خواجہ محمد اکرام الدین
ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین نئی دہلی میں واقع جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے سینٹر آف انڈین لینگویجز، اسکول آف لینگویج، لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز میں اردو کے پروفیسر ہیں اور اردو زبان و ادب کی خدمات کے حوالے سے وہ بین الاقوامی شہرت کے حامل ہیں۔ خواجہ اکرام کی اب تک 23 کتابیں شائع ہو چکی ہیں جن میں سے بعض کتابیں ہندوستان اور بیرون ممالک یونیورسٹیوں میں شامل نصاب ہیں۔ خواجہ محمد اکرام الدین کو ان کی علمی و ادبی کارکردگی کے عوض کئی ملکی اور بین الاقوامی اعزازات و انعامات سے نوازا گیا جن میں جاپان، ڈنمارک، جرمنی اور ترکی کے علاوہ بھارت کے مختلف علمی و ادبی اداروں کے اعزازات شامل ہیں۔
خواجہ محمد اکرام الدین | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | دسمبر 25, 1964 |
درستی - ترمیم |
ولادت اور تعلیم
ترمیمخواجہ اکرام الدین کی ولادت 25 دسمبر 1964ء کو بھارتی ریاست جھارکھنڈ کے مقاموں میں ہوئی۔ انھوں نے مختلف کالج اور جامعات سے اردو میں بی اے، ایم اے، ایم فل کی ڈگری حاصل کی۔ ماس میڈیا میں ایڈوانس ڈپلوما کے ساتھ انھوں نے اردو زبان و ادب میں پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کی۔ خواجہ اکرام کو اردو کے علاوہ انگریزی، ہندی، عربی اور فارسی زبان میں دسترس ہے۔ انھیں اردو تنقید، اردو ٹکنالوجی اور جدید ٹکنالوجی میں خاصی دلچسپی ہے اور اسی دلچسپی کی بنا پر انھوں نے اردو کو جدید ٹکنالوجی سے جوڑنے کے لیے نمایاں اقدامات کیے ہیں۔
پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین تین سال تک قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، وزرات برائے فروغ انسانی وسائل، حکومت ہند میں ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز رہے۔ اپنی ڈائریکٹر شپ کے دوران میں انھوں نے قومی کونسل کی کارکردگیوں میں نئی اسکیموں کے نفاذ کے ذریعہ قابل قدر اضافہ کیا۔ انہی کی مدت کار میں کونسل سے بچوں کا ماہنامہ ’’بچوں کی دنیا‘‘ کا اجرا ہوا اور ’’عالمی اردو کانفرنس‘‘ کی بنیاد پڑی۔ علاوہ ازیں انھوں نے اردو کو نئی ٹکنالوجی سے جوڑ کر اردو کے فروغ کے امکانات کو وسیع کیا۔ کئی اردو سافٹ وئیر کا اجرا کیا، نیز ٹکنالوجی کو اردو سے ہم آہنگ کرنے کی سمت میں متعدد اہم اقدامات بھی کیے۔
ڈیجیٹل ٹکنالوجی کے میدان میں خدمات
ترمیمقومی کونسل کی ڈائرکٹری کے دوران میں اردو کو نئی ٹکنالوجی سے جوڑنے کے لیے وزارت اطلاعاتی ٹکنالوجی کے اشتراک سے درج ذیل اقدامات کیے:
- آن لائن اردو لرننگ پروگرام 21 جون 2012ء کو سی آئی ایل میسور کے اشتراک سے شروع کیا
- آئی ٹی منسٹری کے اشتراک سے اردو انڈیا کی بورڈ برائے ونڈو اور اینڈرائیڈ لانچ کیا۔
- آئی ٹی منسٹری کے اشتراک سے اردو کے بارہ نسخ فونٹ اور ایک نستعلیق فونٹ کا اجرا کیا
- سی ڈیک کے اشتراک سے اردو پیڈیا (www.urdupedia.in) کا آغاز کیا
- سی ڈیک کے اشتراک سے قومی کونسل کی کتابوں کو ڈیجٹائز کیا
- قومی کونسل کے تحت آن لائن اردو ڈیجیٹل لائبریری کا اجرا کیا
- ڈریم ( Diploma in Repair of Electronic Appliances and Maintenance) کا آغاز کیا۔
- کشمیر کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے "پیپر ماشی" کورس کی ابتدا کی۔
- قومی کونسل کے سینٹر کی آن لائن مانیٹرنگ کے لیے سافٹ ویئر لانچ کیا۔
تعلیمی سرگرمیاں
