راجہ نادر پرویز

پاکستانی سیاست دان

میجر راجا نادر پرویز خان (انگریزی: Raja Nadir Pervez) ایک پاکستانی سیاست دان، سابق رکن پارلیمنٹ اور سابق پاکستانی فوج کے افسر ہیں۔ پاک فوج کی 6 پنجاب رجمنٹ کے سابق افسر ہیں۔ نادر پرویز نواز شریف کے دوسرے دور حکومت میں وزیر تھے۔

راجہ نادر پرویز
 

معلومات شخصیت
پیدائش 11 نومبر 1942ء (82 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فیصل آباد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان تحریک انصاف   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد
عملی زندگی
مادر علمی پاکستان ملٹری اکیڈمی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

فوج میں ترمیم

انھوں نے 1963ء میں پاکستان ملٹری اکیڈمی ، کاکول سے گریجویشن کی اور 1974ء تک فوج میں خدمات انجام دیں۔ اور 1965ء کی ہند-پاکستان جنگ اور 1971ء کی ہند-پاک سرمائی جنگ دونوں میں ہندوستان کے خلاف لڑے ۔ میجر پرویز مشرقی پاکستان میں تعینات تھے اور وہ 6 پنجاب رجمنٹ کے دستوں کے کمپنی کمانڈر تھے جو پاکستان نیوی کے جہاز پی این ایس راجشاہ میں سوار ہوئے تھے ۔ تاہم، ان کی ٹیم نے جہاز سے اتر کر مخصوص علاقوں میں پوزیشن سنبھال لی تھی۔ میجر پرویز کو پاکستان میرینز بٹالین میں شامل کیا گیا۔ہتھیاروں کے ماہر کے طور پر۔ تصادم کے دوران، میجر راجا نادر پرویز کو پی این ایس راجشاہی پر حملے کی اطلاع ملی، فوری طور پر قریبی علاقے میں موجود ایک MI-8 ہیلی کاپٹر کو راجشاہی کے زخمی کمانڈنگ آفیسر کو نکالنے کی ہدایت کی اور اس کے فوراً بعد ایسا ہی کیا گیا۔

نادر کو 1965ء کی جنگ میں ان کی خدمات پر ستارہ جرات سے نوازا گیا۔ 1971ء کی جنگ میں ان کی کوششوں سے جس میں فتح گڑھ (کیمپ نمبر 45) میں بھارتی جیل سے چار دیگر افسران کے ساتھ فرار ہونا شامل تھا، انھیں دوسرا ستارہ جرات اور لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر ترقی دی گئی ۔ 1974ء میں، پاکستان آرمی کے جج ایڈووکیٹ جنرل برانچ نے "جھوٹے الزامات" پر ان کا کورٹ مارشل کیا اور انھیں موت کی سزا سنائی گئی، لیکن بعد میں "باعزت طور پر" بری کر دیا گیا ۔

سیاسی کیریئر ترمیم

راجا نادر پرویز نے پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی ۔ اس کے بعد وہ 1985ء–1988ء، 1990ء–1993ء، 1993ء–1997ء اور 1997ء–1999ء کی مدت کے لیے رکن قومی اسمبلی (MNA) منتخب ہوئے۔ وہ 1987ء-1988ء کے دوران وفاقی وزیر داخلہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ 1991ء-1993ء کے دوران پانی و بجلی کے وزیر مملکت اور 1997ء-1999ء کے دوران وفاقی وزیر برائے مواصلات رہے ۔ انھوں نے 2 اپریل 2013ء کو فیصل آباد میں پارٹی ٹکٹوں کی الاٹمنٹ پر شکایات کی بنیاد پر مسلم لیگ ن چھوڑ دی۔ تقریباً ایک ماہ بعد 5 مئی کو انھوں نے فیصل آباد میں عوامی اجتماع میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی،

حوالہ جات ترمیم