رنگے نانن
رنگی نانن یا رنجی نانن [ا] (پیدائش: 29 مئی 1953ء) | (انتقال: 23 مارچ 2016ء) ایک ویسٹ انڈین کرکٹ کھلاڑی تھا جس نے 1980ء میں ایک ٹیسٹ میچ کھیلا ۔
ذاتی معلومات | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 29 مئی 1953 پریسل, کؤوا, ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 23 مارچ 2016 کؤوا, ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو[1] | (عمر 62 سال)||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
واحد ٹیسٹ (کیپ 174) | 8 دسمبر 1980 بمقابلہ پاکستان | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1972/73–1990/91 | ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو قومی کرکٹ ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 18 اپریل 2019 |
ابتدائی زندگی
ترمیمپریسل گاؤں، کووا ، ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو میں پیدا ہوئے، نانن نے چاگواناس میں پریزنٹیشن کالج میں تعلیم حاصل کی، جہاں انھوں نے پہلی بار کرکٹ کو سنجیدگی سے لیا۔ [2] آف اسپنر کے طور پر ترقی کرنے کے بعد، نانن نے 1969ء اور 1970ء میں ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو کی نوجوانوں کی نمائندہ ٹیمیں بنائیں اور 1970ء میں ویسٹ انڈیز کی نوجوان ٹیم کے ساتھ انگلینڈ کا دورہ کیا [2] نوجوانوں کی کرکٹ میں ان کی مسلسل کامیابی، بشمول 1972ء ویسٹ انڈیز یوتھ چیمپئن شپ میں سب سے شاندار آل راؤنڈر ہونے کی وجہ سے لیری کانسٹنٹائن ٹرافی جیتنا، [2] نانن نے 1972/73ء میں ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو کے لیے اپنی فرسٹ کلاس کرکٹ کی شروعات کی۔
سینئر کرکٹ کیریئر
ترمیمٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو کے لیے تقریباً دو دہائیوں تک کھیلتے ہوئے نانن ویسٹ انڈیز کی مقامی کرکٹ کی تاریخ کے سب سے کامیاب بولر تھے جنھوں نے 23 کی عمر میں 366 اول درجہ وکٹیں حاصل کیں۔ [3] 1980 کے دورہ پاکستان کے لیے ویسٹ انڈیز کے دستے میں شامل، [4] نانن نے اپنا واحد ٹیسٹ میچ پاکستان کے خلاف اقبال اسٹیڈیم ، فیصل آباد میں دسمبر 1980ء میں کھیلا جس میں چار وکٹیں حاصل کیں۔ [5] [6] [7] 1982ء کے مقامی شیل شیلڈ سیزن میں، نانن نے پانچ میچوں میں 32 وکٹیں حاصل کیں، جس نے 1975ء میں انشاء علی کی 27 وکٹوں کا سابقہ ریکارڈ توڑا اور ویسٹ انڈیز کرکٹ سالانہ کی طرف سے انھیں پانچ "سال کے بہترین کرکٹرز" میں سے ایک قرار دیا گیا۔ [2] نانن نے ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو کی کپتانی کی جس میں دورہ کرنے والی آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے خلاف 1984ء کے میچ میں بھی شامل تھا جب آسٹریلوی کپتان کم ہیوز ، نانان کے اس ہدف کو متعین کرنے سے ناراض ہو گئے جسے ہیوز نے تعاقب کرنے کے لیے ایک مناسب ہدف سمجھا، 75 منٹ میں صرف دو سکورنگ شاٹس بنائے۔ [8] نانن نے برطانیہ میں ایک پیشہ ور کے طور پر بھی کھیلا، بشمول 1983ء میں مائنر کاؤنٹی چیمپئن شپ میں ڈرہم کاؤنٹی کرکٹ کلب اور سکاٹش ٹیم کرک کالڈی کرکٹ کلب کے لیے، جہاں 1990ء کے سیزن میں اس نے 32.37 کی رفتار سے 615 رنز بنائے اور 13.49 کی رفتار سے 81 وکٹیں حاصل کیں۔ [9] ننن کے چچا نرمل نانن اور بھتیجے میگنم نانن نے بھی اول درجہ کرکٹ کھیلی۔ [10]
کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد
ترمیمایک پیشہ ور کرکٹ کھلاڑی کے طور پر اپنے کردار کے علاوہ، نانن ایک پولیس اہلکار تھے اور بعد میں بشمول ویسٹ انڈیز ٹیم کے ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو کے رابطہ افسر کے طور پر کرکٹ منتظم کے طور پر خدمات انجام دیں،
انتقال
ترمیمنانن کو 2012ء میں فالج کا دورہ پڑا [11] جس سے وہ کبھی صحت یاب نہیں ہوئے اور 23 مارچ 2016ء کو کارونی کے کووا ہسپتال میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے، پسماندگان میں ان کی اہلیہ مارتھا اور دو بیٹے رہ گئے۔ برائن لارا نے نانان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے نانن سے سپن کھیلنے کے فن کے بارے میں بہت کچھ سیکھا، [11] جبکہ ویسٹ انڈیز کے سابق فاسٹ باؤلر ٹونی گرے نے کہا کہ نانن ایک بہترین پیشہ ور تھے جنہیں سکور کرنا مشکل تھا اور وہ ویسٹ انڈیز کرکٹ سے محبت کرتے تھے۔ [12] اپریل 2021ء کے دوران پریسل ریکریشن گراونڈ جو پریسل میں واقع ہے، کووا کا نام نانن کے اعزاز میں تبدیل کر دیا گیا۔ [13]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "WICB regrets passing of Rangy Nanan"۔ Guyana Chronicle۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2021
- ^ ا ب پ ت Benson & Hedges West Indies Cricket Annual 1982, "Five Cricketers of the Year", Caribbean Communications: Christ Church, Barbados, p. 7.
- ↑ Tony Cozier۔ "Remembering Rangy"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 ستمبر 2019
- ↑ Papua New Guinea Post-Courier, "West Indies name tour squad", 8 October 1980, p. 42.
- ↑ Rangy Nanan: The only Test cricketer with a palindromic surname
- ↑ May 19, 2008 Where spin is a sin
- ↑ Carew criticises Ramdin's appointment
- ↑ The Canberra Times, "Farcical end to match blamed on Hughes", 14 March 1984, p. 44.
- ↑ The 1991 Miller Guide to Scottish Cricket, ed.
- ↑ "Rangy Nanan"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 ستمبر 2019
- ^ ا ب
- ↑ Veersen Bhoolai۔ "Tony Gray: 'People didn't know about my battles'"۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2019
- ↑ "Rangy Nanan honored in hometown Preysal"۔ loopnews.com۔ Loop News۔ April 9, 2021