جان تھامسن پلیٹس
جان تھامسن پلیٹس جامعہ اوکسفرڈ میں فارسی کے اسکالر اور مدرس تھے۔ فارسی زبان کے قواعد پر ان کی تحریر کافی مشہور ہوئی۔ انھوں نے گلستان سعدی کا انگریزی ترجمہ کیا۔ اسی طرح انھوں نے اردو قواعد، اردو اور روایتی ہندی لغت پر بھی کام کیا۔
جان تھامسن پلیٹس John Thompson Platts | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 اگست 1830 کلکتہ، برطانوی ہند |
وفات | ستمبر 21، 1904 لندن، برطانیہ |
(عمر 74 سال)
قومیت | برطانیہ |
عملی زندگی | |
مادر علمی | بالیول کالج، آکسفورڈ |
پیشہ | تدریس |
کارہائے نمایاں | اردو اور روایتی ہندی لغت کی تیاری، گلستان سعدی کا انگریزی ترجمہ |
درستی - ترمیم |
خاندان
ترمیمجان تھامسن، رابرٹ پلیٹس کے دوسرے فرزند تھے۔ والد کی بے وقت موت سے ان کی ماں اور وسیع خاندان کو مالی مشکلات پیش آئے تھے۔[1]
برطانوی ہند میں قیام
ترمیمجان تھامسن کو برطانیہ کے بیڈفورڈ اسکول میں شریک کیا گیا۔ تاہم وہ بیس سے کچھ سال اوپر تھے جب وہ برطانوی ہند ہی میں لوٹ آئے۔ وہ بنارس کالج میں ریاضی کے استاد کے طور پر 1858ء سے 1859ء کے بیچ پڑھاتے رہے۔ اس کے بعد وہ مدھیہ پردیش کے سوگڑھ اسکول کے صدرمدرس بنائے گئے تھے۔ 1861ء میں وہ پھر بنارس کالچ کے ہیڈماسٹر اور ریاضی کے پروفیسر کے طور پر لوٹے۔ وہ 1864ء سے 1868ء تک شمال مشرقی صوبوں میں سیکنڈ سرکل کے اسسٹنٹ انسپکٹر آف اسکولز بنے رہے۔ پھر اسی علاقے کا انھیں برسرعہدہ انسپکٹر بنا دیا گیا۔ وہ 17 مارچ 1872ء کو خراب صحت کی وجہ سے وظیفے پر سبکدوش ہوئے تھے اور اس کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ انگلستان چلے گئے۔[1]
ازواج و اولاد
ترمیم1874ء میں انگلستان میں دو سال کے قیام کے بعد جان تھامسن کی پہلی بیوی ایلس جین (جن کا شادی سے پہلے خاندانی نام کینیان تھا)، گذر گئی۔ اس شادی سے تین بیٹے اور چار بیٹیاں پیدا ہوئے تھے۔ 4 اکتوبر 1876ء کو جان تھامپسن نے دوسری بار شادی کی۔ دوسری بیوی میری ایلیزبیتھ (جن کا شادی سے پہلے خاندانی نام ڈَن تھا)، جان ہاییس کی بیوہ تھی جو ایک معمار اور کمپیوٹر (surveyor) تھے اور شادی سے ایک لڑکا پیدا ہوا تھا۔[1]
انگلستان میں ابتدائی سرگرمیاں
ترمیمجان تھامسن ایلنگ (Ealing) میں مقیم ہوئے۔ وہ اپنا وقت ہندی، اردو اور فارسی پڑھانے کے ساتھ علمی تحقیق بھی کرتے تھے۔ 1870ء میں انھوں نے گرامر آف ہندوستانی آر اردو لینگویج (Grammar of the Hindustani or Urdu Language) چھپوایا۔ وہ 1 فروری 1881ء کو بلیول کالج (Balliol College) سے فارغ التحصیل ہوئے جب انھیں ایم اے کی سند ملی۔ یہ سند ایک اعلامیہ کے ذریعے انھیں 19 مارچ 1901ء کو عطا کی گئی تھی۔[1]
ادبی تخلیقات
ترمیمجان تھامسن نے گلستان سعدی کا ترجمہ کیا تھا۔ اس کے دو ایڈیشن 1871ء اور 1873ء میں شائع ہوئے۔ اس میں فارسی متن کے الفاظ کو حروف تہجی کے اعتبار ترتیب دیے گئے تھے اور انگریزی میں تشریحات اور تلفظ فراہم کیے گئے تھے۔ اس کے بعد ایلیکزینڈر روجرس کی شرکت کے ساتھ انھوں نے سعدی کے بوستان کا ترجمہ 1891ء میں کیا تھا۔ ناشر نے فوٹو لیتھوگرافی کے ذریعے ایک ایسا مسودہ چھاپا جو 1871ء اور 1872ء کے ہندوستان کے ایک پیشہ ورانہ خطاط کا تیار کردہ تھا۔ جان تھامپسن نے اردو اور روایتی ہندی کی ایک لغت 1884ء میں چھپوائی جس میں 50,000 الفاظ شامل تھے۔ اس میں ہر لفظ نستعلیق، دیوناگری اور رومن رسم الخط میں چھپا تھا، جس کے بعد نحوی تشریح اور انگریزی متبادل دیے گئے تھے۔ وہ فارسی قواعد پر بھی کام کیے تھے، مگر ان کی زندگی میں صرف پہلا حصہ چھپا۔ 12 ستمبر 1904ء کو جان تھامپسن کی اجانک موت کے بعد ان کے دوست جارج ایس اے رینکنگ (1854ء-1934ء) نے پہلا حصے کی نظرثانی کا کام کیا اور دوسرے حصے یعنی زبان کی ترتیب پر کام کیا۔[1]
انتقال
ترمیمجیساکہ اوپر کے قطعے میں مذکور ہے، 12 ستمبر 1904ء کو جان تھامپسن پلاٹس کا انتقال ہو گیا۔ 26 ستمبر 1904ء کو جان تھامپسن کو وولورکوٹ قبرستان میں دفیایا گیا جو آکسفورڈ کے قریب ہے۔[1]