دلاور فگار (Dilawar Figar) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے نامور مزاحیہ شاعر، نقاد اور ماہر تعلیم تھے۔ ان کا اصل نام دلاورحسین تھا۔

دلاور فگار

معلومات شخصیت
پیدائش 8 جولا‎ئی 1929ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بدایوں ،  اتر پردیش ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 25 جنوری 1998ء (69 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی ،  پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر یونیورسٹی، آگرہ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر ،  معلم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
باب ادب

پیدائش

ترمیم

دلاور فگار 8 جولائی، 1929ء کوبدایوں، میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے ہندوستان کے سب سے بڑے صوبے اتر پردیش (یو پی) کے مشہور و معروف مردم خیز قصبے بدایوں کے ’حمیدی صدیقی‘ خاندان میں ماسٹر شاکر حسین کے گھر آنکھ کھولی۔ والد مقامی اسکول میں استاد تھے

تعلیم

ترمیم

انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم بدایوں میں حاصل کی۔ اس کے بعد انھوں نے آگرہ یونیورسٹی سے ایم اے (اردو) کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے علاوہ انھوں نے ایم اے (انگریزی) اور ایم اے (معاشیات) کی اسناد بھی حاصل کیں۔ 1968ء میں کراچی ہجرت کر کے ائے،

ملازمت

ترمیم

اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز انھوں نے بھارت میں درس و تدریس سے کیا۔ تقسیم ہند کے بعد پاکستان آ گئے اور کراچی میں مستقل سکونت اختیار کی۔ وہ یہاں کے عبداللہ ہارون کالج میں بحیثیت لیکچرار کچھ عرصے تک اردو پڑھاتے تھے۔ اس وقت فیض احمد فیض یہاں کے پرنسپل ہوا کرتے تھے۔

کچھ عرصہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر، ٹاؤن پلاننگ کے طور پر (کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کے ڈی اے سے بھی وابستہ رہے۔

شاعری

ترمیم

دلاور نے شعر گوئی کا آغاز 14 برس کی عمر میں 1942ء میں کیا۔ انھیں مولوی جام نوائی بدایونی اور مولانا جامی بدایونی نامی اساتذہ کی رہنمائی ملی تھی۔

تصانیف

ترمیم
  • حادثے (1954ء)
  • ستم ظریفیاں (1963ء )[2]
  • شامتِ اعمال (جون 1964ء)
  • آداب عرض
  • عصرِ نو
  • انگلیاں فگار اپنی
  • مطلع عرض ہے
  • خدا جھوٹ نہ بلوائے
  • خوشبو کا سفر
  • آئینہ راغب
  • چراغِ خنداں
  • خوب تر کہاں
  • آبشارِ نور
  • فی سبیل اللہ
  • صلہ شہید کیا ہے؟
  • کہا سنا معاف کرنا

وفات

ترمیم

21 جنوری 1998ء کو دلاور فگار کا انتقال ہو گیا۔[3] انھیں کراچی کے پاپوش نگر کے قبرستان میں آسودہء خاک کیا گیا۔

اعزازات

ترمیم

حکومت پاکستان نے ان کی وفات کے بعد انھیں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی "(Pride of performance) عطا کیا تھا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://www.dawn.com/news/1070847/dawn-features-january-22-2008#1
  2. "دلاور فگار کا شعری سفر : شباب سے فگار تک : چوتھی دنیا :"۔ 22 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2014 
  3. https://www.aalmiakhbar.com/archive/index.php?mod=article&cat=naheedgalleryailanat&article=56315