ریاست جعفر آباد[1] یا صرف جعفر آباد ہندوستان کے عہد استعمار کی ایک باج گزار نوابی ریاست تھی جو سنہ سینتالیس میں آزادی کے بعد بھارت ڈومینین میں ضم ہو گئی۔ اس ریاست کا محل وقوع ساحلِ گجرات پر واقع کاٹھیاواڑ جزیرہ نما تھا۔ برطانوی راج کی ابتدا میں یہ ریاست بڑودا ایجنسی کا حصہ تھی لیکن بعد میں اسے بمبئی پریزیڈنسی کی کاٹھیاواڑ ایجنسی کے تابع کر دیا گیا۔ ریاست جعفر آباد اصلاً ریاست جنجیرہ کے فرماں رواؤں کے زیر نگین تھی،[2] ریاست جنجیرہ یہاں سے 320 کلومیٹر دور جنوب جنوبی مشرق میں کوکن ساحل پر واقع تھی۔ اس لحاظ سے جعفر آباد اور جنجیرہ کی ریاستیں نجی طور پر متحد تھیں۔

ریاست جعفر آباد
જાફરાબાદ રિયાસત
1650–1948
Flag of جعفر آباد
Flag

سوراشٹر میں جعفر آباد کا محل وقوع
رقبہ 
• 1901
68 کلومیٹر2 (26 مربع میل)
آبادی 
• 1901
12097
تاریخ
تاریخ 
• 
1650
• 
1948
مابعد
ہندوستان
آج یہ اس کا حصہ ہے:گجرات، بھارت

ریاست کا پایہ تخت جعفر آباد میں واقع تھا جو احمد آباد سے جنوب کی سمت میں 275 کلومیٹر اور بڑودا سے جنوب مغربی سمت میں 240 کلومیٹر دور پڑتا ہے۔ ریاست جعفر آباد کی تشکیل کے وقت اس میں ایک شہر اور گیارہ گاؤں شامل تھے جو ابتدا میں دو اضلاع پر محیط تھے۔ یہ دونوں ضلعے رنائی ندی کے دہانے کے دونوں اطراف میں واقع تھے۔ ریاست کا کل رقبہ 68 کلومیٹر تھا اور سنہ 1881ء میں اس کی مجموعی آبادی 4746 تھی جو سنہ 1901ء میں بڑھ کر 6038 نفوس تک پہنچ گئی تھی۔ آبادی کا بیشتر حصہ یعنی تقریباً اسی فیصد مسلمان تھا اور بقیہ ہندو تھے۔ اس ریاست اور قصبے کا نام گجرات کے سلطان مظفر جعفر کے نام پر رکھا گیا جنھوں نے بہت سے قلعے تعمیر کروائے تھے۔

تاریخ

ترمیم

سنہ 1650ء میں ریاست جعفر آباد کا قیام عمل میں آیا۔ 6 دسمبر 1733ء کو ریاست کے فرماں روا نے برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی سے ایک دفاعی اور اقدامی معاہدہ پر دستخط کیے۔ سنہ 1759ء میں جعفر آباد اور جنجیرہ کی ریاستیں متحد ہوئیں اور بالآخر سنہ 1834ء میں ریاست جعفر آباد برطانوی نو آبادی کا حصہ بن گئی۔[3]

سنہ 1731ء کے آس پاس جب گجرات میں مغلیہ سلطنت کا عمل دخل کمزور ہوا تو مقامی تھانے دار نے جو مغلوں کا اتحادی تھا، اپنی خود مختاری کا اعلان کر دیا۔ بعد ازاں تھانے دار اور مقامی کولی افراد نے مل کر سمندری قزاقی کا پیشہ اختیار کر لیا اور سورت سے جانے والے تجارتی ساز و سامان اور بحری جہازوں کو لوٹنے لگے۔ چنانچہ شیدی ہلال جو اس وقت سورت کے فرماں روا اور جنجیرہ شاہی سلسلہ کے فرد تھے کولیوں پر حملہ آور ہوئے، ان کی کشتیوں کو تباہ اور افراد کو قید کر لیا اور ساتھ ہی ان لوگوں پر زبردست جرمانہ بھی عائد کیا۔[4] جعفر آباد کا تھانیدار یہ جرمانہ ادا نہ کر سکا، چنانچہ اس نے جعفر آباد قصبے کو سنہ 1759ء میں سیدی ہلال کے ہاتھوں فروخت کر دیا۔ تاہم شیدی ہلال کو جلد ہی اندازہ ہو گیا کہ وہ کاٹھیاواڑ جزیرہ نما کی لاقانونیت کی بنا پر جعفر آباد کو اپنے پاس نہیں رکھ سکتے، چنانچہ انھوں نے سنہ 1762ء میں اسے نواب جنجیرہ کو دے دیا۔

