بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 1996-97ء
بھارت کرکٹ ٹیم نے 1996-97ء کے سیزن کے دوران جنوبی افریقہ کا دورہ کیا، 21 دسمبر 1996ء سے 30 جنوری 1997ء تک 3ٹیسٹ کھیلے۔ سیریز سے پہلے بھارت نے 1992-93ء کے سیزن میں جنوبی افریقہ کا دورہ کیا، ٹیسٹ سیریز 0-1 سے ہاری۔ [1] بھارت کی قیادت سچن ٹنڈولکر نے کی جبکہ جنوبی افریقہ کی قیادت ہینسی کرونیے نے کی۔ یہ سیریز ٹنڈولکر کا بطور کپتان پہلا اور مجموعی طور پر تیسرا بیرون ملک ٹیسٹ دورہ تھا۔ [2] اس دورے کا آغاز ایک ٹیسٹ سیریز سے ہوا (اسپانسرشپ وجوہات کی بنا پر کیسل لیگر سیریز کا نام دیا گیا) جو 3میچوں پر مشتمل تھی۔ جنوبی افریقہ نے پہلے 2میچز بڑے مارجن سے جیتے، اس طرح سیریز 2-0 سے جیت لی جبکہ آخری ٹیسٹ ڈرا پر ختم ہوا۔ سیریز کے اختتام پر جنوبی افریقہ کے برائن میک ملن 98.66 کی اوسط کے ساتھ 296 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بن کر ابھرے۔ [3] ان کے بعد ساتھی ٹیم کے رکن ڈیرل کلینن 291 رنز کے ساتھ اور بھارت کے راہول ڈریوڈ (277 رنز) کے قریب تھے۔ [3] ایلن ڈونلڈ اور جواگال سری ناتھ نے بالترتیب 20 اور 18 وکٹیں حاصل کر کے ٹاپ وکٹ لینے والوں کے طور پر سیریز ختم کی۔ [4] سابق کو " مین آف دی سیریز " قرار دیا گیا۔ [5]
بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 1996-97ء | |||||
جنوبی افریقہ | بھارت | ||||
تاریخ | 21 دسمبر 1996ء – 30 جنوری 1997ء | ||||
کپتان | ہینسی کرونیے | سچن ٹنڈولکر | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | جنوبی افریقہ 3 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | برائن میکملن (296) | راہول ڈریوڈ (277) | |||
زیادہ وکٹیں | ایلن ڈونلڈ (20) | جواگل سری ناتھ (18) | |||
بہترین کھلاڑی | ایلن ڈونلڈ (جنوبی افریقہ) |
ٹیسٹ سیریز کے بعد ایک سہ ملکی ون ڈے ٹورنامنٹ ہوا جس میں زمبابوے تیسری ٹیم کے طور پر شامل تھا۔ [6] جنوبی افریقہ نے اپنے تمام راؤنڈ رابن میچ جیتے اور فائنل میں بھارت کے خلاف کھیلا۔ [6] انھوں نے بھارت کو 17 رنز سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔ [7] ڈونلڈ ایک بار پھر ٹورنامنٹ میں 18 وکٹوں کے ساتھ سرفہرست وکٹ لینے والے کھلاڑی کے طور پر ختم ہوئے،[8] جبکہ کرونیے کو "مین آف دی سیریز" قرار دیا گیا۔ [7]
دستے
ترمیمٹیسٹ | ایک روزہ بین الاقوامی | ||
---|---|---|---|
جنوبی افریقا | بھارت [9] | جنوبی افریقا [10] | بھارت |
ٹیسٹ میچز
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیم26–28 دسمبر 1996ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ایڈم باچر (جنوبی افریقہ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- بھارت کی دوسری اننگز میں 66 کا مجموعی اسکور جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ میں سب سے کم تھا،[11] اور مجموعی طور پر چوتھا۔
- نیان مونگیا نے ایک ٹیسٹ میں بھارتی وکٹ کیپر کے ذریعہ سب سے زیادہ آؤٹ کرنے کا ریکارڈ توڑ دیا۔[11]
دوسرا ٹیسٹ
ترمیم2–6 جنوری 1997ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ڈوڈا گنیش (بھارت) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- لانس کلوزنر نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔ یہ جنوبی افریقہ کے کسی کھلاڑی کی جانب سے (100) گیندوں کا سامنا کرنے کے لحاظ سے تیز ترین تھا۔[12]
- لانس کلوزنر اور برائن میکملن کی اپنی پہلی اننگز میں 147 رنز کی شراکت جنوبی افریقہ کے لیے ٹیسٹ میں آٹھویں وکٹ کے لیے سب سے زیادہ تھی۔[13] اس سے پہلے اسے مارک باؤچر اور شان پولاک نے 1999ء (148) میں پیچھے چھوڑ دیا تھا۔[14]
- جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز میں 529 کا مجموعی اسکور دوبارہ داخلے کے بعد سے ٹیسٹ میں سب سے زیادہ تھا،[12] اس سے پہلے کہ انھوں نے اگلے سال 552 بنائے۔[15]
- سچن ٹنڈولکر اور محمد اظہرالدین کی پہلی اننگز میں 222 رنز کی شراکت داری دور ٹیسٹ میں چھٹی وکٹ کے لیے بھارت کا ریکارڈ ہے۔[16][17]
تیسرا ٹیسٹ
ترمیم16–20 جنوری 1997ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- راہول ڈریوڈ (بھارت) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔[18]
جنوبی افریقہ نے خراب روشنی کی اپیل کی اور شکست سے بچ گیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Rajesh Kumar۔ "India-South Africa Tests — Head to Head"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ↑ "SR Tendulkar as captain in Test matches"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2013
- ^ ا ب "Records / India in South Africa Test Series, 1996/97 / Most runs"۔ ESPNcricinfo۔ 05 جنوری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ↑ "Records / India in South Africa Test Series, 1996/97 / Most wickets"۔ EPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ↑ Anand Vasu۔ "South Africa dominated from the word go"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 ستمبر 2013
- ^ ا ب "Standard Bank International One-Day Series, 1996-97"۔ Wisden۔ Reprinted by ESPNcricinfo۔ 1998۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 ستمبر 2013
- ^ ا ب "Standard Bank International One-Day Series - Final"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 ستمبر 2013
- ↑ "Records / Standard Bank International One-Day Series, 1996/97 / Most wickets"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 ستمبر 2013
- ↑ "India in South Africa, 1996-97, India Squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2018
- ↑ "Standard Bank International One Day Series, Jan-Feb 1997, South African Squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2018
- ^ ا ب "First Test Match, South Africa v India"۔ Wisden۔ ESPNcricinfo۔ 25 دسمبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2018
- ^ ا ب "Second Test Match, South Africa v India"۔ Wisden۔ ESPNcricinfo۔ 25 نومبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2018
- ↑ "Second Test Match, South Africa v India"۔ Wisden۔ ESPNcricinfo۔ 25 نومبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2018
- ↑ Geoffrey Dean۔ "Test Match, Zimbabwe v South Africa 1999-2000"۔ Wisden۔ ESPNcricinfo۔ 15 جنوری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2018
- ↑ Michael Owen-Smith۔ "Third Cornhill Test, England v South Africa 1998"۔ Wisden۔ ESPNcricinfo۔ 05 اگست 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2018
- ↑ Rajneesh Gupta (14 December 2003)۔ "Highest partnership in an overseas Test"۔ Rediff.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2018
- ↑ "Records, Test matches, Partnership records, India, 6th Wicket"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2018
- ↑ "Full marks to his powers of concentration"۔ Sportstar۔ October 2003۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2018[مردہ ربط]