اردو اخبار روزنامہ لشکر

بروزِ یومِ آزادی 15 اگست 1998ء ہندوستان کا پہلا اردو انٹرنٹ اخبار لشکر شروع کیا گیا تھا۔

یہ وہ دور تھا جب اردو تو اردو؛ انگریزی پڑھنے اور بولنے والے ایک کثیر طبقہ کو انٹرنیٹ کے بارے میں بہت کم معلوم تھا۔ بہت سے لوگ تو ایسے تھے جو تکنالاجی کے اس عظیم کارنامہ کو جو غالباً آگ کی دریافت کے بعد بنو آدم کی سب سے بڑی تحقیقی اور تخریقی کامیابی ہے، شک و شبہہ کی نظر سے دیکھتے تھے اور اس میں طرح طرح کے کیڑے نکالتے لشکر اخبار دراصل چند صحافیوں، اہل قلم اور محبان اردو کا ایک بہت مختصر سا گروپ نکالتا ہے تا کہ اردو سے وطن کی مٹی کی خشبو سے اور اس گنگا جمنی تہزیب سے عشق کرنے والوں کو جس نے 1857ء کی تاراجی سے قبل اودھ کو جنت نشان بنا رکھا تھا میر انیس، مرزا دبیر، پنڈت رتن ناتھ سرشار، عبدالحلیم شرر، حضرت وارث علی شاہ اور منشی نول کشور کی زمین سے وابستہ رکھا جا سکے۔ تا کہ دنیا میں جو اب جائز طور پر سائبر ویلیج کہلاتی ہے اس دور کے لکھنؤ کو آباد کیا جا سکے۔

بیرونی روابط

ترمیم