کوئی لفظ یا اظہار خیال کے طریقہ توہین آمیز (انگریزی: pejorative) یا ہجویہ اس وقت ہو سکتا ہے جب اس کا مقصد بنیادی طور پر منفی یا بد تمیزی بھرے لب و لہجے کا اظہار کسی شخص یا کسی چیز کے لیے کیا جائے۔ اس کا استعمال کئی بار تنقید، دشمنی یا عدم احترام کے اظہار کے لیے بھی ہو سکتا ہے۔[1] کبھی کبھار کوئی لفظ یا اصطلاح کسی مخصوص نسلی یا سماجی گروہ کے نزدیک توہین آمیز ہو سکتا ہے، تاہم دیگر گروہوں کے نزدیک یہ شاید توہین آمیز نہ ہو۔

مثالیں

ترمیم

[5]

ایک اور کیرلا کے بی جے پی رہنما پی ایس سریدھرن نے مزید توہین آمیز تبصرہ اسی سال ایک اور موقع پر یہ کیا کہ مسلمانوں کو ان کی شناخت ان کے کپڑے ہٹاکر کی جا سکتی ہے۔[6]
  • مغربی دنیا میں کسی غیر شادی شدہ جوڑوں کے یہاں مولود بچے کو محبت کا بچہ (love child) کہتے ہیں اور معیوب نہیں سمجھتے ہیں۔[7] جب کہ کئی ترقی پزیر ممالک میں ایسے بچوں کے کیے حرامزادہ جیسے توہین آمیز اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Pejorative | Define Pejorative at Dictionary.com"۔ Dictionary.reference.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2012 
  2. [https://www.business-standard.com/article/politics/congress-gets-slammed-over-youth-wing-s-chaiwala-jibe-at-pm-modi-117112101127_1.html Congress gets slammed over youth wing's 'chaiwala' jibe at PM Modi]
  3. 'Look at Their Clothes': Modi Plays Communal Card on CAA, Targets Muslim Protestors
  4. As Modi talks of identifying violent protesters by their clothes, what should Indian Muslims do?
  5. Modi's 'clothes of perpetrators of violence' remark strengthens communal actions of Delhi's police?
  6. ‘Muslims can be identified by removing their clothes’: Kerala BJP chief sparks row
  7. love child