ریڈیو وہ ٹیکنالوجی ہے جو ریڈیائی لہروں کا استعمال کرتے ہوئے معلومات، جیسے آواز وغیرہ، کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرتی ہے۔

The Alexandra Palace, here: mast of the ریڈیو نشریات
روایتی ریڈیو وصول کنندہ کا ڈائل

بیسویں صدی کے ابتدائی دور میں ریڈیو ہی معلومات کا ایک مؤثر ذریعہ تھا۔ اس میں کئی سرکردہ سیاسی رہنما موقع بہ موقع تقاریر کرتے تھے۔ بھارت کی آزادی کے وقت ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے قوم سے خطاب کر کے اپنی تقریر کی تھی جس میں انھوں نے یہ واضح کیا تھا کہ نصف شب جب ساری دنیا سو رہی ہو گی، بھارت اٹھ کر اپنی آزادی کا جشن منائے گا۔ چنانچہ یہی صورت حال 15 اگست 1947ء کے دن کی شروعات کی نصف شب میں دیکھا گیا تھا۔ حیدرآباد، دکن میں 17 ستمبر 1948ء کے دن بھارت کی فوج کا ایک آپریشن مکمل ہوا، جس کے بعد حیدرآباد کی نوابی ریاست کا بھارت میں انضمام ہو گیا۔ اس موقع پر بھی یہاں کے نظام میر عثمان علی خان نے اپنی ریاست کی ریڈیو خدمات کی مدد سے اس انضمام کا اعلان کیا اور اعلان کیا کہ ان کی ریاست کا بھارت میں الحاق غیر مشروظ، حتمی اور دائمی ہے۔ بر ضغیر کے نو جوانوں اور بزرگوں میں کرکٹ کی جنونی حد تک وابستگی کے پیچھے بھی ریڈیو کی کرکٹ کامنٹری کا بڑا ہاتھ رہا ہے۔ ایک دور میں لوگ کامنٹری کو بڑے شوق سے سنتے تھے۔ اس کے علاوہ خواتین فلمی نغمون اور مکالموں کے پروگرام بڑے شوق سے سنے جاتے تھے۔ پکوان، باغبانی، کاشت کاری وغیرہ بھی ریڈیو پر عام تھے اور سنے جاتے تھے۔ ریڈیو ڈرامے بھی لوگوں کی تفریح اور ان کے گہرے انہماک کا اہم ذریعہ تھے۔ ٹاک شوز کی بھی لوگ سماعت کرتے تھے جس میں مشاہیر کے انٹرویو ہوتے تھے اور کبھی کبھی کئی لوگ اپنے خیالوں کا تبادلہ کرتے تھے۔ مگر ریڈیو میں سب سے اہم پروگرام کی صنف خبریں تھی۔ ریڈیو کی ایک بڑی خوبی وقت کی مکمل پابندی تھی۔ لوگ ریڈیو پروگرام اس پر نشر وقت سے اپنی گھڑیوں کو ملا لیتے تھے۔ اس کے علاوہ ایک اور اہم بات جو ریڈیو میں آج بھی عام ہے، وہ یہ کہ ریڈیو شہری علاقوں سے زیادہ دیہی علاقوں میں زیادہ مقبول آج بھی ہے۔ شہری علاقوں میں موبائل فونوں اور اسمارٹ فون کے عام ہونے کے ساتھ ساتھ لوگ ریڈیو کے ایف ایم چینلوں کو زیادہ سننے لگے ہیں۔ جدید دور میں ریڈیو کی ایک اور خوبی بیرونی نشریات بھی ہیں۔ مثلًا چین میں بھارت کی ہندی زبان کی نشریات پہنچتی ہیں۔ مصر اپنے یہاں سے العربیۃ الرادیو نام سے عربی سیکھنے کے ریڈیو پروگرام دنیا کی کئی زبانوں میں نشر کرتا ہے۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

بیرونی روابط ترمیم

سانچہ:Morse code

سانچہ:Audio broadcasting سانچہ:Radio spectrum سانچہ:Media culture