اضغط هنا للاطلاع على كيفية قراءة التصنيف
اضغط هنا للاطلاع على كيفية قراءة التصنيف

جائفل

 

صورت حال   ویکی ڈیٹا پر (P141) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
! colspan = 2 | حیثیت تحفظ
نوع ناقص ڈیٹا[1]
اسمیاتی درجہ نوع   ویکی ڈیٹا پر (P105) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت بندی
طبقہ: میگنولطب
میگنولطب
جنس: جائفل
Myristica
سائنسی نام
Myristica fragrans[2]  ویکی ڈیٹا پر (P225) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Martinus Houttuyn   ، 1774  ویکی ڈیٹا پر (P225) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
  ویکی ڈیٹا پر (P935) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

علم نباتیات میں جائفل پودوں کی ایک جنس (genus) کا نام ہے جس میں کئی اقسام کی انواع (species) شامل ہوتی ہیں، جبکہ وہ عام بیج جس کو عموما پکوان میں استعمال کیا جاتا ہے اس کا مکمل نام جائفل طیب (Myristica fragrance) ہے جو بذات خود جنسِ جائفل کا ایک رکن ہے۔

فائل:Jaifaljavitri.PNG
جائفل طیب کے پودے میں موجود بیج پر سرخ چھال سے جاوتری اور اسی بیچ کے خول کے اندر موجود عجمہ (kernel) سے جائفل حاصل ہوتا ہے۔

جائفل طیب ایک ایسا پودا ہے جس سے دو مشہور حکمت کی ادویات اور دو مشہور غذائی ذائقے یعنی جائفل اور جاوتری حاصل ہوتے ہیں۔ اس پودے کو جائفل طیب کہنے کی وجہ مندرجہ بالا دو اجزاء سے حاصل ہونے والی خشبو ہے طیب کا مفہوم خشبودار کا ہوتا ہے انگریزی میں اس کو Myristica fragrans کہا جاتا ہے اور یہاں بھی fragrans کا مطلب خشبو یا طیب ہے جبکہ myristica کا مفہوم ایک روغن یا مالش کرنے والی شے کا ہے کیونکہ اس پودے سے حاصل ہونے والے تیل یا روغن کو ادویاتی مالش کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ مندرجہ بالا وضاحت کے بعد اگر دیکھا جائے تو Myristica fragrans کے لیے جائفل طیب کی بجائے مروخ طیب درست متبادل اصطلاح بنتی ہے لیکن چونکہ مروخ کی نسبت جائفل کا لفظ اتنا اہم اور مشہور ہے کہ اگر اسی کو جنس کے نام کے طور پر اختیار کر لیا جائے تو کچھ غلط نہ ہوگا مزید یہ کہ اس جنس کے پودے اس قدر مماثل ہیں کہ ان کو جائفل کے زمرے میں بخوبی اور بلاابہام رکھا جا سکتا ہے۔ اسی وجہ سے یہاں Myristica fragrans نامی نوع کے لیے جائفل طیب کا لفظ منتخب کیا گیا ہے۔

اس پودے کا یہ بیج 20 تا 30 ملی میٹر لمبا اور 15 تا 18 ملی میٹر چوڑا ہوتا ہے، وزن میں یہ تقریباً 5 تا 10 گرام ہوتا ہے۔ اور جیسا کہ دائیں جانب تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس بیج کے اندر جو عجمہ یا kernel ہوتا ہے اس کو جائفل کہتے ہیں جبکہ اس بیج کے اوپر ایک سرخ رنگ کی چھال غلاف کی مانند لپٹی ہوتی ہے جو اس کے گرد ایک تھیلہ سا بنا دیتی ہے اور اسی کو جاوتری کہا جاتا ہے، اس قسم کی چھال جو کسی بیج کے اوپر تھیلے کی طرح سے چڑھی ہوئی ہو اسے مجففہ (arillus) کہا جاتا ہے، اس قسم کا مجففہ پھول کر گودا بھی بنا سکتا ہے اور یا پر چھال نما بھی ہو سکتا ہے لہذا جائفل کے بیج پر لپٹی ہوئی یہ جاوتری بھی دراصل ایک قسم کا مجففہ ہی ہے۔

اصلی متن

ترمیم
جائفل
متبادل نامجائفل
قسممسالہ
اصلی وطنانڈونیشیا

جائفل ایک بیج ہے یا اس بیج کو پیس کر بننے والا مسالا، جینس Myristica کے درختوں کی کئی اقسام کا؛ خوشبودار جائفل یا حقیقی جائفل ( M. fragrans ) ایک گہرے پتوں والا سدا بہار درخت ہے جو اس کے پھل سے حاصل ہونے والے دو مسالوں کے لیے [3] اگایا جاتا ہے: جائفل، اس کے بیج سے اور میس، بیج کے ڈھکن سے۔ یہ جائفل کے طبی تیل اور جائفل مکھن کا تجارتی ذریعہ بھی ہے۔ انڈونیشیا جائفل اور گدی کا بنیادی پروڈیوسر ہے اور حقیقی جائفل کا درخت اس کے جزیروں کا مقامی درخت ہے۔

اگر مسالے کے طور پر اس کے عام استعمال سے زیادہ مقدار میں استعمال کیا جائے تو جائفل پاؤڈر الرجک رد عمل پیدا کر سکتا ہے، جلد کی سوزش کا سبب بن سکتا ہے یا نفسیاتی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ [4] اگرچہ روایتی ادویات میں مختلف عوارض کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جائفل کی کوئی سائنسی طور پر تصدیق شدہ طبی قدر نہیں ہے۔ [4]

ٹورریا جینس کے کونیفرز ، جسے عام طور پر جائفل ییوز yews کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک جیسی شکل کے خوردنی بیج ہوتے ہیں، لیکن ان کا اصلی جائفل سے گہرا تعلق نہیں ہے اور یہ مصالحے کے طور پر استعمال نہیں ہوتے ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. عنوان : The IUCN Red List of Threatened Species 2022.2 — بین الاقوامی اتحاد برائے تحفظ قدرت ٹیکسن شناخت: https://apiv3.iucnredlist.org/api/v3/taxonredirect/33986 — اخذ شدہ بتاریخ: 2 جنوری 2023
  2.    "معرف Myristica fragrans دائراۃ المعارف لائف سے ماخوذ"۔ eol.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2024ء 
  3. "Nutmeg and derivatives (Review)"۔ Food and Agriculture Organization (FAO) of the United Nations۔ September 1994۔ 30 اکتوبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اکتوبر 2018 
  4. ^ ا ب "Nutmeg"۔ Drugs.com۔ 2009۔ 16 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مئی 2017