شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے
بھارتی پارلیمان (10 دسمبر 2019ء کو لوک سبھا اور 11 دسمبر کو راجیہ سبھا نے) شہریت (ترمیم) بل، 2019ء پاس کر دیا۔ اس سے قبل کابینہ بھارت اس بل کو منظوری دے چکا تھا۔[49][50] بل کے پاس ہوتے ہی ملک بھر میں مظاہرے اور احتجاجات کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ بالخصوص آسام[51][52][53]، تریپورہ اور منی پور میں بڑے پیمانے پر احتجاج ہوا۔[54] ان احتجاجات میں متعدد لوگ زخمی ہوئے ہیں اور دو کی موت ہو چکی ہے۔
پس منظر
ترمیمشہریت ترمیمی بل 2019ء ایک ایسا بل ہے جو بھارتی قانون شہریت 1955ء میں ترمیم کرتا ہے اور 31 دسمبر 2014ء سے پہلے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے آئے ہندو، سکھ، بدھ مت، جین مت، فارسی زبان اور مسیحیوں شہریت دینے کا راستہ صاف کرتا ہے۔ اس بل میں مسلمانوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اس بل میں مہاجرین کے لیے عطائے شہریت کی مدت 11 سال سے کم کر کے 5 سال کر دی گئی ہے۔
یہ بل آسام اکورڈ، 1985ء کے کلاز 5 کو بھی براہ راست چیلینج کرتا ہے۔
اس بل کے خلاف ملک بھر میں تحریکیں شروع ہو گئی ہیں۔ ملک کی سول تنظیموں نے مخالفت کی ہے اور انڈین نیشنل کانگریس نے ایوان پارلیمان اور باہر سڑکوں پر ملک گیر احتجاج شروع کیا ہے۔
تاریخ
ترمیمابتدا میں شمال مشرقی ریاستوں نے اس بل کی حمایت کی تھی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے آسام اور شمالی مشرقی ہند کی دیگر ریاستوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ان ریاستوں میں ان غیر قانونی مہاجرین کے بے دخل کر دیں گے جو 25 مارچ 1971ء کے بعد گھس آئے ہیں۔ یہی بات آسام اکورڈ میں کہی گئی ہے۔ انھوں نے وعدہ کیا تھا شہریت ترمیمی بل آسام اکورڈ کے خلاف نہیں ہوگا۔ شمال مشرقی ریاستوں کی 14 لوک سبھا نشستوں میں بی جے پی 9 نشستوں پر جیت حاصل ہوئی تھی۔ 4 دسمبر 2019ء کو کابینہ بھارت نے اس بل کو منظور کیا اور اسی کے بعد آسام کے گوہاٹی میں زبردست احتجاج شروع گیا۔ آسام کے علاوہ دیگر پروسی ریاستوں میں مظاہرے شروع ہوئے۔[55] دسپور میں ہزاروں مظاہرین نے پولس بیریکیڈ کو توڑ دیا اور آسام اسمبلی عمارت کے سامنے مظاہرے کیے۔[56][57] اگرتلا میں بھی جم کر احتجاج ہوا۔[58] اس کے بعد تو ملک بھر میں احتجاجات کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ کئی چھوٹے بڑے شہروں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے جیسے دہلی[59][60]،، ممبئی[61]، بنگلور[62]، حیدرآباد، دکن[63] اور جے پور[59] کی عوام نے اپنا احتجاج درج کراتے ہوئے حکومت سے بل واپس لینے کی مانگ کی۔ عوام کے علاوہ یونیورسٹیوں، کالجوں اور آئی آئی ٹی اداروں نے طلبہ، اساتذہ اور دیگر عملہ بھی شانہ بشانہ مظاہرہ میں شریک ہوئے۔ آئی آئی ٹی ممبئی[61]، پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا[64]، جامعہ ملیہ اسلامیہ[65][66][67]، دہلی یونیورسٹی[68] اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی۔[69] کے طلبہ مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پولس کے اہلکار تعیینات کردئے گئے ہیں مگر طلبہ کا جوش اور جنون کم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ پر پولس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے جس سے کئی طلبہ زخمی ہو کر اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
اثر
ترمیممظاہروں کی وجہ فلائٹ اور ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔[70] آسام اور تریپورہ میں حکومت نے انٹرنیٹ کی خدمت معطل کر دی ہے۔[10] رنجی ٹرافی 2019ء-2020ء کا آسام اور سروسز کے درمیان میں کا مقابلہ منسوخ ہو گیا۔[71] گوہاٹی میں بھارت جاپان سیمینار منعقد ہونا تھا جس میں وزیر اعظم جاپان شنزو آبے کی بھی شرکت متوقع تھی مگر اسے بھی رد کر دیا گیا ہے۔[72][73] فرانس، اسرائیل، ریاستہائے متحدہ امریکا اور مملکت متحدہ نے اپنے شہریوں کو بھارت میں جانے سے متعلق ہدایات جاری کر دی ہیں۔[74][75] وزیر اعظم نریندر مودی کا بعض ریاستوں کا دورہ منسوخ ہوا ہے نیز وزیر داخلہ کا آسام اور بعض ریاستوں کو دورہ بھی منسوخ ہوا ہے ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "After Aligarh, protests in Hyderabad, Varanasi, Kolkata over Jamia clashes"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ 16 دسمبر 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2019
