بیجویا چکرورتی (پیدائش 7 اکتوبر 1939ء)، بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والی ایک بھارتی سیاست دان ہیں۔ [4] انھیں 2021ء میں بھارت کے چوتھے اعلیٰ ترین شہری اعزاز پدم شری سے نوازا گیا تھا۔ [5]

بیجویا چکرورتی
 

مناصب
رکن راجیہ سبھا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1986  – 1992 
رکن پندرہویں لوک سبھا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت مدت
2009  – 2014 
حلقہ انتخاب گوہاٹی لوک سبھا حلقہ  
پارلیمانی مدت پندرہویں لوک سبھا  
رکن سولہویں لوک سبھا [1][2]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت سنہ
مئی 2014 
حلقہ انتخاب گوہاٹی لوک سبھا حلقہ  
پارلیمانی مدت 16ویں لوک سبھا  
معلومات شخصیت
پیدائش 7 اکتوبر 1939ء (85 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جورحات ، عصام   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت [2]
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی [2]  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد سمن ہری پریا   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ گوہاٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان [2]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 عوامی خدمت میں پدم شری (2021)[3]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پس منظر

ترمیم

بیجویا نے اپنی سیاست کا آغاز جنتا پارٹی سے کیا۔ اس کے بعد وہ علاقائی آسوم گنا پریشد میں شامل ہوئیں اور 1986ء سے 1992ء تک راجیہ سبھا میں خدمات انجام دیں۔ راجیہ سبھا میں اپنے عہدے کے بعد، وہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوگئیں۔

انھوں نے 13ویں لوک سبھا میں گوہاٹی کی نمائندگی کی۔ انھوں نے 1999ء میں پہلی بار بی جے پی کے لیے یہ نشست جیتی تھی۔ اٹل بہاری واجپائی کے دور حکومت میں، انھوں نے آبی وسائل کی مرکزی وزیر مملکت کے طور پر خدمات انجام دیں۔ 2004ء میں، بی جے پی نے گلوکار بھوپین ہزاریکا کو ان کی جگہ پر کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا، جس کی وجہ سے بی جے پی پارٹی کارکنوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر احتجاج ہوا۔ ہزاریکا الیکشن ہار گئے۔ بی جے پی نے اپنی غلطی کو سمجھا اور بیجویا کو 2009ء کے لوک سبھا انتخاب میں گوہاٹی نشست سے دوبارہ نامزد کیا۔ نتیجے کے طور پر، وہ دوبارہ بی جے پی کی نمائندگی کرتے ہوئے 2009ء اور 2014ء میں نشست جیت گئیں۔

ذاتی زندگی

ترمیم

چکرورتی بی کے ٹھاکر اور مکھیاڈا ٹھاکر کے ہاں 7 اکتوبر 1939ء کو آسام کے جورہاٹ ضلع کے بالیگاؤں گاؤں میں پیدا ہوئیں۔ [4] انگریزی زبان میں ماسٹرز آف آرٹس کے ساتھ پوسٹ گریجویٹ کیا، انھوں نے اپنی تعلیم گوہاٹی یونیورسٹی اور بنارس ہندو یونیورسٹی سے حاصل کی۔ [4] انھوں نے یکم جون 1965ء کو جیتن چکرورتی سے شادی کی، جن سے ان کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ [4] ان کی بیٹی سمن ہری پریہ 2016ء میں آسام قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں ہاجو ودھان سبھا حلقہ سے منتخب ہوئی تھیں۔

ان کے بیٹے رنجیت چکرورتی کا مئی 2017ء میں 49 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا تھا۔

عہدے

ترمیم

1977ء–1979ء ضلع سکریٹری، جنتا پارٹی، منگلدوئی (آسام)۔

1986ء–1992ء ممبر پارلیمنٹ، آسوم گنا پریشد کے راجیہ سبھا۔

1999ء–2004ء ممبر پارلیمنٹ، لوک سبھا کی نمائندگی کرتے ہوئے گوہاٹی (آسام)۔

1999ء–2004ء مرکزی وزیر مملکت برائے آبی وسائل۔

2007ء – تاحال، قومی نائب صدر، بھارتیہ جنتا پارٹی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. http://164.100.47.194/Loksabha/Members/AlphabeticalList.aspx — اخذ شدہ بتاریخ: 25 جولا‎ئی 2018
  2. ^ ا ب پ ت https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
  3. https://web.archive.org/web/20210125161945/https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1692337 — اخذ شدہ بتاریخ: 26 جنوری 2021 — سے آرکائیو اصل فی 25 جنوری 2021
  4. ^ ا ب پ ت "Chakravarty, Smt. Bijoya"۔ 1 جون 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جنوری 2013 
  5. "Padma Awards 2021 announced"۔ Ministry of Home Affairs۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2021 

بیرونی روابط

ترمیم