رفیع بن حرثمہ
رفیع بن حرثمہ (وفات 896ء) ایک فوجی تھا جو اجرت لے کر جنگ میں شریک ہوتا تھا۔ 9ویں صدی میں بھاری الٹ پھیر کے بعد وہ خراسان کا حکمران بن گیا جہاں اس نے 882ء سے 892ء تک حکومت کی۔
رفیع بن حرثمہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 9ویں صدی |
تاریخ وفات | سنہ 896ء (94–95 سال) |
وجہ وفات | لڑائی میں مارا گیا |
شہریت | دولت عباسیہ |
والد | ہرثمہ بن اعین |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمرفیع آل طاہر کا خادم تھا[1] جو خراسان میں خلافت عباسیہ کے وائسرائے کے طور پر مامور تھے۔ [2][3] 860ء کے دور میںیعقوب لیث صفاری نے بغاوت کردی اور آل طاہر اور عباسیہ کے لیے مشکل کھڑی کردی۔ اس نے سب سے پہلے اپنے وطن سیستان کو آل طاہر سے حاصل کیا اور 873ء میں صوبہ کی راجدھانی نیشاپور پر بھی قبضہ کر لیا۔ [4][5] حالانکہ 876ء میں بغداد کا حملہ ناکام رہا اور اس کے بعد صفاری خاندان کی حکومت کمزور ہو گئی اور اسی کمزور حکومت کی حکمرانی اس کے بھائی عمرو لیث صفاری کے ہاتھ آئی۔ [6]
صفاریوں نے اس کے بعد کہیں اور حکومت بنائی کیونکہ خلافت عباسیہ نے آل طاہر کے علاقہ پر قبضہ کو غیر قانونی قرار دے دیا، نیشاپور بھی 875ء میں ان کے ہاتھ چلا گیا۔ [7] 882ء میں یعقوب کے کمانڈر ان چیف رفیع کو اس کی موت کے بعد خوجستانی افواج نے اس کا جانشین مان لیا۔ [1][8] رفیع کو عمرو کی زیر قیادت صفاریوں کا سامنا کرنا پڑا جس نے 879ء میں خلیفہ سے امن کا معاہدہ کر لیا تھا اور خلیفہ نے اس کو ایران کے صوبہ خراسان کا گورنر بنا دیا تھا۔ اس نے 786ء-878ء تم نیشاپور پر بھی قبضہ کیا اور مرو کا حکمران تھا۔ رفیو نے دولت سامانیہ اور صفاریوں کا مئاہدہ کروادیا اور 885ء میں صفاریوں کی طرف سے خراسان کا نائب بنا۔ اس وقت عمرو خلیفہ کے خلاف بغداد پر حملے کی تیاری کررہا تھا۔ خلیفہ وقت الموفق باللہ تھا۔ عمرو کا ارادہصوبہ فارس کو واپس حاصل کرنا تھا۔ [9] یہ وقت تھا جب رفیع کی قسمت نے انگڑائی لی جب الوفق نے صفاریوں سے حکومت چھین لی اور رفیع کو خراسان سونپ دیا۔ اب رفیع نے ماوراء النہر نے اپنے تعلوات استوار کیے اور ابو طلحہ کو نارمل کیا اور ہرات پر قبضہ کر لیا۔ 886ء میں اس نے خوارزم پر چڑھائی کی اور اسماعیل بن احمد کی اس کے بھائی نثار اول کے خلاف مدد کی۔ 888/889ء میں رفیع نے زیدیہکے گرگان اور طبرستان پر حملہ کیا اور قبضہ کر لیا اور زیدیہ کے حاکم محمد بن زید کو شکست دی۔ طبرستان سے اس قزوین کا رخ کیا اور پھر رے شہر کو اپنا ہدف بنایا۔ 889/890ء میں رے شہر میں اس نے اپنا دار الحکومت قائم کیا جہاں وہ 891ء میں الموفق کی موت تک رہا۔ [10] طبرستان میں صفاری کے دعویدار جانشین اور عمرو بن لیث کے بھائی علی بن لیث نے اس سے ملاقات کی اور اس کے دو بیٹوں المعدل اور اللیث نے 896ء میں خراسان حاصل کرنے میں رفیع کی مدد کی۔ [11]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب Bosworth (1995)، p. 385
- ↑ Kennedy (2004)، pp. 159–160
- ↑ Bosworth (1975)، pp. 90, 95–104
- ↑ Kennedy (2004)، pp. 175–176
- ↑ Bosworth (1975)، pp. 112–115
- ↑ Kennedy (2004)، p. 176
- ↑ Bosworth (1975)، p. 116
- ↑ Bosworth (1975)، p. 118
- ↑ Bosworth (1975)، pp. 116–119
- ↑ Bosworth (1975)، pp. 118, 120
- ↑ Bosworth (1975)، pp. 116, 118, 120