- ↑ "After Jamia Protest, Students Across India Agitate Against Citizenship Act, Police Brutality"۔ HuffPost India (بزبان انگریزی)۔ 16 دسمبر 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2019
- ↑
- ↑ "Jamia vice chancellor demands high level inquiry in police action"۔ The Economic Times۔ 16 دسمبر 2019۔ 24 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2019
- ↑ "CAA protest: Two killed in police firing in Mangaluru, Congress demands judicial probe"۔ The Economic Times۔ 19 دسمبر 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2019
- ↑ "'UP CM must resign, give Rs 1 crore to kin of deceased': Jamia Coordination Committee"۔ Latest Indian news, Top Breaking headlines, Today Headlines, Top Stories at Free Press Journal (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جنوری 2020
- ↑ "CAA protests: Students demanding Yogi Adityanath's resignation over UP crackdown detained"۔ The Statesman (بزبان انگریزی)۔ 23 دسمبر 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جنوری 2020
- ↑ "'UP in retaliatory mode to clamp down on CAA protests'"۔ Deccan Herald (بزبان انگریزی)۔ 2 جنوری 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جنوری 2020
- ↑ Bikash Singh (12 دسمبر 2019)۔ "Assam burns over CAB, curfew in Guwahati, Army deployed" – The Economic Times سے
- ^ ا ب "Anti-Citizenship Bill protests: Army deployed in Assam, Tripura; Internet suspended"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ Special Correspondent۔ 2019-12-11۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ "8 columns of the Army, Assam Rifles deployed in Assam"۔ Deccan Herald۔ 13 دسمبر 2019
- ↑ "Centre starts withdrawing paramilitary forces from J&K, troops moved to Assam: Report"۔ India Today۔ Asian News International New۔ 11 دسمبر 2019
- ^ ا ب "Citizenship Bill: 5,000 paramilitary personnel being sent to Northeast in wake of protests, say officials"۔ thehindu.com۔ 11 دسمبر 2019
- ↑ "Delhi Police enters Jamia Millia campus, students allege excessive force"۔ DNA India۔ 15 دسمبر 2019
- ↑ Vatsala Gaur (15 دسمبر 2019)۔ "After Jamia, Police uses brute force to quell protests at AMU" – The Economic Times سے
- ↑ ANI | 22 Dec 2019، 03:11 Pm Ist۔ "Nagpur: BJP, RSS organise rally in support of Citizenship Amendment Act"۔ 10 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020 – economictimes.indiatimes.com سے
- ^ ا ب TNN | Updated 7 Dec، 2019، 11:59 Ist۔ "VHP, Bajrang Dal to hold large-scale events across Uttar Pradesh and Uttarakhand to honour "kar sevaks" | Agra News – Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2019
- ↑ PTI Dec 17۔ "BJP takes out rallies in West Bengal in support of citizenship law | Kolkata News – Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2019
- ↑ "Anti-CAA Protests Continue as Protesters Descend on Assam Streets, Govt Employees Observe Cease Work"۔ news18۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2019
- ↑ "Massive protest against Citizenship Amendment Act at Fallangani"۔ sentinelassam۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2019
- ↑ "UP Seeks Ban On Popular Front Of India Over Anti-Citizenship Act Violence"۔ NDTV۔ 31 دسمبر 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 جنوری 2020
- ↑ Shaswati Das (2 جنوری 2020)۔ "Why the Popular Front of India may soon be a proscribed outfit"۔ LiveMint۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 جنوری 2020
- ↑ "Those indulging in arson 'can be identified by their clothes': Narendra Modi on anti-CAA protest"۔ Economic Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2019
- ↑ "Amit Shah at IEC: CAA, NRC not communal, opposition misleading people"۔ Economic Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2019
