تھریس
تھریس یا تراقیا جنوب مشرقی یورپ کا ایک تاریخی و جغرافیائی علاقہ ہے۔ اس وقت تھریس جنوبی بلغاریہ، شمال مشرقی یونان اور ترکی کے یورپی حصے پر مشتمل علاقے کو کہا جاتا ہے۔
تھریس کی سرحدیں تین سمندروں سے ملتی ہیں جن میں بحیرہ اسود، بحیرہ ایجیئن اور بحیرہ مرمرہ شامل ہیں۔ ترکی زبان میں تھریس کو روم ایلی بھی کہا جاتا ہے۔کیونکہ عثمانی دور میں اسے روم ایلی(معنی:سرزمینِ روم) کہا جاتا تھا۔اسے روم ایلی کہنے کی وجہ یہ تھی کہ یہ سرزمین سلطنت روم کا وہ آخری حصہ تھی جسے سلطنت عثمانیہ نے فتح کیا ۔
قدیم تھریس میں موجودہ شمالی بلغاریہ، شمال مشرقی یونان اور مشرقی سربیا اور مشرقی جمہوریہ مقدونیہ کے حصے بھی شامل تھے۔ تھریس کے دستے اپنے قریبی حکمران سکندر اعظم کے ساتھی ہونے کے باعث جانے جاتے ہیں۔
تاریخ
ترمیمقرون وسطی میں رومی سلطنت کے خاتمے کے بعد 5 ویں صدی میں جرمینک قبیلوں کی زد میں آ گیا اور سقوط روم کے بعد تھریس اگلے ایک ہزار سال تک میدان جنگ بنا رہا۔ بلقان کے علاقے میں رومی سلطنت کی حقیقی جانشیں بازنطینی سلطنت 9 ویں صدی تک تھریس کے علاقے پر قابض رہی جب علاقے پر بلغاریہ نے قبضہ کر لیا۔ 972ء میں بازنطینی اسے دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تاہم 12 ویں صدی کے اواخر میں اسے پھر بلغاریوں کے ہاتھوں کھو بیٹھے۔ 13 ویں اور 14 ویں صدی میں یہ علاقہ بلغاریہ اور بازنطینی سلطنت کے درمیان جنگ کا میدان بنا رہا۔
1265ء میں منگولوں کی آلتن اوردہ حکومت نے اس پر قبضہ کر لیا اور بالآخر 1352ء میں عثمانی ترک اس علاقے کے ذریعے پہلی بار یورپ میں داخل ہوئے اور دو دہائیوں کے اندر پورے تھریس کو سلطنت عثمانیہ میں شامل کر لیا اور اگلی 5 صدیوں تک یہ علاقہ ان کے زیر نگیں رہا۔
جدید تاریخ
ترمیم1878ء میں شمالی تھریس کا علاقہ نیم خود مختار عثمانی صوبہ مشرقی روم ایلی میں شامل کیا گیا جو 1885ء میں بلغاریہ میں ضم ہو گیا۔ 20 ویں صدی کے آغاز اور جنگ بلقان، پہلی جنگ عظیم اور یونان۔ترک جنگوں کے بعد بقیہ تھریس بلغاریہ، یونان اور ترکی کے درمیان تقسیم ہو گیا۔
ترکی کے مشہور شہر استنبول، ادرنہ اور گیلی پولی تھریس میں ہی واقعہ ہیں۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیمویکی ذخائر پر تھریس سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |