خالد اقبال یاسر
خالد اقبال یاسر 13 مارچ، 1952ء کو پیدا ہوئے۔ وہ ایک مصنف اور محقق [1][2] شاعر،[3] اور صحافی ہیں۔[4] وہ تاریخ، معلومات عامہ، نقدوتنقید اور شاعری پر کئی کتابیں لکھ چکے ہیں۔[5] اب وہ پاکستان پبلک سروس کمیشن میں مطالعہ پاکستان کے مشیر ہیں، اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام کے صلاح کار اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ویزیٹنگ پروفیسر ہیں۔
خالد اقبال یاسر | |
---|---|
پیدائش | خالد اقبال یاسر 13 مارچ 1952 سرگودھا، پنجاب، پاکستان |
پیشہ | شاعر، صحافی، مصنف اور ناقد |
قومیت | پاکستانی |
نسل | پنجابی |
شہریت | پاکستانی |
اہم اعزازات | تمغا امتیاز (2010ء)، نیشنل بک کونسل دستاویزی انعام (1993), نیشنل بک کونسل دستاویزی انعام (1990ء) |
ابتدائی زندگی
ترمیمخالد اقبال یاسر بھیرہ کے تاریخی شہر میں پیدا ہوئے، جو پاکستان کے ضلع سرگودھا میں ہے۔ دلا بھٹی، پنجابی رزمیوں میں اکثر نمایاں افسانوی کردار ان کے آبا و اجداد میں تھے۔سرگودھا میں اسکولی تعلیم کے بعد یاسر نے بالترتیب یونیورسٹی آف پنجاب، لاہور اور قائداعظم یونیورسٹی سے تاریخ اور مطالعہ پاکستان میں ماسٹر کی ڈگریاں حاصل کیں۔ بعد میں انھوں نے ایم فل کی سند اردو اور اقبالیات سے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد سے حاصل کی۔ انھوں نے اردو میں پی ایچ ڈی اسلامیہ یونیورسٹی، بہاولپور، بہاولپور سے حاصل کی۔[6][7]
ادبی سفر
ترمیمیاسر نے اپنا ادبی سفر ہاتھ کے لکھے ادبی جریدے "سنگ میل" سے شروع کیا۔ اس کے بعد انھوں نے دو رسائل "احتساب" اور "ارتکاز" کی ادارت اپنے طالب علمی کے دور ہی میں کی۔ کچھ معمولی کام کرنے کے بعد انھوں نے اکادمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد میں 1981ء میں نائب ناظم / مدیر کے طور پر شامل ہوئے۔[8][9] انھوں نے اولین خبرنامہ اکیڈمی کا آغاز کیا جس کی انھوں نے تقریبئا چھ سال تک ادارت کی۔[10] اس کے علاوہ وہ ایک اور تعلیمی رسالہ اردو سائنس میگزین بھی شروع کیے تھے۔ یہ اردو سائنس بورڈ کے ان کے 2001ء سے 2009ء تک ناظم عمومی کے دور کی بات ہے۔[11] وہاں سے انھوں نے 350 سے زائد کتابوں کی ترتیب اور چھپائی کو یقینی بنایا جو سماجی علوم، عمومی سائنس اور تجارت سے متعلق ہیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے کم پڑھے لکھے اور نوتعلیم یافتگان کے لیے کتابیں چھپوائی۔ 2009ء سے 2012ء کے بیچ کوکئی بار اکادمی ادبیات پاکستان[10] نیشنل ایجوکیشنل ایکویپ منٹ سنٹر، نیشنل میوزیم آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی، لاہور کے ناظم عمومی کے عہدے پر بھی فائز رہے۔[1][11] بالآخر وہ اردو سائنس بورڈ، لاہور کے ناظم عمومی کے طور پر وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوش ہوئے۔[11] ان کی زندگی پر دو ایم اے اور ایک ایم فل کے مقالے لکھے جاچکے ہیں اور مختلف جامعات میں منظور کیے جا چکے ہیں۔
کتابیات
ترمیمشاعری
ترمیم- Darobast : (1990) (اردو: دَر و بست)[12]
- Gardish :(2000) (اردو: گردش)[13]
- Rukhsati :(2005) (اردو: رخصتی)[14][15]
- Mizaj:(2012) (اردو: مزاج)
تحقیق اور تنقید
ترمیم- Ahwal-o-Aasaar:(1993) (اردو: احوال و اسرار)[16]
- Iqbal and Contemporary Literary Movements:(1994) [17]
- 103 Years of Nobel Prize-Chemistry:(2004)[18]
- 103 Years of Nobel Prize-Literature:(2004)[19]
- 103 Years of Nobel Prize-Medicine:(2004)[20]
- 103 Years of Nobel Prize-Peace:(2004) [21]
- 103 Years of Nobel Prize-Physics:(2004)[22]
- 103 Years of Nobel Prize-Economics:(2006) [23]
- Modern Literary Movements and Iqbal:(2014)
تراجم
ترمیم- Andaz (Patterns)/Federico Mayor:(1995) (اردو: انداز)[24]
- Muhabbat Roshan Rehti Hay/Abai Kunan Baeav:(1995) (اردو: محبت روشن رہتی ہے)
- Delphi Ka Rathban (Charioteer in Delphi)/Peter Curman:(2000) (اردو: ڈلفی کا رتھ بان)
- Poland kee Ishqia Shairee (Treasury of Polish Love):(2001) (اردو: پولینڈ کی عشقیہ شاعری)
- Kemiadan (The Al-Chemist)/Paulo Coelho:(2001) (اردو: کیمیادان)[1]
دیگر کتابیں
ترمیم- History Canada: Past and Present:(2006)
- Reference Illustrated Urdu Science Encyclopedia (10 Volumes):(2007)
- Kashhaf-Mukhaffat (Deciperment of Abbreviations):(2008)
