بیوی ہو تو ایسی
بیوی ہو تو ایسی 1988ء [1] بالی ووڈ کی ایک فلم ہے، جس کی ہدایتکاری جے کے بہاری نے کی ہے اور اس میں ریختہ، فاروق شیخ اور بندو مرکزی کردار میں ہیں۔ اس فلم کی موسیقی کو لکشمی کانت پیارے لال نے لکھا ہے۔ سلمان خان اور رینو آریا کی یہ پہلی فلم تھی۔
بیوی ہو تو ایسی | |
---|---|
پوسٹر | |
ہدایت کار | جے کے بہاری |
پروڈیوسر | سریش بھگت |
تحریر | جے کے بہاری |
ستارے | ریکھا فاروق شیخ قادر خان بندو (اداکارہ) سلمان خان |
موسیقی | لکشمی کانت پیارے لال |
تاریخ نمائش |
|
دورانیہ | 189 منٹ |
ملک | بھارت |
زبان | ہندی |
باکس آفس | ₹22.25 کروڑ (تقریباً) |
خلاصہ
ترمیمکہانی ایک فیملی ڈراما ہے جو مرکزی جوڑی کے ارد گرد گھومتی ہے، اس فلم میں اداکارہ ریکھا اور فاروق شیخ نے کی ہے، جو شادی شدہ جوڑے کا کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ فلم اس کے بارے میں ہے کہ شلو نے اپنی شادی شدہ زندگی کی تمام رکاوٹوں پر قابو پانے کے لیے اپنی دبنگ ساس کملا (بندو) کے دل کو جیت لیا۔
کہانی
ترمیمبھنڈاری ایک اعلیٰ درجے کا خاندان ہے۔ اس گھر پر کملا (بنڈو) کا بہت زیادہ غلبہ ہے جو بھنڈاری خاندان کی مالکن ہے۔ وہ خاندانی کاروبار کی دیکھ بھال بھی کرتی ہے جبکہ اس کے گھر میں رہنے والے شوہر کیلاش (قادر خان) اور گھر داماد ہیں۔ کملا چاہتی ہے کہ ان کا بڑا بیٹا سورج (فاروق شیخ) ایسی لڑکی سے شادی کرے جس کی معاشرتی حیثیت ان سے ملتی ہو۔
لیکن خواہشات کے برعکس، سورج اپنے دل کی سنتا ہے اور باصلاحیت گاؤں کی شالو (ریکھا) سے شادی کرتا ہے، جس سے کملا کی کوئی خوشی نہیں ہوتی ہے۔ کملا اپنی مزاحیہ سکریٹری (اسرانی) کے ساتھ مل کر شالو کے خلاف نئی نئی ترغیب اپناتی ہے تاکی شالو چھوڈ کر چلی جائے۔
دوسری جانب شالو، کملا کا دل جیتنے لیے فرض شناس بہو بننے کی کوشش کرتی ہے۔ شالو کو اپنے سسر، کیلاش، جو شالو کے ساتھ بیٹی کی طرح سلوک کرتا ہے اور شالو کو اس کے بہنوئی بہو وکرم عرف کی مکمل حمایت اور تفہیم ہے۔ وکی (سلمان خان)، جو کبھی کبھی اپنی بھابھی پر ڈھائے جانے والے مظالم برداشت نہیں کرسکتا اور اپنی ظالم ماں کے خلاف احتجاج میں آواز اٹھاتا ہے۔ ذلت اور ذاتی حملوں کی کوششوں کے بعد شالو اپنے مقصد سے پیچھے ہٹ جاتی ہے اور اس کی اصل شناخت ظاہر ہو جاتی ہے۔
شالو کے والد اشوک مہرا (بھنڈاری کے خاندانی دوست) نے اس کی اصل شناخت ظاہر کی۔ کملا کو یہ معلوم ہوا کہ شالو مہرا کی آکسفورڈ تعلیم یافتہ بیٹی ہے، جس نے اپنے سسر کیلاش کے ساتھ مل کر، اسے عاجزی اور انسانیت کا سبق سکھانے کے لیے اس خاندان میں شمولیت اختیار کی تھی۔ کیلاش پہلی بار کملا کے خلاف آواز اٹھاتا ہے۔
کملا کو اپنی غلطی کا احساس ہو گیا اور جب سب نے کملا اور گھر چھوڑنے کا فیصلہ کیا تو اہل خانہ کے ساتھ اس کے سلوک پر توبہ کی۔ کملا خلوص دل سے سب سے معافی مانگتی ہے اور خوشی آخر کار بھنڈاری خاندان میں داخل ہو گئی۔
کردار
ترمیم- فاروق شیخ بطور سورج بھنڈاری
- ریکھا بطور شالو مہرا / شالو ایس بھنڈاری
- سلمان خان بطور وکرم بھنڈاری (وکی)، سورج کا بھائی
- بندو (اداکارہ) بطور کملا بھنڈاری
- قادر خان بطور کیلاش بھنڈاری
- اسرانی بطور سیکریٹری پی کے پٹیالی والا
- اوم شیوپوری بطور اشوک مہرا (شالو کے والد)
نغمہ
ترمیمنغمہ ٹی سیریز پر دستیاب ہے۔
تمام موسیقی لکشمی کانت پیارے لال نے کمپوز کی۔.
نمبر. | عنوان | بول | Playback | طوالت |
---|---|---|---|---|
1. | "میں ہوں پان والی" | انجان | الکا یاگنک | 05:09 |
2. | "میں تیرا ہو گیا" | حسن کمال | الکا یاگنک، محمد عزیز | 07:09 |
3. | "میرے دولہے راجا" | سمیر انجان | الکا یاگنک | 05:51 |
4. | "پھول گلاب کا" | سمیر انجان | انورادھا پوڈوال، محمد عزیز | 06:09 |
5. | "ساسو جی تونے میری قدر نہ جانی" | سمیر انجان | انورادھا پوڈوال | 05:17 |
6. | "سانچہ تیرا نام" | سمیر انجان | انورادھا پوڈوال | 04:43 |
کل طوالت: | 34:18 |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Sumit Joshi۔ Bollywood through Ages + Affairs of Bollywood Stars Revealed ( Special Edition )۔ Best Book Reads۔ صفحہ: 309–۔ ISBN 978-1-310-09978-6