جہاں آرا شاہ نواز
آپ اردو اور انگریزی زبان کی ادیبہ ہونے کے ساتھ ساتھ تحریک پاکستان کی سر گرم رکن بھی تھیں۔
جہاں آرا شاہ نواز | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 7 اپریل 1896ء لاہور |
تاریخ وفات | سنہ 1979ء (82–83 سال)[1] |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
جماعت | پاکستان پیپلز پارٹی |
والد | میاں محمد شفیع |
مناصب | |
رکن مجلس دستور ساز بھارت | |
برسر عہدہ 6 جولائی 1946 – 14 اگست 1947 |
|
عملی زندگی | |
مادر علمی | کوئین میری کالج، لاہور |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمآپ 7 اپریل 1897ء کو باغبان پورہ لاہور میں پیدا ہوئیں۔آپ پاکستانی سیاستدان اور سماجی کارکن میاں سر محمد شفیع کی دختر تھیں۔آپ کے والد میاں محمد شفیع ایک روشن خیال آدمی تھے اس لیے انھوں نے جہاں آرا کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی۔آپ کی والدہ امیر النساء بھی عورتوں کی تعلیم وترقی کے لیے ہمیشہ سرگرداں رہیں۔ابتدائی تعلیم کے بعدجہاں آرانے کوئین میری کالج کا رُخ کیا جہاں آپ کی صلاحیتیں کھل کر سامنے آئیں۔ 1914ء میں جہاں آرا سر شاہنواز بار ایٹ لا کے ساتھ رشتۂ ازدواج میں بندھ گئیں۔سر شاہنواز تحریک پاکستان کے اہم ارکان میں شامل تھے۔آپ متحدہ ہندوستان کی مرکزی اسمبلی کے رکن بھی رہے۔
سیاسی و سماجی خدمات
ترمیمجہاں آرا نے ابتدائی عمر سے سماجی کاموں میں دلچسپی لینا شروع کی۔ پہلی خاتون ہیں جو آل انڈیا مسلم لیگ کی ممبر بنیں۔ 1929ء میں لاہور میں سماجی اصلاحات کی کانفرنس کی نائب صدر چنی گئیں۔ 1933ء میں تیسری گول میز کانفرنس میں ہندوستان کی نمائندگی کے فرائض انجام دیے۔ 1941ء میں قومی دفاعی کونسل کی رکن منتخب ہوئیں۔ 1943ء تا 1945ء حکومت ہند کے محکمہ اطلاعات کی جائنٹ سیکرٹری اورعورتوں کے شعبے کی انچارج رہیں۔ 1946ء میں پنجاب اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔ مسلم لیگ کی سول نافرمانی کی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ جنوری 1947ء میں قید بھی کاٹی۔ قیام پاکستان کے بعد مغربی پاکستان کی مجلس قانون ساز کی رکن چنی گئیں۔ اپوا کے بانی ارکان میں سے تھیں اور اس کی نائب صدر بھی رہ چکی ہیں۔[2]
وفات
ترمیمآپ نے 27 نومبر 1979ء کو لاہور میں وفات پائی اور باغبان پورہ میں اپنے خاندانی قبرستان میں سر شاہنواز کے پہلو میں دفن ہوئیں۔
تصانیف
ترمیم۔آپ کی درج ذیل کتب شائع ہوئیں:
1۔حسن آرا بیگم
2۔Father and Daughter(سیاسی سوانح حیات)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: https://id.worldcat.org/fast/486101 — بنام: Jahan Ara Shahnawaz
- ↑ وفیات پاکستانی اہل قلم خواتین از خالد مصطفی صفحہ 47