- ↑ Press Trust of India NagpurDecember 22، 2019UPDATED دسمبر 22، 2019 15:40 Ist۔ "CAA not against Muslim community of India: Nitin Gadkari"۔ India Today
- ↑ "JP Nadda takes out BJP rally in Kolkata in support of CAA | India News – Times of India"۔ The Times of India
- ↑ "Maximum 5.42 lakh people will benefit by amended Citizenship Act: Himanta Biswa Sarma"۔ 16 دسمبر 2019 – The Economic Times سے
- ↑ "Citizenship Bill Not Only for Assam But for Entire Country, Says Assam CM Sarbananda Sonowal"۔ News18
- ↑ "Will implement CAA in Karnataka, says CM Yediyurappa"۔ India Today
- ↑
- ↑ "Kanhaiya Kumar holds anti-CAA protest in Patna, slams BJP"۔ news.abplive.com۔ 19 دسمبر 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2019
- ↑ India Today Web Desk New (16 دسمبر 2019)۔ "Gandhi wali azaadi: Kanhaiya Kumar brings back azaadi slogan to protest against Jamia violence"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2019
- ↑
- ↑ Nitin B. (22 دسمبر 2019)۔ "At mammoth protest against CAA in Hyderabad, Owaisi says it's a fight to save India"۔ The News Minute۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2019
- ↑ Zoe Osborne، Hannah Petersen (21 دسمبر 2019)۔ "Gandhi's great-grandson joins wave of protest at law isolating India's Muslims"۔ The Gaurdian۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2019
- ↑ Chahat Rana (6 جنوری 2020)۔ "Chandigarh: CAA is essentially anti-poor, says former IAS officer Kannan Gopinathan"۔ The Indian Express۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جنوری 2020
- ↑ Nolan Pinto (19 دسمبر 2019)۔ "Historian Ramachandra Guha detained at anti-CAA protest in Bengaluru, says feel sorry for cops"۔ انڈیا ٹوڈے۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2019
- ↑ India Today Web Desk New DelhiDecember 25، 2019UPDATED دسمبر 25، 2019 20:57 Ist۔ "CAA protests: Arundhati Roy asks people to give false names like Ranga-Billa for NPR"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 دسمبر 2019
- ↑ Staff Reporter (26 دسمبر 2019)۔ "Anti-CAA protests: Reign of terror in Uttar Pradesh, assert activists"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2019
- ↑ "Music, Art Tie Them as Zubeen Garg and a Host of Assamese Artistes Lead Anti-CAA Stir from the Front"۔ news18۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2019
- ↑ Manjusha Radhakrishnan (31 دسمبر 2019)۔ "Swara Bhaskar slams CAA as 'anti-India' and 'sinister'"۔ گلف نیوز (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2019
- ↑ "Everyone knows about it, says Zeeshan Ayyub on CAA"۔ The Asian Age۔ 13 جنوری 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020
- ↑ Namrata Joshi (12 جنوری 2020)۔ "CAA: There is nobody to have a dialogue with, says Anurag Kashyap"۔ The Hindu۔ 13 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020
- ↑ Munish Chandra Pandey (16 دسمبر 2019)۔ "Assam CAA protest: 4 dead in police firing, 175 arrested, more than 1400 detained" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2019
- ↑
- ↑
- ↑
- ↑
- ↑ "Lok Sabha live: Citizenship Bill to be tabled in Rajya Sabha next"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2019
- ↑ "Citizenship Amendment Bill set to become Act after clearing Rajya Sabha test"۔ انڈیا ٹوڈے۔ 11 دسمبر 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2019
- ↑ Kaushik Deka New DelhiDecember 12، 2019UPDATED: دسمبر 12، 2019 04:01 Ist۔ "Citizenship Amendment Bill protests: Here's why Assam is burning"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ Bikash Singh (2019-12-12)۔ "Citizenship Amendment Bill 2019: Why is Assam protesting?"۔ The Economic Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ "'Anti-Muslim' citizenship law challenged in India court" (بزبان انگریزی)۔ 2019-12-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ "Protests and strikes hit Assam, Manipur, Tripura against CAB" (بزبان انگریزی)۔ 2019-12-09۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ "Anti-CAB stir: People defy curfew, police open fire as Assam" (بزبان انگریزی)۔ 2019-12-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2019
