خواتین کرکٹ عالمی کپ
آئی سی سی خواتین کرکٹ عالمی کپ کرکٹ کا سب سے پہلا عالمی کپ ہے، جس کا پہلا ٹورنامنٹ 1973ء میں انگلینڈ میں ہوا تھا۔ ایک روزہ میچ میں 50 اوورز کھیلے جاتے ہیں، جبکہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ کے لئے، جس میں 20 اوور کھیلے جاتے ہیں، اس کے لیے ایک اور عالمی کپ، آئی سی سی خواتین ٹی 20 عالمی کپ ہے۔
![]() خواتین کرکٹ عالمی کپ، 2017ء کا لوگو | |
منتطم | بین الاقوامی کرکٹ کونسل |
---|---|
فارمیٹ | ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ |
پہلی بار | 1973ء ![]() |
تازہ ترین | 2017ء ![]() ![]() |
اگلی بار | 2022ء ![]() |
ٹیموں کی تعداد | (جدول دیکھیں) |
موجودہ فاتح | ![]() |
زیادہ کامیاب | ![]() |
زیادہ رن | ![]() |
زیادہ ووکٹیں | ![]() |
فائنل ترمیم
فائنل ترمیم
سال | میزبان( | فائنل کا میدان | فائنل | ||
---|---|---|---|---|---|
فاتحین | نیجہ | فائنل ہارا | |||
1973ء | انگلستان | فائنل نہیں کھیلا | انگلستان 20 پوائنٹس |
انگلینڈ پوائنٹ سے جیت گیا table |
آسٹریلیا 17 پوائنٹس |
1978ء | بھارت | فائنل نہیں کھیلا | آسٹریلیا 6 پوائنٹس |
آسٹریلیا 1 پوائنٹ سے جیت گیا table |
انگلستان 4 پوائنٹس |
1982 | نیوزی لینڈ | لنکاسٹر پارک | آسٹریلیا 152/7 (59 اوور) |
آسٹریلیا 3 ووکٹوں سے جیت گیا اسکورکارڈ |
انگلستان 151/5 (60 اوور) |
1988 | آسٹریلیا | ملبورن کرکٹ گراؤنڈ | آسٹریلیا 129/2 (44.5 اوور) |
آسٹریلیا 8 ووکٹوں سے جیت گیا اسکور کارڈ |
انگلستان 127/7 (60 اوور) |
1993 | انگلستان | لارڈز کرکٹ گراؤنڈ | انگلستان 195/5 (60 اوور) |
انگلینڈ 67 رنز سے جیت گیا scorecard |
نیوزی لینڈ 128 (55.1 اوور) |
1997 | بھارت | ایڈن گارڈنز | آسٹریلیا 165/5 (47.4 اور) |
آسٹریلیا 5 ووکٹوں سے جیت گیا scorecard |
نیوزی لینڈ 164 (49.3 اوور) |
2000 | نیوزی لینڈ | برٹ سوٹکلف اوول | نیوزی لینڈ 184 (48.4 اوور) |
نیوزی لینڈ 4 رنز سے جیت گیا اسکور کارڈ |
آسٹریلیا 180 (49.1 اوور) |
2005 | جنوبی افریقا | سپراسپورٹ پارک | آسٹریلیا 215/4 (50 اوور) |
آسٹریلیا 98 رنز سے جیت گیا scorecard |
بھارت 117 (46 اوور) |
2009 | آسٹریلیا | Sydney | انگلستان 167/6 (46.1 اوور) |
انگلینڈ 4 ووکٹوں سے جیت گیا اسکورکارڈ |
نیوزی لینڈ 166 (47.2 اوور) |
2013 | بھارت | بریبورن اسٹیڈیم | آسٹریلیا 259/7 (50 اوور) |
آسٹریلیا 114 رنز سے جیت گیا اسکور کارڈ |
ویسٹ انڈیز 145 (43.1 اوور) |
2017 | انگلستان | لارڈز کرکٹ گراؤنڈ | انگلستان 228/7 (50 اوور) |
انگلینڈ 9 رنز سے جیت گیا اسکور کارڈ |
بھارت 219 (48.4 اوور) |
خواتین کرکٹ عالمی کپ، 2022ء | نیوزی لینڈ |
نتائج ترمیم
ٹیم کارکردگی ترمیم
- کلید
- فاتح – اول
- فائنل ہارا – دوسرے نمبر پر
- سیمی فائنل کھیلا – تیسرے نمبر پر
- SF – سیمی فائنل ہارنے والے (تیسرے نمبر کا کوئی مقابلہ نہیں ہوا)
- QF – کوائٹر فائنل ہارنے والے (چوتھے نمبر کے لیے کوئی مقابلہ نہیں ہوا)
- — میزبان
ٹیم | 1973ء (7) |
1978ء (4) |
1982ء (5) |
1988 (5) |
1993 (8) |
1997 (11) |
2000 (8) |
2005 (8) |
2009 (8) |
2013 (8) |
2017 (8) |
کل |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
آسٹریلیا | فائنل ہارا | فاتح | فاتح | فاتح | سیمی فائنل کھیلا | فاتح | فائنل ہارا | فاتح | سیمی فائنل کھیلا | فاتح | SF | 11 |
