میاں خادم حسین وٹو ، ایک پاکستانی سیاست دان تھے جو 2008 سے 2013 تک پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن رہے۔ اس سے قبل وہ 2002 سے 2007 تک صوبائی وزیر زکوٰۃ و عشر رہ چکے ہیں۔ وہ 1985 سے 1993 اور پھر 2002 سے 2007 تک پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے رکن بھی رہے۔

خادم حسین وٹو
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1950ء (عمر 73–74 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

وہ 1950 میں منچن آباد میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے 1972 میں پنجاب یونیورسٹی سے گریجویشن کیا اور بیچلر آف آرٹس کی ڈگری حاصل کی۔ [1]

سیاسی کیریئر ترمیم

خادم حسین وٹو 1985 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی 225 (بہاولنگر) سے پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے اور پارلیمانی سیکرٹری برائے لوکل گورنمنٹ اور دیہی ترقی کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [2] وہ 1988 کے پاکستانی عام انتخابات میں اسلامی جمہوری اتحاد کے امیدوار کے طور پر حلقہ PP-225 (بہاولنگر-I) سے پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔ انھوں نے 26,212 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد اکرم کو شکست دی۔ [3] رکن پنجاب اسمبلی کی حیثیت سے اپنے دور میں انھوں نے پارلیمانی سیکرٹری برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [4] وہ 1990 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی-225 (بہاولنگر-I) سے آئی جے آئی کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔ انھوں نے 32,669 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار محمد سردار خان کو شکست دی۔ رکن پنجاب اسمبلی کے دور میں انھوں نے پارلیمانی سیکرٹری برائے زراعت کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [5]انھوں نے 1993 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی-225 (بہاولنگر-I) سے پاکستان مسلم لیگ (جے) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا لیکن ناکام رہے۔ انھوں نے 20,146 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے امیدوار محمد سردار خان گدھوکا سے نشست ہار گئے۔ انھوں نے 1997 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی-225 (بہاولنگر-I) سے آزاد امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے۔ انھوں نے 21,984 ووٹ حاصل کیے اور وہ نشست محمد سردار خان وٹو سے ہار گئے۔ [3]

وہ 2002 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی-277 (بہاولنگر-I) سے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔ انھوں نے 45,495 ووٹ حاصل کیے اور مسلم لیگ ن کے امیدوار حامد حسن وٹو کو شکست دی۔ [6] وہ 2008 کے پاکستانی عام انتخابات میں مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کے طور پر حلقہ NA-188 (بہاولنگر-I) سے پاکستان کی قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے 52,981 ووٹ حاصل کیے اور پیپلز پارٹی کے امیدوار شوکت علی جوئیہ لالیکا کو شکست دی۔ اسی الیکشن میں وہ حلقہ پی پی 277 (بہاولنگر-I) سے مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔ انھوں نے 38,532 ووٹ حاصل کیے اور سید محمد اصغر شاہ کو شکست دی۔ انھوں نے پنجاب اسمبلی کی نشست خالی کی۔ [7] انھوں نے 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر حلقہ NA-188 (بہاولنگر-I) سے قومی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا، لیکن ناکام رہے۔ انھوں نے 89,262 ووٹ حاصل کیے اور سید محمد اصغر شاہ سے نشست ہار گئے۔ [8]

حوالہ جات ترمیم

  1. "Punjab Assembly"۔ www.pap.gov.pk۔ 15 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2018 
  2. "Previous Assemblies"۔ www.pap.gov.pk۔ 15 جون 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2018 
  3. ^ ا ب "Punjab Assembly election result 1988-97" (PDF)۔ ECP۔ 30 اگست 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مئی 2018 
  4. "Previous Assemblies"۔ www.pap.gov.pk۔ 14 جون 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2018 
  5. "Previous Assemblies"۔ www.pap.gov.pk۔ 14 جون 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2018 
  6. "2002 election result" (PDF)۔ ECP۔ 26 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2018 
  7. "2008 election result" (PDF)۔ ECP۔ 05 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2018 
  8. "2013 election result" (PDF)۔ ECP۔ 01 فروری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2018