سارہ نقوی
مشہور ریڈیو براڈکاسٹر اور سائنسی خاتون محققّ۔
حالات زندگی
ترمیمسارہ نقوی کا خاندان تقسیم کے فوراً بعد حیدرآباد، دکن سے نقلِ مکانی کر کے پاکستان آ گیا۔ آواز کی دنیا سے ان کے تعلق کا آغاز ساٹھ کی دہائی میں ریڈیو پاکستان سے ہوا۔ جس کے بعد وہ وائس آف امریکہ سے وابستہ رہیں اور ان کے اس سفر کا اختتام بی بی سی میں ہوا۔
وجہ شہرت
ترمیمسارہ نقوی کو سب سے زیادہ شہرت ان کے پروگرام سائنس کلب سے ملی۔ سائنس کلب میں انھوں نے خلائی مہمات اور ٹیکنالوجی پر پروگراموں کا سلسلہ بڑی محنت سے پیش کیا، یہ سلسلہ انھیں امریکا، جاپان اور ہندوستان سمیت کئی ملکوں میں لے گیا جہاں سے انھوں نے بیش بہا مواد اکٹھا کیا۔ اسی سلسلے کا ایک نتیجہ ان کی نہایت ہی مفید اور معلوماتی کتاب ’انسان اور کائنات‘ ہے جو آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کراچی نے 1999ء میں شائع کی۔ ان کی دوسری کتاب ابتدائی انگریزی کے بارے میں ایک لغت ہے۔[1]
خاندانی پس منظر
ترمیمان کی بہنوں میں فاطمہ ثریا بجیا، صغرا کاظمی، زہرہ نگاہ، اسما سراج اور زبیدہ سراج اور بھائیوں میں احمد مقصود حمیدی، انور مقصود، عمر مقصود اور عامر مقصود شامل ہیں۔ ان میں سے فاطمہ ثریا بجیا معروف دانشور اور ڈراما نگار ہیں، زہر نگاہ اردو کی جانی پہچانی شاعرہ ہیں، انور مقصود اردو طنز و مزاح میں ایک قدآور نام ہیں، صغرا کاظمی کو اختراعی ملبوسات سازی کے حوالے سے پہچانا جاتا ہے جب کہ احمد مقصود پاکستان کی سول سروس سے منسلک رہنے کے باوجود ایک دانشور کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
آخری ایام
ترمیملندن میں ان کا انتقال 25 نومبر 2003ء میں ہوا جبکہ کراچی میں ان کو سپرد خاک کیا گیا۔
مزید پڑھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑
رضا علی عابدی (2011)۔ "آتے جاتے ساتھی"۔ ریڈیو کے دن۔ سنگ میل پبلیکشنز۔ صفحہ: 1.-2 الوسيط
|pages=
و|page=
تكرر أكثر من مرة (معاونت)