ترمیماردو کے نئے امکانات کی تلاش میں خواجہ اکرام مستقل سرگرم ہیں اسی لیے کونسل کی مدت کار کے اختتام کے بعد بھی وہ اس سمت میں کام کرتے رہے۔ دنیا بھر میں موجود اردو سیکھنے والوں کے لیے انھوں نے چند برس قبل آن لائن اردو لرننگ کا پروگرام شروع کیا جسے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل ہوئی۔
پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین ورلڈ اردو ایسو سی ایشن کے صدر نشین بھی ہیں جو ایک غیر سرکاری خود مختار ادارہ ہے۔ اس ادارے کا مقصد دنیا کے مختلف گوشوں میں موجود اردو کے اساتذہ، دیبوں، شاعروں، فکشن نگاروں، صحافیوں، طلبہ و طالبات اور قلم کاروں سے رابطہ و اشتراک اور باہمی تعاون، نئی نسل کے ادیبوں اور قلمکاروں کی حوصلہ افزائی، اردو تدریس کے فروغ کے لیے ممکنہ وسائل کی فراہمی کی کوشش، اردو کے مہجری ادیبوں کی کتابوں کی اشاعت، اردو کی نئی کتابوں پر تبصرے اور اس کی رسائی کے امکانات کی تلاش اور مہجری ادیبوں پر مبنی انسائیکلوپیڈیا کی تیاری ہے۔
عالمی سطح پر جب کورونا کے وبائی مرض نے لوگوں کو گھروں میں مقید کر دیا تو تقریباً بیشتر زندگیاں مفلوج ہونے لگیں۔ لوگوں کو ان حالات میں ذہنی پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ ایسے حالات میں خواجہ اکرام نے ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم سے آن لائن سیمنار اور مذاکرے کے ساتھ ساتھ سب سے اہم پیش رفت یہ کی کہ انھوں نے "مہجری اور غیر ملکی ادیبوں کا تعارفی سلسلہ" کے تحت دنیا بھر میں پھیلے ہوئے اردو کے ادیبوں سے لوگوں کو متعارف کرانے کا اہتمام کیا۔ انھوں نے دنیا کے ان ممالک کا سفر بھی کیا جہاں اردو کی بستیاں موجود ہیں۔پروفیسر خواجہ اکرام نے مہجری ادب پر خود بھی بہت کام کیا ہے اور اپنے کئی فضلا سے تحقیقی مقالے بھی لکھوائے ہیں۔
اعزازات
ترمیم- حیدر طباطبائی ایوارڈ، فرینکفرٹ، جرمنی
- 2018 صوفی جمیل اختر ایوارڈ، کلکتہ
- 2016 اقبال ایوراڈ، فرینک فرٹ جرمنی
- 2016 سفیر اردو ایوراڈ، ڈنمارک
- 2016 آؤٹ اسٹینڈینگ اچیومنٹ ایوارڈ۔ ترکی
- 2016 نشان امتیاز، اردو سائنس کانگریس، علی گڑھ
- 2016 قاضی عبد الودود ایوارڈ، بہار ارود اکیڈمی، پٹنہ
- 2015 قاضی عدیل عباسی ایوارڈ، دہلی
- 2014 مسیحائے اردو ایوراڈ، دہلی
- 2014 فخر اردو ایوراڈ، بہار
- 2012 بابائے اردو ایوراڈ، پٹنہ
- 2012 مینار اردو ایوراڈ، پٹنہ
- 2012 ایکسیلنسی ایوراڈ، جاپان
- 2008 کتاب تعارف وتنقید پر دہلی اردو اکادمی ایوارڈ
- 1987 مجلس ادب ایوراڈ، پٹنہ
- 1986 کالج کلر ایوراڈ، پٹنہ
تصانیف
ترمیم- رشید احمد صدیقی کے اسلوب کا تجزیاتی مطالعہ 1994
- نوائے آزاد ( فارسی مخطوطے کی تنقیدی تدوین )اظہر علی آزاد کاکوروی 1998
- اردو کی شعری اصناف پہلا ایڈیشن 1999
- تعارف و تنقید 2006
- دیوان شانی ؛ فارسی مخطوطے کی تنقیدی تدوین 2007
- اسلامی تاریخ کے اہم شہر ( ترجمہ ) 2007
- اردو میڈیا 2012
- اردو زبان کے نئے تکنیکی وسائل اور امکانات 2012
- اردو سفر ناموں میں ہندستانی تہذیب و ثقافت 2013
- اکیسویں صدی میں اردو :فروغ اور امکانات 2014
- اکیسویں صدی میں اردو کا سماجی و ثقافتی فروغ 2014
- رشید احمد صدیقی کے منتخب مضامین 2012
- اردو کی شعری اصناف دوسرا ایڈیشن 2014
- اردو میڈیا دوسرا ایڈیشن 2014
- اردو کی شعری اصناف ( پاکستانی ایڈیشن ) 2014
- ملاقاتیں ( مشاہیر کے انٹرویو) 2015
- وسیم بریلوی کی شاعری کے فکری و فنی جہات 2016
- اردو کا عالمی تناظر 2017
- سید محمد اشرف: نمائندہ افسانے 2018
- پہلی جنگ آازدی سے متعلق اردو فارسی ذخیرے کا تنقیدی جائزہ 2019
- اردو شاعری :نمائندہ شعرا کا تعارف اور ان کی شاعری 2019
- امام بخاری کے ملک میں چند روز 2019
- اردو۔عربی اور فارسی میں رزمیہ ادب 2020
- مشاہدات ( سفرنامہ ) 2020