رزمی بہرائچی
رزمیؔ بہرائچی جن کا پورا نام عبد الوحید مکرانی تھا۔ آپ کی سنہ پیدائش نہیں معلوم ہو سکی۔ آپ کے والد کا نام غلام ہادی تھا جو محلہ چھاونی شہر بہرائچ میں رہتے تھے۔ رزمی بہرائچی اپنے وقت کے مستند اور معتبر شاعر تھے۔[1]
رزمیؔ بہرائچی | |
---|---|
پیدائش | عبد الوحید مکرانی بہرائچ اتر پردیش |
وفات | 28 جولائی 1971ء محلہ چھاونی بہرائچ اتر پردیش بھارت |
آخری آرام گاہ | بہرائچ،اتر پردیش بھارت |
پیشہ | ،شاعری ،ادب سے وابستگی، تجارت |
زبان | اردو |
قومیت | بھارتی |
نسل | بھارتی |
شہریت | بھارتی |
تعلیم | مڈل |
موضوع | نعت ،غزل |
حالات
ترمیمرزمی بہرائچی کے والد کا انتقال 1932ء میں ہوا[1]۔ آپ کے دو بھائی تھے جن کا نام عبد سمیع اور عبد الرفیع تھا۔عبرت بہرائچیاپنی کتاب نقوش رفتگاں میں رزمی کے بارے میں لکھتے ہیں کہ
” | رزمی صاحب نے مڈل تک کی تعلیم حاصل کی ۔رزمی صاحب نہایت خوش مزاج ،خوش اخلاق متین بردبار تھے۔آپ جمال بابا[1] کے شاگرد خاص تھے۔نعمت بہرائچی بھیجمال بابا کے شاگر تھے،دونوں میں کافی بنتی تھی۔رزمی صاحب روزانہ شام کو نعمت کراکری ہاؤس جو ہری ٹکیز (موجودہ آنند مارکیٹ) کے سامنے تھا ضرور تشریف لاتے تھے اور شعر بازی کرتے تھے۔مصرع دیا جاتا تھا اور یہ شعر کہتے تھے۔اس کے بعد دونوں بابا جمال کے گشتی مدرسہ جو گھنٹہ گھر میں اشوک کے درخت کے نیچے لگتا تھا وہاں حاضری لکھاتے تھے۔بابا جمال دونوں کا کلام بغور سنتے تھے،اور اپنی صائب اور قیمتی رائے سے نوازتے تھے۔اچھے اشعار پر داد تحسین دیتے تھے،ناموزوں اور لچر شعروں پر ناک بھوں بھی چڑھاتے تھے۔ رزمی کی علمی شخصیت اور تنقیدی بصیرت کا سوال ہے محدود علم ہونے کی وجہ علوم شعریہ و ادبیہ پر پوری طرح حاوی نہ تھے۔قوت مخلیہ میں درا کی ضرور تھی تنقیدی بصیرت مقید و محدود تھی۔پھر بھی شاعری میں تنگ دست الفاظ و جملے استعمال کرنے سے گریز کرتے تھے۔کم گو تھے لیکن خوب تھے۔رزمی صاحب کا کوئی مجموعہ کلام منظر پر نہ آسکا جس کی وجہ یہ تھی کی آپ کے جتنے کلام تھے سب چوری ہو گیا جو آج تک نہ مل سکا۔رعایت لفظی پر خوب دھیان دیتے تھے۔عدیم الفرستی کی وجہ سے شعر و شاعری پر توجہ کم دیے پاتے تھے۔مخصوص نشتوں میں ہی شرکت کرتے تھے۔ | “ |
(کچھ لوگ کہتے ہیں کہ نعمت بہرائچی نے رزمی کے گھر والوں سے لیے لیا تھا رزمی صاحب کی وفات کے بعد کی اسے شائع کرائنگے۔)
وفات
ترمیمرزمی بہرائچی کی وفات 28 جولائی 1971ء[1] میں شہر بہرائچ میں ہوا اور آپ کی تدفین آپ کے آبائی قبر ستاں میں ہوئی ۔
حوالہ جات
ترمیم- نقوچ رفتگاں از عبرت بہرائچی