خنیس بن حذافہ
خنیس بن حذافہ غزوہ بدر،اصحاب صفہ کے مہاجر صحابہ میں شمار کیے جاتے ہیں۔ یہ ام المؤمنین حضرت حفصہ بنت عمر کے پہلے خاوند ہیں۔
خنیس بن حذافہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | حجاز |
تاریخ وفات | سنہ 624 |
زوجہ | حفصہ بنت عمر |
درستی - ترمیم ![]() |
نسب ترمیم
پورا نسب اس طرح ہے خنیس بن حذافہ بن قیس بن عدی بن سعد بن سہم بن عمروبن ہصیص بن کعب بن لوئی قرشی یہ ان اصحاب رسول میں شمار ہوتے ہیں کہ ابھی رسول اللہ دارارقم میں بھی نہیں گئے تھے اور یہ مسلمان ہوئے[1]، ام المومنین حضرت حفصہ پہلے ان ہی کی زوجیت میں تھیں، ان کے انتقال کے بعد ام المومنین کے زمرہ میں شامل ہوئیں۔
نام ترمیم
خنیس نام، ابوحذیفہ کنیت، پہلے حبشہ میں ہجرت کی، بعد میں مدینہ ہجرت کی۔ [2]
اسلام وہجرت ترمیم
محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ارقم کے گھر میں پناہ گزین ہونے سے پہلے آپ کے ہاتھ پر مشرف باسلام ہوئے اور ہجرت ثانیہ میں حبشہ گئے اور پھر وہاں سے مدینہ آئے اور ابو لبابہ کے مہمان ہوئے، محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ان میں اور ابی عبس بن جبیر میں مواخاۃ کرا دی۔[3]
غزوات و شہادت ترمیم
غزوہ بدر میں شریک ہوئے احد میں زخمی ہوئے،مدینہ منورہ آکر اس زخم سے 3ھ وفات پائی،آنحضرتﷺ نے نماز جنازہ پڑھائی اور مشہور صحابی عثمان بن مظعون کے پہلو میں دفن کیے گئے،وفات کے وقت کوئی اولاد نہ تھی۔ ان کی وفات کے بعد بی بی حفصہ حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح میں آئیں۔(مرقات،اشعہ) [4][5]