ڈنمارک | 7th | 9th | 2 | |||||||||
انگلستان | فاتح | فائنل ہارا | فائنل ہارا | فائنل ہارا | فاتح | SF | 5th | SF | فاتح | سیمی فائنل کھیلا | فاتح | 11 |
بھارت | سیمی فائنل کھیلا | سیمی فائنل کھیلا | سیمی فائنل کھیلا | SF | SF | فائنل ہارا | سیمی فائنل کھیلا | 7th | فائنل ہارا | 9 | ||
آئرلینڈ | سیمی فائنل کھیلا | 5th | QF | 7th | 8th | 5 | ||||||
نیدرلینڈز | 5th | 8th | QF | 8th | 4 | |||||||
نیوزی لینڈ | سیمی فائنل کھیلا | سیمی فائنل کھیلا | سیمی فائنل کھیلا | سیمی فائنل کھیلا | فائنل ہارا | فائنل ہارا | فاتح | SF | فائنل ہارا | سیمی فائنل کھیلا | 5th | 11 |
پاکستان | 11th | 5th | 8th | 8th | 4 | |||||||
جنوبی افریقا | QF | SF | 7th | 7th | 6th | SF | 6 | |||||
سری لنکا | QF | 6th | 6th | 8th | 5th | 7th | 6 | |||||
ویسٹ انڈیز | 6th | 10th | 5th | 6th | فائنل ہارا | 6th | 6 | |||||
Defunct teams | ||||||||||||
International XI | سیمی فائنل کھیلا | 5th | 2 | |||||||||
جمیکا | 6th | 1 | ||||||||||
ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو | 5th | 1 | ||||||||||
Young England | 7th | 1 |
نئی ٹیمیں ترمیم
سال | ٹیمیں |
---|---|
1973 | آسٹریلیا، انگلستان، نیوزی لینڈ، جمیکا†، ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو† |
1978 | بھارت |
1982 | none |
1988 | آئرلینڈ، نیدرلینڈز |
1993 | ڈنمارک، ویسٹ انڈیز |
1997 | پاکستان، جنوبی افریقا، سری لنکا |
†اب موجود نہیں۔
ایک نظر میں ترمیم
2017ء کے عالمی کپ تک، نیچے دیئے گئے جدول میں ماضی کے عالمی کپ میں ٹیموں کی کارکردگی کا ایک جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ ٹیموں کو بہترین کارکردگی کے ذریعہ ترتیب دیا گیا ہے، جس میں جیت کی کل تعداد، کھیلوں کی کل تعداد وغیرہ ہے۔
†اب باقی نہیں۔
- برابر مقابلہ آدھا نمبر دیتا ہے اور فتح پورا۔
- ٹیمیں اپنی بہترین کارکردگی کی بنیاد پر ہیں، جب جیت کی کارکردگی(اگر برابر ہو) تو الف بائی ترتیب ہو کي۔
اعزازات ترمیم
کھیل اور ٹورنامنٹ ترمیم
سال | کھلاڑی | کارکردگی کی تفصیل |
---|---|---|
1988 | Carole Hodges | 336 رنز/12 Wickets |
1993 | ||
1997 | ||
2000 | Lisa Keightley | 375 رنز |
2005 | Karen Rolton | 246 رنز |
2009 | Claire Taylor | 324 رنز |
2013 | Suzie Bates | 407 رنز |
2017 | Tammy Beaumont | 410 رنز |
فائنل کے کھلاڑی ترمیم
سال | کھلاڑی | کارکردگی کی تفصیل |
---|---|---|
1982 | ||
1988 | ||
1993 | Jo Chamberlain | 38 (33) / 1/28 (9) |
1997 | Debbie Hockley | 79 (121) |
2000 | Belinda Clark | 91 (102) |
2005 | Karen Rolton | 107* (128) |
2009 | Nicky Shaw | 4/34 (8.2) |
2013 | Jess Cameron | 75 (76) |
2017 | Anya Shrubsole | 6/46 (9.4) |
ٹورنامنٹ کارکردگی ترمیم
بلے بازی | |||||
---|---|---|---|---|---|
زیادہ رنز | Debbie Hockley | نیوزی لینڈ | 1,501 | 1982–2000 | [1] |
زیادہ اوسط (کم از کم۔ 10 اننگ) | Karen Rolton | آسٹریلیا | 74.92 | 1997–2009 | [2] |
زیادہ اسکور | Belinda Clark | آسٹریلیا | 229 ناٹ آؤٹ | 1997 | [3] |
بہترین شراکت داری | Tammy Beaumont & Sarah Taylor | انگلستان | 275 | 2017 | [4] |
