زبیدہ حبیب رحمت اللہ (12 اگست 1917 – 5 جولائی 2015)، بمبئی میں پیدا ہوئیں۔ ان کا پیدائشی نام زبیدہ سلطان چنوئے تھا۔ وہ ایک سرگرم سماجی کارکن تھیں بنیادی طور پر کراچی میں مقیم تھیں۔ وہ برطانیہ میں آل انڈیا مسلم لیگ کی صدر تھیں اور آل پاکستان ویمن ایسوسی ایشن کی بانی ممبر تھیں۔ [1] صدر ایوب خان کی جانب سے ان کی خدمات کے لیے انھیں ستارہِ خدمت (اسٹار آف سروس) سے نوازا گیا۔

زبیدہ رحمت اللہ
معلومات شخصیت
پیدائش 12 اگست 1917ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 5 جولا‎ئی 2015ء (98 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی الفنسٹن کالج  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان،  سماجی کارکن  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ذاتی زندگی ترمیم

زوبیدہ چنائے نے 1935 میں حبیب رحمت اللہ [2] سے شادی کی تھی۔ اس کے بعد اس نے برطانوی ہند میں مسلم خواتین کی حمایت کے لیے ایک فعال سماجی بہبود کے محاذ کا آغاز کیا اورقیام پاکستان کے بعد خواتین بنیادی تعلیم اور ترقی پر کام کیا۔ [1]

خاندانی طور پر، زبیدہ رحمت اللہ کے والد سلطان چنوئے ایک بزنس مین تھے اور بمبئی [1938-39] کے میئر رہ چکے تھے۔ اس کے حبیب ابراہیم رحیمتولہ سے شادی سے تین بچے تھے یعنی دو بیٹے اور ایک بیٹی۔

ابتدائی زندگی اور کیریئر ترمیم

انھوں نے ابتدائی تعلیم کنوینٹ آف جیسس اینڈ مریم، بمبئی (موجودہ ممبئی) میں حاصل کی اور اس کے بعد کوئین مریم اسکول میں میٹرک کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد اس نے ایلفن سٹون کالج سے تعلیم حاصل کی جہاں اس نے بیچلر آف آرٹس کی ڈگری حاصل کی۔

زبیدہ رحمت اللہ آل پاکستان ویمن ایسوسی ایشن (اے پی ڈبلیو اے) کی بانی ممبروں میں سے ایک تھیں۔ چونکہ وہ 1947 میں تقسیم کے وقت برطانیہ میں مقیم تھیں، وہ اے پی ڈبلیو اے برطانیہ کی پہلی صدر بن گئیں۔ [1] وہ 1947 میں پاکستان کی آزادی کے بعد برطانیہ میں جناح کی آل انڈیا مسلم لیگ کی پہلی صدر تھیں۔

وہ 1953 میں پاکستان واپس آئیں اور اے پی ڈبلیو اے کے ساتھ اپنا کام جاری رکھا۔ انھوں نے تنظیم کے مختلف وفود کی قیادت افرو ایشیا کانفرنسوں اور چین کی قیادت کی۔ زبیدہ سندھ اے پی ڈبلیو اے (1953–54) کی صدر تھیں - پھر وہ نائب صدر اے پی ڈبلیو اے نیشنل (1955–58) بن گئیں۔ وہ چیئرمین اے پی ڈبلیو اے کاٹیج انڈسٹری (1956–74) کے عہدے پر بھی فائز رہیں۔ آخر میں وہ کراچی اپوا (1991–97) کی چیئرمین رہیں اور کراچی میں پاکستان امریکن کلچرل سنٹر میں سکریٹری کے عہدے پر بھی رہیں۔ [3]

ایوارڈ ترمیم

بیگم رحمت اللہ کو صدر پاکستان ایوب خان نے 1960 میں پاکستان میں خواتین کی تنظیموں اور خواتین کے حقوق سمیت ' مغربی پاکستان خاندانی قوانین' پر ان کے کاموں کے لیے خدمات کے لیے ستارہِ خدمت (اسٹار آف سروس) سے نوازا تھا۔

موت ترمیم

زبیدہ حبیب رحمت اللہ 5 جولائی 2015 کو 97 سال کی عمر میں کراچی، پاکستان میں انتقال کر گئیں۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ "Begum Zubeida Habib Rahimtoola profile and portrait"۔ نیشنل پورٹریٹ گیلری، لندن۔ Bassano Ltd۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2020 
  2. "Zubeida Rahimtoola – From The Herald archives"۔ Herald Scotland۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2020 
  3. "Pakistan American Cultural Center (PACC) founding members"۔ Pakistan American Cultural Center (PACC) website۔ 20 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2020