جریر الضبی جریر بن عبد الحمید(ولادت:110ھ ۔۔۔وفات 188ھ) آپ کا نام جرير بن عبد الحميد بن قُرط الضبی تھا ۔ آپ کی کنیت ابو عبد اللہ تھی۔آپ کی ولادت 110ھ میں ہوئی آپ ثقہ رواۃ حدیث میں سے ہیں۔ آپ کوفہ سے تعلق رکھتے تھے۔آپ نے حدیث کا سماع اعمش، عطاء بن السائب وغیرہ سے کیا۔ آپ کے تلامذہ میں سے ابن المدينی، اسحٰق، قتیبۃ، احمد بن حنبل ،سلیمان بن حرب، ابن المبارك وغیرہ تھے۔ آپ کے پاس احادیث کی کتب کا ذخیرہ تھا۔ امام محمد بن جعفر الکتانی اپنی تصنیف "الرسالۃ المستطرفۃ" میں شیخ الاسلام زکریا الانصاری کی کتاب شرح الفیۃ الصطلح کے حوالہ سے لکھتے ہیں۔ "جریر بن عبد الحمید نے ری میں سب سے پہلے احادیث کو اکٹھا کیا۔۔ [1]

محدث
جریر ضبی
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 728ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 804ء (75–76 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات طبعی موت
رہائش کوفہ ، رے
شہریت خلافت عباسیہ
کنیت ابو عبداللہ
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
نسب الکوفی
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے ثقہ
استاد سلیمان بن مہران اعمش ، سفیان ثوری ، عطاء بن سائب ، عبد الملک بن عمیر ، یحیی بن سعید انصاری
نمایاں شاگرد علی بن مدینی ، عبد اللہ بن مبارک ، سلیمان بن حرب
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

روایت حدیث

ترمیم

آپ سب سے پہلے رے میں آئے اور علم حدیث کا درس دینا شروع کیا ۔ آپ نے سلیمان بن مہران اعمش، سفیان ثوری، عطاء بن سائب، عبد الملک بن عمیر، یحییٰ بن سعید الانصاری اور بہت سے محدثین سے روایت ہے۔ دوسرے اور اس کی سند پر علی بن مدینی، سلیمان بن حرب،عبد اللہ بن مبارک، اور ان سے ایک فرقہ روایت کرتا ہے۔ ابن سعید نے کہا: "وہ ثقہ تھے اور بہت علم والے تھے۔" ابن عمار نے کہا: وہ سند ہے جس کی کتابیں صحیح تھیں۔ ان کا انتقال الرائے میں ہوا اور وہ کوفہ کا رہنے والا تھا۔ [2]

وفات

ترمیم

آپ نے 188ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. الخطيب البغدادي۔ تاريخ بغداد۔ السابع۔ دار الكتب العلمية۔ صفحہ: 253 
  2. الخطيب البغدادي۔ تاريخ بغداد۔ السابع۔ دار الكتب العلمية۔ صفحہ: 253