ایدل اورال، (تاتاری: ایدل-اورال، انگریزی: Volga-Ural، وولگا-اورال) تاتارستان، روس میں ایک تھوڑی مدت کے لیے قائم رہنے والی مسلم ترک جمہوریہ تھی، جس کا مرکز قازان تھا۔ جس نے روسی خانہ جنگی کے دوران تاتاریوں، باشکیریوں اور چوواشوں کو متحد کیا تھا۔ اس کو اکثر خانیت قازان کو دوبارہ قائم کرنے کی کوشش سمجھا جاتا ہے۔ جمہوریہ کے قیام کا اعلان 12 دسمبر 1917ء کو اندرون روس اور سائبیریا کے مسلمانوں کی کانگریس نے کیا ۔

ریاست ایدل-اورال کا پرچم

5 مئی 1917ء کو 800 سے زیادہ غیر روسی نمائندوں، جو ماری، چوواش، اودمرت، موردوان، کومی، کومی-پرمیاک، کلمیک اور تاتاری اقوام کی نمائندگی کر رہے تھے، کا قازان میں اجلاس منعقد ہوا جس میں ایدل-اورال کی آزاد جمہوریہ کے قیام کا اعلان کیا گیا۔ اس کا خاص نظریہ چھوٹی قومیتوں کی جمعیت بنانا تھا جس میں سب اپنی اپنی تہذیب اور ثقافت کو تحفظ دے سکیں۔ شروع میں باشکیر مسلمانوں نے شمولیت سے انکار کیا، لیکن 1917ء ہی میں بعد میں وہ اور ایدل جرمنوں نے ایدل یورال جمعیت میں شمولیت اختیار کر لی ۔

ابتدا میں یہ صرف مسلم اور ترک اکثریتی علاقوں پر مشتمل تھی تاہم چند ماہ بعد غیر مسلم اور غیر ترک قومیتوں نے بھی اس میں شمولیت اختیار کر لی۔ جیسے کومی، ماری اور اودمرتوں نے جو فن زبانیں بولتے ہیں اور راسخ الاعتقاد مسیحیت یا شمانزم کو مانتے تھے۔ سرخ افواج سے اپریل 1918ء میں شکست کے بعد ایدل-اورال کی ریاست کو بحال کرنے کی کوششیں 1921ء تک چلتی رہیں اور بالآخر اسی سال سوویت حکومت نے اسے بدترین انداز میں کچل دیا اور ہزاروں مسلم و ترک باشندوں کا قتل عام کیا۔

ریاست ایدل اورال کے صد صدری مقصودی ارسل، 1918ء میں فن لینڈ فرار ہو گئے۔ آپ روسی دوما کے رکن رہ چکے تھے اور دوران رکنیت انھوں نے فن لینڈ کے حق خود ارادی اور اُن کے آئینی حقوق کی حمایت کی تھی، اسی وجہ سے فن لینڈ نے آپ کا بھرپور خیرمقدم کیا۔ جلاوطنی کے ایام میں وہ مغربی ممالک کی حمایت حاصل کرنے کے لیے کے لیے سویڈن، جرمنی اور فرانس بھی گئے، تاہم مسلم و ترک اکثریتی علاقوں میں ایک الگ ریاست کا قیام آج بھی ایک خواب ہے۔

متعلقہ مضامین

ترمیم