بی ایس عبد الرحمٰن

بھارتی کاروباری

بوہری سید عبد الرحمن (اکتوبر 1927 – 7 جنوری 2015) ایک بھارتی تامل سیریل کاروباری مخلص اور ماہر تعلیم تھے۔ ان کے متحدہ عرب امارات اور بھارت (تمل ناڈو میں) میں سمندری شپنگ، رئیل اسٹیٹ، انشورنس وغیرہ سمیت کاروباری مفادات تھے۔ انھوں نے متعدد اسکولوں، کالجوں، اسپتالوں اور یونیورسٹی کی بنیاد رکھی۔ وہ 500 انتہائی بااثر مسلم شخصیات کی فہرست میں شامل ہونے والے 24 بھارتیوں میں سے ایک تھے، جو ایک سالانہ اشاعت ہے جس میں دنیا کے سب سے زیادہ بااثر مسلمان شامل ہیں۔[5][6]

بی ایس عبد الرحمٰن
 

معلومات شخصیت
پیدائش 15 اکتوبر 1927(1927-10-15)
برطانوی ہند کا پرچم کیلاکرئی، مدراس پریزیڈنسی، برطانوی راج (now تمل ناڈو، بھارت)
وفات 7 جنوری 2015(2015-10-07) (عمر  87 سال)
بھارت کا پرچمچینائی، تمل ناڈو، بھارت
قومیت بھارتn
نسل تمل مسلمان
(Marakkar)
مذہب اسلام
زوجہ Muthu Zulaiha Beevi
Dr. Rahmathunisa Abdul Azeez
اولاد Arif Buhari Rahman
Abdul Qadir Buhari
Ahmed Buhari Rahman
Ashraf Buhari Rahman
Qurrath Jameela
Mariam Habeeb[1]
عملی زندگی
پیشہ Entrepreneur, philanthropist, educationist
وجہ شہرت Founder Chancellor of
بی ایس عبدالرحمن کریسنٹ انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی
Founder of ETA Ascon Star Group
Founder of Star Health and Allied Insurance
Founder of West Asia Maritime
Founder of Amana Investments
Founder of East Coast Constructions & Industries
کل دولت $5 بلین[2][3][4]

عبد الرحمن امارات ٹریڈنگ ایجنسی( جو ای۔ ٹی سٹار کے نام سے جانی جاتی ہے) اور ایسکون گروپ دبئی بنیاد تنظیم کے 1973 سے 2015 تک وائس چیئرپرسن تھے۔ وہ بی ایس عبد الرحمن یونیورسٹی (کریسینٹ انجینئری کالج) اور چنائی میں پہلے نجی ملکیت کے انجینرنگ کالجوں کے بانی تھے۔ مشرقی ساحل کی تعمیری اور انڈسٹری، مغربی ایشیا برآمدات اور درآمدات، مغرب ایشیا میری ٹائم، بوہری گروپ اور ہانگ کانگ میں آمانہ سرمایہ کاری اور ٹرانسکر انڈیا کے سربراہ تھے۔ وہ کوئلہ، آئل اور ساحلی توانائی کے نائب صدر تھے۔ انھوں نے عمان انشورنس کمپنی کی مدد کے ساتھ بھارت کا پہلا ہیلتھ انشورنس، سٹار انشورنس اور الائیڈ انشورنس قائم کیا۔ 1962ء میں ایسٹ کوسٹ تعمیرات اور صنعتوں کی بنیاد رکھی گئی جن میں چنائی کی متعدد تعمیرات جن میں گیمینی فلائی اوور، کودامبکام فلائی اوور، چیپوک اسٹیڈیم چنائی سٹی سینٹر، گورنمنٹ جنرل ہسپتال، مرینا لائٹ ہاؤس وغیرہ شامل ہیں۔ 7 جنوری 2015 کو 87 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوا۔ عبد الرحمن نے کئی خیراتی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ مختلف خیراتی تنظیموں کو بڑے پیمانے پر پیسوں کا عطیہ دیا کہ مالی طور پر کمزوروں کو معاشی لحاظ سے مضبوط کیا جائے۔ بی۔ ایس عبد الرحمن کائیلاکری تاملناڈو انڈیا میں ایک مڈل کلاس مراکر گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد بخاری علیم جنوبی ایشیا میں موتیوں کے تاجر تھے۔ انھوں نے سیکینڈری سطح کی تعلیم سکٹارج اسکول، رامناتھاپورم اور ہمیدیہ اسکول کالئیکاری سے مکمل کی۔ ان کے چار بیٹے اور دو بیٹاں تھیں۔ انھوں نے اپنا کاروبار سری لنکا سے اپنے بڑے بھائی عبدالقدیر کے ساتھ شروع کیا۔ ان کی ایک بہن بھی تھی جس کی حادثاتی موت کے بعد اس کے نام سے اپنے آبائی شہر میں ایک خواتین کے کالج کی بنیاد رکھی جس کا نام تہسیم بی بی عبدالقدیر برائے خواتین کالج رکھا گیا۔ انھوں نے تاملناڈو میں بہت سے اسکولوں اور کالجوں کا آغاز کیا۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. BSA family
  2. Shivakumar S. (29 جولائی 2006)۔ "Mr. B.S Abdur Rahman – One Man, Many Missions"۔ Gulf Today۔ Nellaieruvadi.com۔ 01 جولا‎ئی 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  3. "Syed M. Salahuddin, Managing Director, ETA Ascon Star Group, awarded the Asian Business Award Middle East for 2007"۔ indiaprwire.com۔ 17 دسمبر 2007۔ 08 جنوری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مئی 2018 
  4. TE Narasimhan (20 اپریل 2010)۔ "ETA Ascon in talks with PE investors"۔ Business Standard۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مئی 2018 
  5. John L. Esposito، Ibrahim Kalın، Usra Ghazi، Prince Alwaleed Center for Muslim–Christian Understanding۔ The 500 Most Influential Muslims۔ رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر, Createspace۔ ISBN 978-9957-428-37-2 
  6. "World's 500 'Most Influential Muslims': 24 Indians in the list; Mufti Akhtar Raza Khan, Mahmood Madani in first 50"۔ Two circles.net۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جنوری 2015 

بیرونی روابط ترمیم