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ News Pakistan Today۔ "Khalid Iqbal comes in as new PAL DG"۔ Pakistan Today۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ Events Danka.pk۔ "A DIALOG WITH KHALID IQBAL YASIR"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ Ghazal Khalid Iqbal Yasir۔ "Khalid Iqbal Yasir Poetry"۔ rekhta.org۔ Rekhta۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ Yasir Khalid Iqbal۔ "Gardish"۔ nawaiwaqt.com.pk۔ Nawa-e-Waqt, Pakistan۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ Saeed Books Bank۔ "Saeed Books Catalog"۔ saeedbookbank.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ Islamia University Phd Degree۔ "PhD degree by Islamia University Bahawalpur in Urdu and Iqbaliyat"۔ pakedu
.net مارچ 2015۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اگست 2015 روابط خارجية في |website=
(معاونت) - ↑ Pakistan Islamia University of Bahawalpur۔ "57th meeting of Board of Advanced Studies and Research (BASAR) at Abbasia Campus"۔ iub.edu.pk۔ Public Relations Office۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ The Express Tribune۔ "Assuming Charge: Khalid Iqbal Yasir new DG of PAL"۔ tribune
.com .pk مارچ 2015۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اگست 2015 روابط خارجية في |website=
(معاونت) - ↑ International The News۔ "Khalid Iqbal Yasir takes over as DG Academy of Letters"۔ www.thenews.com.pk۔ The News۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ^ ا ب Islamabad Paksitan Academy of Letters۔ "DG PAL"۔ pal.gov.pk۔ Pakistan Academy of Letters۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ^ ا ب پ Newspaper The Nation۔ "Khalid Iqbal new DG of Urdu Science Board"۔ nation.com.pk۔ The Nation Newpaper۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ Poetry Dar-o-Bast۔ "Dar-o-Bast"۔ rekhta.org۔ Rekhta۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ Poetry Gardish۔ "Gardish"۔ Rekhta۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ International The News (17 جولائی 2009)۔ "'Rukhsati' launched"۔ The News۔ The News International۔ Jang News۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ PAL Pakistani literature into foreign languages۔ "The launching ceremony of Khalid Iqbal Yasir's long poem 'Rukhsati'"۔ interface.edu.pk۔ interface.edu.pk۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ Yasir Khalid Iqbal۔ "AHWAL-O-AASAR"۔ NDU Library۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ Yasir Khalid Iqbal (1994)۔ Adabi – Fikri Tehriqat aur Iqbal۔ Lahore, Pakistan: Iqbal Academy Pakistan۔ صفحہ: 566
- ↑ Yasir Khalid Iqbal (2004)۔ Nobel Inaamat K Aik Soo Teen Saal Chemia۔ Urdu Science Board۔ ISBN 9789694770833۔ 02 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اگست 2015
- ↑ Yasir Khalid Iqbal (2004)۔ Adab Nobel Inamaat Ke Aik So Teen Saal Literature۔ Pakistan: Urdu Science Board۔ ISBN 9789694771007۔ 02 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ Yasir Khalid Iqbal (2004)۔ Tib Feliaat Nobel Inamaat Ke Aik So Teen Saal۔ Pakistan: Urdu Science Board۔ ISBN 9789694770918۔ 02 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اگست 2015
- ↑ Yasir Khalid Iqbal (2004)۔ Aman Nobel Inamaat Ke Aik So Teen Saal۔ Pakistan: Urdu Science Board۔ ISBN 9789694770956۔ 02 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ Yasir Khalid Iqbal (2004)۔ Tabiyat Nobel Inamaat Ke Aik So Ten Saal Physics۔ Pakistan: Urdu Science Board۔ ISBN 9789694779881۔ 02 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ Yasir Khalid Iqbal (2006)۔ Muashiaat Nobel Inamaat Ke Aik So Teen Saal Economics۔ Pakistan: Urdu Science Board۔ ISBN 9789694771267۔ 02 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015
- ↑ Yasir Khalid Iqbal۔ "Andaz (Patterns)/Federico Mayor"۔ NDU Library۔ NDU Islamabad۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2015