برطانوی عہد استعمار میں ابتداً جنجیرہ کے نواب کاٹھیاواڑ کے حکمرانوں میں دوسرے درجے کے حاکم سمجھے جاتے تھے لیکن جلد ہی انھیں پہلے درجے کی ترقی مل گئی۔ انیسویں صدی عیسوی میں جنجیرہ اور جعفر آباد کے فرماں رواؤں نے 123 افراد پر مشتمل ایک فوج بھی تیار کر لی تھی۔ ریاست جعفر آباد 8 مارچ 1948ء کو بھارت ڈومینین میں ضم ہوئی۔[5]

فرماں روایان ریاست

ترمیم

ابتدا میں ریاست کے حکمران اپنے لیے وزیر کا لقب استعمال کرتے تھے لیکن سنہ 1803ء کے بعد انھوں نے نواب کا لقب اختیار کر لیا۔

جعفر آباد کے تھانیدار

ترمیم
  • c.1650 – 16.۔: Fath Khan
  • 16.۔ – 1678: Sambhol Yaqut Khan
  • 1678–1734: Qasim Yaqut Khan
  • 1734–1759: Surur Khan

وزرائے جنجیرہ

ترمیم
  • 1676–1703: Kasim Yaqut Khan II (d. 1703)
  • 1703–1707: Amabat Yaqut Khan II
  • 1707–1732: Surur Yakut Khan II (d. 1732)
  • 1732–1734: Hasan Khan (1st time) (d. 1746)
  • 1734–1737: Sumbul Khan
  • 1737–1740: `Abd al-Rahman Khan
  • 1740–1745: Hasan Khan (2nd time) (s.a.)
  • 1745–1757: Ibrahim Khan I (1st time) (d. 1761)
  • 1757: Mohammad Khan I (d. 1757)
  • 1757–1759: Ibrahim Khan I (2nd time) (s.a.)

جنجیرہ کے تھانیدار اور وزیر

ترمیم
  • 1759–1761: Ibrahim Khan I (s.a.)
  • 1761–1772: Yaqut Khan (usurper to 6 Jun 1772) (d. 1772)
  • 1772–1784: `Abd al-Rahim Khan (d. 1784)
  • 1784–1789: Jowhar Khan (d. 1789)
    • - in dispute with -
      • 1784–1789: `Abd al-Karim Yaqut Khan
  • 1789–1794: Ibrahim Khan II (d. 1826)
  • 1794–1803: Jumrud Khan (d. 1803)

نوابان ریاست

ترمیم
  • 1803–1826: Ibrahim Khan II (s.a.)
  • 1826 – 31 Aug 1848: Mohammad Khan I (d. 1848)
  • 31 Aug 1848 – 28 Jan 1879: Ibrahim Khan III (b. 1825 – d. 1879)
  • 28 Jan 1879 – 2 مئی 1922: Ahmad Khan (b. 1862 – d. 1922) (from 1 Jan 1895, Sir Ahmad Khan)
  • 28 Jun 1879 – 11 Oct 1883: ۔.۔. – نائب السلطنت
  • 2 مئی 1922 – 15 Aug 1947: Mohammad Khan II (b. 1914 – d. 1972)
  • 2 مئی 1922 – 9 Nov 1933: کلثوم بیگم (خاتون) – نائب السلطنت (b. 1897 – d. 1959)

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. The History and Register of the Princely Families and States of India
  2. ہیو چھزم، مدیر (1911)۔ "Jafarabadانسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا (بزبان انگریزی)۔ 15 (11واں ایڈیشن)۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس۔ صفحہ: 125 
  3. Princely States of India
  4. Robbins, Kenneth X.؛ McLeod, John (2006)۔ African elites in India: Habshi Amarat۔ Mapin۔ ص 272 Pages۔ ISBN:1890206970
  5. Great Britain India Office. The Imperial Gazetteer of India. Oxford: Clarendon Press, 1908