رشید احمد لدھیانوی

پاکستانی عالم و مفتی

مفتی رشید احمد لدھیانوی پاکستان سے تعلّق رکھنے والے ایک اسلامی اسکالر اور فقہی تھے[1]. وہ 26 ستمبر 1922, کو لدھیانہ (انڈیا) میں پیدا ہوئے، اپ دار العلوم دیوبند کے فاضل تھے،اس کے علاوہ جامعہ خیرالمدارس میں بھی پڑھتے رہے،آپ کے استاذ میں مفتی محمد شفیع اور سید عبد الحق نافع کاکا خیل نمایاں ہیں۔وہ جامعہ الرشید کراچی اور الرشید ٹرسٹ کے بانی تھے۔ وہ احسن الفتاوی اور دیگر کئی کتب کے مصنف ہیں[2] ۔ وہ جامعہ دارالہدی ٹھیڑھی میں شیخ الحدیث تھے آپ کے دروس بخاری بہت مشہور تھے بعد ازاں اپنے استاد مفتی شفیع عثمانی کے حکم پر دارالعلوم کراچی میں مدرس رہے آپ بیک وقت جامعہ دار العلوم کراچی کے مفتی،شیخ الحدیث اور امام تھے بعد ازاں آپ نے ایک اور ادارہ دارالافتاء والارشاد کے نام سے بنایا،بعد ازاں جامعۃ الرشید کی بنیاد رکھی جو ملک کا معروف ادارہ ہے اپ کے شاگردوں میں مفتی عبد الرحیم صاحب جو جامعۃ الرشید کراچی کے موجودہ سربراہ ہیں جنکو مفتی صاحب نے بیس سالہ طویل امتحان کے بعد اپنی زندگی میں اپنا نائب مقرر فرمایا، سر فہرست ہیں،اس کے علاوہ مفتی تقی عثمانی ،مفتی رفیع عثمانی ، مفتی محمد (شیخ الحدیث جامعۃ الرشید)، مفتی ابو لبابہ شاہ منصور،مفتی ابراہیم صادق آبادی، مفتی احتشام الحق آسیابادی، مفتی احمد ممتاز ،مفتی طارق مسعود نمایاں ہیں۔ آپ کا تعلق مجلس احرار اسلام کے ساتھ رہا۔

آپ نے 19 فروری 2002 میں کراچی میں انتقال فرمایا اور پاپوش قبرستان میں مدفون ہیں۔

پیشہ ورانہ زندگی

ترمیم

لدھیانوی نے صحیح بخاری کو 20 مرتبہ پڑهایاھے۔ انھوں نے مدینہ العلوم حیدرآباد، جامعہ دارالہدی ٹھیڑی اور دارالفتا والارشاد دارالعلوم کراچی جیسے قابل ذکر اداروں میں تقریباً چالیس سال تک درس دیا۔ دارالافتا میں ڈائریکٹر ایجوکیشن کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ ان کے مشہور شاگرد مفتی محمد محمد رفیع عثمانی مفتی محمد محمد تقی عثمانی اور مفتی طارق مسعود ہیں۔

سیاسی زندگی

ترمیم

[3]

  1. "Fuqaha (Experts in Islamic Law)"۔ dud.edu.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-06-25
  2. "AHSAN UL FATAWA"۔ archive.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-06-25
  3. "Hue and cry about Nato supply closure a mere stunt"۔ nation.com.pk۔ 26 نومبر 2013۔ 2020-06-03 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-06-25