ء کی ملاقات میں

7 دسمبر 2010ء کو وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے امینہ ایروان اعلیٰ پاکستانی اعزاز نشان پاکستان دیا، جو پاکستان میں سیلاب زدہ لوگوں کے لیے ان کی ذاتی کوششوں کے اعتراف میں تھا۔ اکتوبر 2010ء میں، ایردوان نے پاکستان کا دورہ کیا اور سیلاب زدہ علاقوں میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کا ذاتی طور پر مشاہدہ کیا اور ملک کے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کی مہم میں نمایاں حصہ لیا۔[4]

16 فروری 2011ء، ایمینہ ایردوان کو برسلز میں منعقدہ ایک تقریب میں کرینس مونٹانا فورم کے تحت "پرائم ڈی لا فانڈیشن" پیش کیا گیا۔۔[5]

خاتون اول نے کم عمری کی شادی کی مخالفت کرنے میں فعال کردار ادا کیا ہے اور واضح طور پر کہا ہے کہ "جبری طور پر بچوں کی شادی کسی بھی حالت میں ناقابل قبول ہے"۔[6]

حوالہ جات ترمیم

  1. https://www.tccb.gov.tr/en/emineerdogan/biography/
  2. https://www.eastoregonian.com/community/entertainment/recep-tayyip-erdogan-and-emine-g-lbaran/image_0387f0b6-8d2c-5d17-83ac-7416d45ed417.html
  3. "Mrs Erdogan's many friendsدی اکنامسٹ، 12 اگست 2004
  4. "PM confers Hilal-e-Pakistan award on Emine Erdogan"۔ Associated Press of Pakistan۔ 16 فروری 2011۔ 23 جولائی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2011 
  5. "Turkish PM's wife presented with women's award"۔ Anatolian Agency۔ 16 فروری 2011۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2011 
  6. http://www.tccb.gov.tr/en/news/542/35764/emine-erdogan-cocuk-yasta-zorla-evlilik-hicbir-surette-kabul-edilemez.html