خواتین کرکٹ عالمی کپ، 2017ء

2017ء خواتین کا کرکٹ عالمی کپ خواتین کا ایک بین الاقوامی کرکٹ ٹورنامنٹ تھا جو 24 جون سے 23 جولائی 2017ء تک انگلینڈ میں منعقد ہوا [1] یہ خواتین کے کرکٹ عالمی کپ کا گیارھواں ایڈیشن تھا اور تیسرا جو انگلینڈ میں منعقد ہوا ( 1973ء اور 1993ء کے ٹورنامنٹ کے بعد)۔ 2017ء کا عالمی کپ پہلا تھا جس میں حصہ لینے والی تمام کھلاڑی مکمل طور پر پروفیشنل تھیں۔ [2] ٹورنامنٹ میں آٹھ ٹیموں نے شرکت کے لیے کوالیفائی کیا۔ انگلینڈ نے 23 جولائی کو لارڈز میں بھارت کے خلاف فائنل میں 9 رنز سے کامیابی حاصل کی۔ [3]

2017 Women's Cricket World Cup
آئی سی سی خواتین کا ورلڈ کپ 2017، انگلینڈ اور ویلز
تاریخ24 جون – 23 جولائی 2017
منتظمبین الاقوامی کرکٹ کونسل
کرکٹ طرزخواتین ایک روزہ بین الاقوامی
ٹورنامنٹ طرزراؤنڈ روبن ٹورنامنٹ اور ناک آؤٹ
میزبانانگلستان کا پرچم نگلینڈ
ویلز کا پرچم والز[nb 1]
فاتح انگلستان (4 بار)
رنر اپ بھارت
شریک ٹیمیں8
کل مقابلے31
بہترین کھلاڑیانگلستان ٹیمی بیومونٹ
کثیر رنزانگلستان ٹیمی بیومونٹ (410)
کثیر وکٹیںجنوبی افریقا ڈین وین نیکرک (15)
باضابطہ ویب سائٹOfficial site
یو ڈی آر ایسYes
2013ء
2022ء

قابلیت

ترمیم

2014–16ء آئی سی سی خواتین کی چیمپئن شپ، جس میں خواتین کی کرکٹ میں سب سے اوپر آٹھ درجہ بندی والی ٹیمیں شامل تھیں، عالمی کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کا پہلا مرحلہ تھا، جس میں سرفہرست چار ٹیمیں خود بخود کوالیفائی کر لیتی تھیں۔ بقیہ چار مقامات کا فیصلہ 2017ء عالمی کپ کوالیفائر میں کیا گیا تھا، یہ دس ٹیموں کا ایونٹ ہے جو فروری 2017ء میں سری لنکا میں منعقد ہوا تھا۔ اس میں آئی سی سی خواتین چیمپئن شپ کی نچلی چار ٹیمیں اور چھ دیگر ٹیمیں شامل تھیں۔ [4]

مقامات

ترمیم

8 فروری 2016ء کو، بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے 2017ء خواتین کے عالمی کپ کے لیے پانچ مقامات کا اعلان کیا۔ لارڈز نے فائنل کی میزبانی کی اور دیگر میچ ڈربی شائر، لیسٹر شائر، سمرسیٹ اور گلوسٹر شائر کے ہوم گراؤنڈز پر کھیلے گئے۔ [5][6]

لندن ڈربی برسٹل لیسٹر ٹانٹن
لارڈز کرکٹ گراؤنڈ کاؤنٹی کرکٹ گراؤنڈ، ڈربی برسٹل کونٹی گراؤنڈ گریس روڈ کاؤنٹی گراؤنڈ
گنجائش: 28,000 گنجائش: 9,500 گنجائش: 17,500 گنجائش: 12,000 گنجائش: 12,500
         

دستے

ترمیم

ہر ٹیم کے کپتانوں کا اعلان 21 اپریل 2017ء کو کیا گیا جس کے فوراً بعد مکمل دستے نشر کیے گئے۔ [7]

میچ انتظامیہ

ترمیم

آئی سی سی نے ٹورنامنٹ کی ذمہ داری کے لیے تیرہ امپائرز اور تین میچ ریفری کے پینل کا اعلان کیا، جس میں چار خواتین امپائر بھی شامل تھیں، جو آئی سی سی کے عالمی ایونٹ کے لیے اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ چار خواتین امپائر کو آئی سی سی کے انٹرنیشنل امپائر ڈیولپمنٹ پینل سے اور ان کے مرد ساتھیوں کو انٹرنیشنل امپائر پینل سے نکالا گیا تھا۔ رچی رچرڈسن ایلیٹ میچ ریفری پینل کے رکن ہیں جب کہ سٹیو برنارڈ اور ڈیوڈ جوکس ریجنل میچ ریفری پینل میں شامل ہیں۔ سو ریڈفرن پہلی خاتون بن گئیں جنھوں نے خواتین کا کرکٹ عالمی کپ کھیلا اور پھر کسی ٹورنامنٹ میں بطور امپائر کھڑی ہوئیں۔ [8]

انعامی رقم

ترمیم

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹورنامنٹ کے لیے مجموعی طور پر 2 ملین امریکی ڈالر کی انعامی رقم کا اعلان کیا، جو 2013ء کے عالمی کپ سے دس گنا زیادہ تھی۔ ٹیم کی کارکردگی کے مطابق انعامی رقم اس طرح مختص کی گئی: [9]

انعامی رقم
اسٹیج ٹیمیں انعامی رقم (امریکی ڈالر) کل (امریکی ڈالر)
فاتح 1 $660,000 $660,000
دوسرے نمبر پر 1 $330,000 $330,000
سیمی فائنلسٹ ہارنا 2 $165,000 $330,000
ہر پول میچ کا فاتح 28 $20,000 $560,000
وہ ٹیمیں جو گروپ مرحلے میں باہر ہو گیئں 4 $30,000 $120,000
کل $2,000,000

حواشی

ترمیم
  1. Officially, the tournament was hosted by England and Wales, as the انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ governs the sport in both countries; however, all matches took place in England.

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Match dates revealed for ICC Women's World Cup 2017"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-05
  2. "Women's Cricket, Long Sidelined, Moves Into Spotlight"۔ The New York Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-07-22
  3. "Women's World Cup: England beat India by nine runs in thrilling final at Lord's"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-07-23
  4. "World Cup 2017: Women's Championship will form qualifying"۔ BBC Sport۔ 4 جولائی 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-02-12
  5. "Women's World Cup: Five venues named for 2017 tournament"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-02-08
  6. "Lord's to host 2017 Women's World Cup final"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-02-08
  7. "Practice match schedule announced for ICC Women's World Cup 2017"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-04-22
  8. "Sue Redfern set to make history"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-06-23
  9. "ICC announces details of enhanced prize money"۔ International Cricket Council۔ 16 جون 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-03-08

بیرونی روابط

ترمیم