جیجا بائی شاہ جی بھوسلے (12 جنوری 1598ء – 17 جون 1674ء) جنہیں بعض اوقات راج ماتا جیجا بائی اور صرف جیجائی بھی کہا جاتا ہے، مرہٹہ سلطنت کے بانی چھترپتی شیواجی مہاراج کی والدہ تھیں۔ جیجا بائی سندھ کھیڑ کے لکھوجی جادھوراؤ کی بیٹی تھیں۔ لکھوجی ایک مغل سردار تھے اور ان کا دعویٰ تھا کہ وہ دیوگیری کے یادو شاہی خاندان کی نسل سے ہیں۔

جیجا بائی
 

معلومات شخصیت
پیدائش 12 جنوری 1598ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سندکھیڑ راجا   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 17 جون 1674ء (76 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات شاہاجی   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد شیواجی   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تاریخ

ترمیم

جیجا بائی 12 جنوری 1598ء کو صوبہ مہاراشٹر کے ضلع بلڈھانہ میں واقع سندھ کھیڑ کے قریب دیول گاؤں میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد کا نام لکھوجی راؤ جادھو اور والدہ کا مہلسابائی تھا۔ ابتدائی عمر ہی میں عادل شاہی سلاطین کے فوجی کماندار مالوجی بھوسلے کے فرزند شاہ جی بھوسلے سے جیجابائی کا بیاہ ہو گیا تھا۔

جیجا بائی کے خسر مالوجی بھوسلے نے انہی کے والد لکھوجی راؤ جادھو کے زیر کمان شیلے دار کی حیثیت سے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کیا تھا۔ ان کا جادھو خاندان آس پاس کے علاقوں میں صاحب حیثیت سمجھا جاتا جبکہ ان کا سسرالی خاندان کم اہمیت کا حامل تھا۔ بعض بیانات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ خاندان پہلے کاشتکار تھا۔

شاہ جی سے بیاہ کے بعد جیجابائی کے بطن سے چھ بیٹیاں اور دو لڑکے پیدا ہوئے۔ تمام بیٹیاں عہد طفولت ہی میں چل بسیں، دونوں لڑکے سمبھاجی اور شیواجی ہی بلوغت کی عمر تک پہنچے۔ جیجا بائی کے شوہر شاہ جی نے بیجاپور کے سردار باجی راؤ موہیتے پونگواڑیکر کی دختر سے بھی بیاہ کر لیا تھا۔ باجی راؤ موہیتے شاہ جی کے قریبی دوست اور انہی کی طرح سلطان بیجاپور کے کماندار تھے۔ اس شادی کے بعد شاہ جی کا سماجی رتبہ بھی بلند ہوا۔

شاہ جی کی نئی دلہن ان سے بہت چھوٹی تھی چنانچہ شاہ جوئی ان کی دلجوئی کرتے رہتے۔ جلد ہی وہ گھر کے ماحول سے مانوس ہو گئیں اور اپنی سوتن سے گھل مل گئیں۔ کچھ برس بعد شاہ جی نے اپنا گھر منقسم کر دیا اور شیواجی کو پونہ کے قریب واقع جاگیر عنایت کی۔ بعد ازاں جیجابائی اور ان کے فرزند شیواجی اسی جاگیر میں اٹھ آئے۔ جبکہ ان کے بڑے فرزند سمبھاجی اپنے والد کے ساتھ ہی رہے۔ شاہ جی اپنی دوسری بیوی تکابائی کے ساتھ کرناٹک میں مقیم تھے۔

17 جون 1674ء کو ضلع جالنہ کے قریب سندھ کھیڑ راجا میں جیجا بائی کی وفات ہوئی۔