روبینہ سعادت قائم خانی

پاکستانی سیاست دان

روبینہ سعادت قائم خانی (انگریزی: Rubina Saadat Qaimkhani) (ولادت: ) ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو جون 2013ء سے مئی 2018ء تک صوبائی اسمبلی سندھ کی رکن رہ چکی ہیں۔ اس سے قبل وہ 2002ء سے 2013ء تک پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن تھیں۔

روبینہ سعادت قائم خانی
 

سندھ کی صوبائی اسمبلی کی رکن
مدت منصب
جون 2013ء – 28 مئی 2018ء
قومی اسمبلی پاکستان کی رکن
مدت منصب
2002ء – 2013ء
معلومات شخصیت
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان پیپلز پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سیاسی زندگی

ترمیم

2002ء کے عام انتخابات

ترمیم

روبینہ سعادت 2002ء کے عام انتخابات میں سندھ سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کی حیثیت سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔[1][2][3]

2008ء کے عام انتخابات

ترمیم

روبینہ 2008ء کے پاکستانی عام انتخابات میں سندھ سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کی حیثیت سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن دوبارہ منتخب ہوئیں تھیں۔[2][4] ان کو 2008ء کے عام انتخابات میں جیتنے کے بعد، وفاقی پارلیمانی سکریٹری برائے انسانی حقوق کے لیے مقرر کیا گیا۔[2][4]

2013ء کے عام انتخابات

ترمیم

روبینہ 2013ء کے پاکستانی عام انتخابات میں خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کی حیثیت سے سندھ کی صوبائی اسمبلی کی ایک رکن منتخب ہوئیں۔[5][6] 10 جولائی 2013ء کو، روبینہ کو وزیر اعلی قائم علی شاہ کی صوبائی سندھ کابینہ میں شامل کیا گیا اور ان کو سندھ صوبائی وزیر برائے آبادی بہبود اور اضافی وزارتی محکموں خواتین کی ترقی اور خصوصی تعلیم کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔[7][8] مئی 2014ء میں، روبینہ کو سماجی بہبود کے وزارتی عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔[9]

روبینہ سعادت کو مارچ 2015 میں کابینہ سے ہٹا دیا گیا۔[10]

خاندان

ترمیم

مارچ 2014ء میں، روبینہ نے خلع کے لیے درخواست دائر کی۔[11] اپریل 2014 میں، عدالت نے شادی کے معاملے کو حل کر دیا۔[12]

مارچ 2018 میں، روبینہ سعادت کے اکلوتے بیٹے کی کار حادثے میں موت ہو گئی۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Women who made it to National Assembly"۔ DAWN.COM۔ 1 November 2002۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2017 
  2. ^ ا ب پ ت "PPP MPA Rubina Qaimkhani's 16-year-old son dies in Karachi car crash - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 2 March 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2018 
  3. "Bilawal visits Rubina Qaimkhani, offers condolences over son's death"۔ www.geo.tv۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2018 
  4. ^ ا ب "Disrespecting women: MNA calls for Alauddin's disqualification - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 27 June 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2017 
  5. "PPP biggest beneficiary of reserved seats in Sindh"۔ The Nation۔ 12 اکتوبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2017 
  6. "PPP MPA Qaimkhani's 16-year-old son dies in Karachi car accident"۔ www.pakistantoday.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2018 
  7. "Sindh cabinet expanded - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 11 July 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2018 
  8. "Sindh cabinet gets nine more ministers"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ 09 فروری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2018 
  9. The Newspaper's Staff Reporter (7 May 2014)۔ "Portfolio reshuffle"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2018 
  10. "Rubina Qaimkhani no longer a minister"۔ The News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2018 
  11. "Sindh women development minister files for Khula"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ 14 مارچ 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2018 
  12. The Newspaper's Staff Reporter (23 April 2014)۔ "Suspect sent to jail in nurse murder case"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2018