رشید احمد لدھیانوی

پاکستانی عالم و مفتی

مفتی رشید احمد لدھیانوی پاکستان سے تعلّق رکھنے والے ایک اسلامی اسکالر اور فقہی تھے[1]. وہ جامعہ الرشید کراچی اور الرشید ٹرسٹ کے بانی تھے۔ وہ احسن الفتاوی کے مصنف ہیں[2]۔ وہ دارالعلوم کراچی، پاکستان میں دارالافتاء والارشاد کے سربراہ تھے۔

رشید احمد لدھیانوی
معلومات شخصیت
پیدائش 26 ستمبر 1922ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لدھیانہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 19 فروری 2002ء (80 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت جمیعت علمائے اسلام
مجلس احرار الإسلام   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد خلیق احمد مفتی   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی دار العلوم دیوبند
جامعہ خیر المدارس   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استاذ سیّد عبدالحق نافع کاکاخیل   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تلمیذ خاص مُفتی طارق مسعود ،  انور غازی   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مفتی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ الرشید کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پیشہ ورانہ زندگی

ترمیم

لدھیانوی نے صحیح بخاری کو 20 مرتبہ پڑهایاھے۔ انھوں نے مدینہ العلوم حیدرآباد ، جامعہ دارالہدی ٹھیڑی ،اور دارالفتا والارشاد دارالعلوم کراچی جیسے قابل ذکر اداروں میں تقریبا چالیس سال تک درس دیا۔ دارالافتا میں ڈائریکٹر ایجوکیشن کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ ان کے مشہور شاگرد مفتی محمد محمد رفیع عثمانی مفتی محمد محمد تقی عثمانی اور مفتی طارق مسعود ہیں۔

سیاسی زندگی

ترمیم

مفتی رشید احمد لدھیانوی نے جمعیت علمائے اسلام (ف) پنجاب کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Fuqaha (Experts in Islamic Law)"۔ dud.edu.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جون 2020 
  2. "AHSAN UL FATAWA"۔ archive.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جون 2020 
  3. "Hue and cry about Nato supply closure a mere stunt"۔ nation.com.pk۔ 26 نومبر 2013۔ 03 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جون 2020