رابڑی دیوی یادیو (پیدائش 1 جنوری 1956) ایک ہندوستانی سیاست دان ہیں جنھوں نے تین بار بہار کی وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، یہ عہدہ سنبھالنے والی آج تک کی پہلی اور واحد خاتون ہیں۔ وہ بہار کی قانون ساز کونسل، بہار ودھان پریشد کی رکن ہیں۔وہ بھارتی سیاست دان لالو پرساد یادیو کی اہلیہ ہین جو بہار کے سابق وزیر اعلیٰ اور بھارت کے سابق وزیر ریلوے  ہین۔وہ تیجسوی یادیو بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور قائد حزب اختلاف کی والدہ ہیں۔ وہ بہار قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر بھی  ہیں۔

رابڑی دیوی یادیو
 

مناصب
وزیر اعلی بہار (21  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
11 مارچ 2000  – 6 مارچ 2005 
نیتیش کمار  
صدارتی راج  
معلومات شخصیت
پیدائش 1 جنوری 1959ء (65 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
گوپال گنج   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت [1]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت راشٹریہ جنتا دل   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات لالو پرساد یادو (1 جون 1973–)  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد تیجاشوری یادیو ،  تیج پرتاپ یادیو ،  میسا بھارتی ،  شبلی نیشنل کالج، اعظم گڑھ ،  انوشکا یادیو   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان [1]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سیاسی کیریئر

ترمیم

رابڑی دیوی 25 جولائی 1997 کو بہار کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ بنیں، جب ان کے شوہر لالو پرساد یادو کو چارہ گھوٹالے سے متعلق بدعنوانی کے الزامات میں ان کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا تھا۔[2][3]

2005 میں بہار کی وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی نے وزیر اعظم منموہن سنگھ کو قومی امدادی فنڈ کے لیے 10 کروڑ روپے کا چیک پیش کیا

دیوی راگھوپور سیٹ سے بہار ودھان سبھا کے لیے تین بار منتخب ہوئیں۔ 2010 کے بہار قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں، رابڑی دیوی نے دو سیٹوں: راگھوپور اور سون پور اسمبلی سیٹوں سے الیکشن لڑا، لیکن  وہ دونوں سیٹین ہار گئیںاور ان کی پارٹی  جہاںراشٹریہ جنتا دل  صرف 22 سیٹیں جیت سکی۔[4][5]انھوں نے 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں سرن سے انتخاب لڑا لیکن وہ بی جے پی کے راجیو پرتاپ روڈی سے ہار گئیں۔

تنقید

ترمیم

بہار کی وزیر اعلیٰ کے طور پر دیوی کی تقرری کو ہندوستانی سیاسی تاریخ کا سب سے غیر متوقع اور عجیب فیصلہ سمجھا جاتا ہے وہ اپنی ناخواندگی اور ناتجربہ کاری کی وجہ سے شدید طنزیہ تنقید اور سخت مخالفت کی زد میں آئیں۔[6][7] [8]

ذاتی زندگی

ترمیم

رابڑی دیوی 1956 میں گوپال گنج، بہار میں پیدا ہوئیں۔ ان کا نام  خاندان کے رواج کے مطابق ایک ہندوستانی مٹھائی کے نام پر رکھا گیا ہے۔ ان کی بہنوں کے نام بھی اسی طرح جلیبی، رسگلہ اور پان ہیں۔ رابڑی دیوی نے 1973میں لالو پرساد یادو سے 17 سال کی عمر میں شادی کی اور ان کے نو بچے ہیں، سات لڑکیاں اور دو لڑکے۔ ان کے چھوٹے بیٹے تیجاشوی یادو نے بہار کے 4 ویں نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دیں اور فی الحال وہ بہار قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، جو عہدہ سنبھالنے والے سب سے کم عمر شخص ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
  2. Farz Ahmed (1997-08-11)۔ "Dragged from the kitchen to Bihar Assembly, Rabri Devi learns politics fast : Cover Story - India Today"۔ انڈیا ٹوڈے۔ 27 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جنوری 2017 
  3. Dipak Mishra (2017-02-17)۔ "Proxy rule lessons from Bihar"۔ دی ٹیلی گراف (بھارت)۔ 27 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2017 
  4. "RJD Mobbed: Rabri Devi Loses Both Her Seats"۔ 12 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2018 
  5. "Rabri loses in both seats" 
  6. "rediff.com: The Rediff Interview/ Rabri Devi"۔ Rediff.com۔ 14 نومبر 2005 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2016 
  7. "Profile: Laloo to the Prasad Yadav"۔ BBC۔ 2006-12-18۔ 22 فروری 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2016 
  8. "rediff.com: The Rediff Interview/ Rabri Devi"۔ Rediff.com۔ 24 اگست 2005 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2016