جیل بھرو تحریک
جیل بھرو تحریک، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے 22 فروری 2023ء کو شروع کی گئی ایک احتجاجی تحریک ہے، جس کا مقصد پارٹی کو ان کے بنیادی حقوق پر حملہ اور معاشی بدحالی کا مقابلہ کرنا ہے۔ پہلے دن سے ہی ملک کے عوام کی حمایت نہ ملنے کی وجہ سے یہ تحریک اپنے مقاصد حاصل کرنے میں بری طرح ناکام رہی۔ گرفتار افراد نے ضمانت کے لیے عدالت سے مدد مانگی۔
اس تحریک کا آغاز فروری 2023ء میں لاہور سے ہوا تھا اور اس کے خلاف پرامن اور غیر متشدد مظاہروں میں شامل تھا جسے پارٹی کے رہنما عمران خان نے "غلط ایف آئی آر اور نیب کیس، حراست میں تشدد، صحافیوں اور شوشل میڈیا کے لوگوں پر حملوں" اور معاشی ناکامی کے طور پر بیان کیا تھا۔ اربوں کی لوٹی ہوئی دولت کو لانڈرنگ کرنے والے بدعنوان افراد کے کیبل کے ذریعے۔ [1] [2]
اس تحریک کا مقصد پاکستانی عوام کے لیے حقیقی آزادی حاصل کرنا تھا اور اس میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی پرامن عدالتی گرفتاریاں بھی شامل تھیں۔ یہ مہم لاہور سے شروع ہوئی اور پشاور، راولپنڈی، ملتان، گوجرانوالہ، سرگودھا، ساہیوال اور فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں چلی۔ [3]
حکومت پنجاب نے مال روڈ، گلبرگ مین بلیوارڈ کے ساتھ ساتھ پنجاب سول سیکرٹریٹ کے باہر اور اس سے ملحقہ سڑکوں پر ہر قسم کی مجالس، دھرنے اور جلوس پر پابندی کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی۔ حکومت کی طرف سے اس تحریک کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس نے اسے ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش قرار دیا۔ [4] [5]
مزید دیکھیے
ترمیم- جیل بھرو آندولن
- سول نافرمانی
- غیر متشدد مزاحمت
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "'Going to jail for freedom': PTI leaders converge on Lahore's Charing Cross as Jail Bharo Tehreek commences"۔ 22 February 2023
- ↑ "Shah Mahmood Qureshi, Asad Umar to 'surrender' as PTI kicks off 'Jail Bharo tehreek' today"
- ↑ "Hundreds aim for jail as 'court arrest' begins"۔ 22 February 2023
- ↑ "Imran kicks off 'peaceful' Jail Bharo movement"۔ 22 February 2023
- ↑ "Section 144 Imposed in Lahore ahead of PTI's 'Jail Bharo Tehreek'"۔ 21 February 2023