- ↑ "In India's northeast, protesters rally against citizenship bill"۔ www.aljazeera.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ Reuters (2019-12-09)۔ "Protests Erupt as India Pushes for Religion-Based Citizenship Bill"۔ The New York Times (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0362-4331۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ Biswendu Bhattacharjee | TNN | Updated: Dec 11، 2019، 14:52 Ist۔ "Anti-CAB protests turn violent in Tripura | Agartala News – Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ^ ا ب Hemanta Kumar Nath Ashutosh Mishra New DelhiDecember 11، 2019UPDATED: دسمبر 11، 2019 00:24 Ist۔ "Shutdown in Northeast, furore across nation as Citizenship Amendment Bill set for Rajya Sabha test today"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ Sidharth Ravi (2019-12-11)۔ "Protests against CAB spill on to Delhi streets"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ^ ا ب "Students of IIT-Bombay protest passage of CAB"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2019-12-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ "Bengaluru: Citizens protest against Citizenship Amendment Bill"۔ Deccan Chronicle (بزبان انگریزی)۔ 2019-12-09۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ Ather Moin (2019-12-11)۔ "CAB triggers protests in Hyderabad"۔ Deccan Chronicle (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ PTI | Dec 12، 2019، 19:12 Ist۔ "Presidency University students protest against citizenship bill | Kolkata News – Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2019
- ↑ "Delhi: 50 Jamia students detained after clash with cops during Citizenship Bill protests"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2019-12-13۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2019
- ↑ Mohammad Ibrar | TNN | Updated: Dec 13، 2019، 19:46 Ist۔ "Citizenship Amendment Act protests in Delhi: 50 Jamia Millia Islamia students detained after clash with cops | Delhi News – Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2019
- ↑ "50 Jamia students detained after clash with cops during CAB protest"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ PTI۔ 2019-12-13۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2019
- ↑ Press Trust of India (2019-12-12)۔ "Citizenship bill: DU students hold protest, call legislation 'communal'"۔ Business Standard India۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2019
- ↑ "FIR against Aligarh Muslim University students for protesting against Citizenship (Amendment) Bill"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ Special Correspondent۔ 2019-12-11۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ "Citizenship Bill protests affect Assam; flights suspended, train services hit"۔ Deccan Chronicle (بزبان انگریزی)۔ 2019-12-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ "Ranji Trophy 2019–20: Day four game in Assam suspended due to curfew over CAB"۔ Sport Star۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ Kallol Bhattacherjee (2019-12-13)۔ "India-Japan Guwahati summit cancelled in view of protests"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2019
- ↑ "India protests spread over 'anti-Muslim' law"۔ Saudigazette (بزبان انگریزی)۔ 2019-12-13۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2019
- ↑ https://in.usembassy.gov/travel-alert-for-u-s-citizens-protests-in-northeastern-states-121319/
- ↑ https://www.thehindu.com/news/national/citizenship-act-protests-france-israel-us-uk-issue-travel-advisories/article30304634.ece