ٹورنامنٹ میں زیادہ رنز | Debbie Hockley | نیوزی لینڈ | 456 | 1997 | [5] |
گیند بازی | |||||
زیادہ ووکٹیں | Lyn Fullston | آسٹریلیا | 39 | 1982–1988 | [6] |
ک مترین اوسط (کم از کم۔ 500 گیندیں کرائیں) | Katrina Keenan | نیوزی لینڈ | 9.72 | 1997–2000 | [7] |
بہترین گیند بازی | Jackie Lord | نیوزی لینڈ | 6/10 | 1982 | [8] |
ٹورنامنٹ میں زیادہ ووکٹیں | Lyn Fullston | آسٹریلیا | 23 | 1982 | [9] |
فیلڈنگ | |||||
زیادہ آؤٹ (وکٹ کیپر) | Jane Smit | انگلستان | 40 | 1993–2005 | [10] |
زیادہ کیچ (فیلڈر) | Janette Brittin | انگلستان | 19 | 1982–1997 | [11] |
ٹیم | |||||
زیادہ اسکور | آسٹریلیا (v Denmark) | 412/3 | 1997 | [12] | |
کم اسکور | پاکستان (v آسٹریلیا قومی خواتین کرکٹ ٹیم) | 27 | 1997 | [13] | |
زیادہ فتوحات % | آسٹریلیا | 85.97 | [14] |
مزید دیکھیے ترمیم
حوالہ جات ترمیم
- ↑ "Records / Women's World Cup / Most runs". ESPNcricinfo. 24 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2012.
- ↑ "Records / Women's World Cup / Highest averages". ESPNcricinfo. 7 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2012.
- ↑ "Records / Women's World Cup / High scores". ESPNcricinfo. 13 نومبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2012.
- ↑ "Records / Women's World Cup / Highest partnerships by runs". ESPNcricinfo. 3 جولائی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 23 جولائی 2017.
- ↑ "Records / Women's World Cup / Most runs in a series". ESPNcricinfo. 7 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2012.
- ↑ "Records / Women's World Cup / Most wickets". ESPNcricinfo. 7 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2012.
- ↑ "Women's World Cup / Best averages". ESPNcricinfo. 13 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 19 مارچ 2015.
- ↑ "Records / Women's World Cup / Best bowling figures in an innings". ESPNcricinfo. 6 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2012.
- ↑ "Records / Women's World Cup / Most wickets in a series". ESPNcricinfo. 27 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2012.
- ↑ "Records / Women's World Cup / Most dismissals". ESPNcricinfo. 3 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2012.
- ↑ "Records / Women's World Cup / Most catches". ESPNcricinfo. 3 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2012.
- ↑ "Records / Women's World Cup / Highest totals". ESPNcricinfo. 20 دسمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2012.
- ↑ "Records / Women's World Cup / Lowest totals". ESPNcricinfo. 21 دسمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2012.
- ↑ "Records / Women's World Cup / Result summary". ESPNcricinfo. 31 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2012.
کتابیات ترمیم
- Heyhoe Flint، Rachael؛ Rheinberg، Netta (1976). Fair Play: The story of women's cricket. London: Angus and Robertson. ISBN 0-207-95698-7.