بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 1952–53ء
ہندوستان کی قومی کرکٹ ٹیم نے 1952-53ء کرکٹ سیزن کے دوران ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا۔ انھوں نے ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم کے خلاف 5ٹیسٹ میچ کھیلے جس میں ویسٹ انڈیز نے سیریز 1-0 سے جیت لی۔ بھارت نے 5دیگر فرسٹ کلاس میچز بھی کھیلے جن میں سے ایک کا نتیجہ بھارت کی فتح کی صورت میں نکلا۔ [1] یہ دورہ انگلینڈ کی کیریبین کے علاوہ کسی قومی ٹیم کا پہلا دورہ تھا۔ [2]
بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 1952–53ء | |||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
تاریخ | 10 جنوری - 4 اپریل 1953ء | ||||||||||||||||||||||||
مقام | ویسٹ انڈیز | ||||||||||||||||||||||||
نتیجہ | ویسٹ انڈیز نے 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز 1-0 سے جیت لی۔ | ||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||
بھارت کی ٹیم
ترمیموجے ہزارے کو 24 نومبر 1952ء کو اس دورے کے لیے بھارت کا کپتان نامزد کیا گیا تھا اور انھیں سلیکشن پینل میں شامل کیا گیا تھا۔ ٹورنگ پارٹی کا اعلان 6 دسمبر کو کیا گیا۔ منتخب کھلاڑیوں میں سے پانچ نے دورہ شروع ہونے سے پہلے ہی دستبرداری اختیار کر لی۔ پربیر سین کی جگہ ابراہیم ماکا اور سی ڈی گوپی ناتھ نے لی جنھوں نے اس کے کالر کی ہڈی توڑ دی، میسور کے کرکٹ کھلاڑی ایل آدیسٹھ نے، جو بعد میں پیچھے ہٹ گئے۔ گوپالسوامی کستوریرنگن ، جن کی کمر میں چوٹ تھی، کی جگہ این کنائیرام نے لی۔ ٹیم کے ہندوستان سے اڑان بھرنے کے تین دن بعد 26 دسمبر کو غلام احمد نے شادی کرنے کے لیے دورے کو ٹھکرا دیا۔ [2] ابتدائی طور پر ان کی جگہ نہیں لی گئی تھی کیونکہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کا خیال تھا کہ وہ اپنی شادی کے بعد کیریبین جانے کے لیے قائل ہو سکتے ہیں تاہم اس نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ اس کی شادی پہلے ہی ایک رشتہ دار کی بیماری کی وجہ سے ملتوی ہو چکی تھی۔ اس کے بعد لیگ اسپنر جے سنگھ راؤ گھورپڑے کو بلایا گیا۔ [3] آخری ٹورنگ پارٹی میں شامل تھے: [2]
ٹیسٹ میچز
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیم21–28 جنوری 1953ء (6 روزہ میچ)
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- چندرشیکھرگڈکری (بھارت) اور الفریڈ بنز, بروس پیراؤڈو اور فرینک کنگ (تمام ویسٹ انڈیز) نے ٹیسٹ میچوں میں ڈیبیو کیا۔
- 25 اور 26 جنوری آرام کے دن تھے۔
دوسرا ٹیسٹ
ترمیمتیسرا ٹیسٹ
ترمیمچوتھا ٹیسٹ
ترمیمپانچواں ٹیسٹ
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "India in West Indies Jan/Apr 1953 - Results Summary"۔ Espncricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولائی 2023
- ^ ا ب پ Rajneesh Gupta۔ "India in the West Indies: How it all began"۔ Rediff (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولائی 2023
- ↑ "Test Cricket Tours - India to West Indies 1952-53"۔ test-cricket-tours.co.uk۔ 03 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جولائی 2023