رام پنجوانی
پروفیسر رام پرتاب رائے پنجوانی، رام پنجوانی (انگریزی: Ram Panjwani) (پیدائش: 20 نومبر 1911ء - وفات: 31 مارچ 1987ء) بھارت سے تعلق رکھنے والے سندھی زبان کے مصنف، ناول نگار، لوک گلوکار، پروفیسر، فلم پروڈیوسر اور ایکٹرتھے۔ وہ سندھی زبان میں بننے والی پہلی فلم ایکتا کے پروڈیوسر تھے۔ انھیں سندھی ادب اور ثقافت کے فروغ کے صلہ میں ساہتیہ اکیڈمی اعزاز اور پدم شری اعزاز سے نوازا گیا۔[2][3]
رام پنجوانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 20 نومبر 1911ء لاڑکانہ ، سندھ ، بمبئی پریزیڈنسی |
وفات | 31 مارچ 1987ء (76 سال) ممبئی ، بھارت |
شہریت | بھارت |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ممبئی یونیورسٹی |
پیشہ | گلو کار ، پروفیسر ، ناول نگار |
پیشہ ورانہ زبان | سندھی |
کارہائے نمایاں | انوکھا آزمودہ |
اعزازات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمرام پنجوانی 20 نومبر 1911ء کو گوبند مالہی 5 اگست 1921ء کو لاڑکانہ، بمبئی پریزیڈنسی میں پیدا ہوئے۔ اسکول کی تعلیم لاڑکانہ سے حاصل کی، پھر مزید تعلیم کے لیے ڈی جے کالج کراچی میں داخلہ لیا۔[4] 1934ء میں ممبئی یونیورسٹی سے بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ ڈی جے کالج کراچی میں استاد مقرر ہوئے۔ تقسیم ہند کے بعد بھارت منتقل ہو گئے اور بمبئی میں سکونت اختیار کی، وہاں جے ہند کالج کے شعبہ سندھی میں تدریسی خدمات انجام دینے لگے۔ کچھ عرصہ بعد ممبئی یونیورسٹی کے شعبہ سندھی میں ریڈر مقرر ہوئے، 1974ء سے 1976ء تک اسی یونیورسٹی میں شعبہ سندھی کے چیئرمین بھی رہے۔ وہ ایک بہترین شاعر، افسانہ نگار، ناول نگار، ڈراما نویس اور ادبی نقاد تھے۔ وہ ڈی جے کالج میں پروفیسر ڈاکٹر ہوتچند مولچند گربخشانی کی سربراہی میں سندھی ادبی سرکل کے بانی ارکان میں سے ایک تھے، جس کے صدر ڈاکٹر گربخشانی تھے۔ رام پنجوانی نائب صدر اور شیخ عبد الرزاق راز اس سرکل کے سیکریٹری منتخب ہوئے۔ شیخ ایاز، کیرت بابانی اور دیگر بہت سے مشہور ادیب اس سرکل میں شامل تھے۔ ان کی لاتعداد کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ان کا پہلا ناول پدما 1939ء میں شائع ہوا۔ اس کے بعد قیدی، شرمیلا، اساں جو گھر، چاندی جو چمچو اور دیگر ناول شائع ہوئے۔ متعدد ڈرامے اور مضامین بھی لکھے۔ انھوں نے 1942ء میں ریلیز ہونے والنے سندھی کی پہلی فلم پروڈیوس کی۔ اس کے علاوہ جھولے لال اور ہوجمالو اور دیگر سندھی فلمیں بھی بنائیں، فلموں میں اداکاری بھی کی۔ گلوکاری میں بھی شہرت حاصل کی۔ انھیں ان کی کتاب انوکھا آزمودہ پر 1964ء میں ساہتیہ اکیڈمی کی جانب سے ساہتیہ اکیڈمی اعزاز برائے سندھی ادب سے نوازا گیا۔[5] 1981ء میں حکومت ہند کی جانب سے پدم شری اعزاز سے نوازا۔[6]
وفات
ترمیمرام پنجوانی 31 مارچ 1987ء کو بمبئی، بھارت میں وفات پا گئے۔[7]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#SINDHI — اخذ شدہ بتاریخ: 16 اپریل 2019
- ↑ "Biography : Prof. Ram PanjwaniProf. Ram Panjwani"۔ The Sindhu World۔ 2015۔ 18 مارچ 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 نومبر 2023
- ↑ "Prof. Ram Panjwani - Encyclopedia of Sindhi"۔ sindhiwiki.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 نومبر 2023
- ↑ "Prof. Ram Panjwani"۔ Encyclopedai of Sindhi۔ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 نومبر 2023
- ↑ "Sahitya Akademi Award winners"۔ Sahitya Akademi۔ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 نومبر 2023
- ↑ "Padma Shri" (PDF)۔ Padma Shri۔ 2015۔ 15 اکتوبر 2015 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 نومبر 2023
- ↑ "پنجواڻي رام پروفيسر : (Sindhianaسنڌيانا)"۔ www.encyclopediasindhiana.org (بزبان سندھی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اکتوبر 2020