ساہیوال، سرگودھا (انگریزی: Sahiwal, Sargodha) پاکستان کا ایک رہائشی علاقہ ہے۔[1] ساہیوال، ضلع سرگودھا کا ایک قدیم قصبہ ہے اورسرگودھا شہر سے 37کلومیڑ کے فاصلے پر، جھنگ سرگودھا روڈ پر دریائے جہلم کے مشرقی کنارے پر واقع ہے۔ یہ قصبہ شیر شاہ سوری کے زمانے سے آباد چلا آ رہا ہے۔خوشاب ،بھیرہ اور ساہیوال کی تعمیر ایک جیسی ہے۔ قدیم زمانے میں یہ قصبہ دریا کے کنارے پر واقع تھا، مگر مرورِ زمانہ سے دریا کے رخ بدلنے کی وجہ سے اب یہ دریا سے پانچ کلومیڑ کے فاصلے پ رہے۔ اس کی قدیم عمارات اور طرزِ تعمیرا س کی قدامت کے ثبوت ہیں۔ دیگر پرانے شہروں کی طرح اس قصبے کے اردگرد بھی بیرونی حملہ آوروں سے حفاظت کے لیے فصیل تعمیر کی گئی تھی۔ اس فصیل سے اندر جانے کے لیے شہر کے گرد چھ دروازے تعمیر کیے گئے تھے جو آج بھی اسی شان وشوکت اور خوبصورتی کے ساتھ موجود ہیں۔ ان دروازوں کے نام: لاہوری دروازہ، کابلی دروازہ، کشمیری دروازہ، جھمٹی دروازہ، ملتانی دروازہ اور ملتانی کہنہ دروازہ ہیں۔ ان تمام دروازوں کو شہر کے اردگرد موجود سرکلر روڈ ملاتی ہے۔ روایت ہے کہ ساہو اور لکھی دو بھائی تھے،جن کے نام سے ساہیوال اور اس سے متصل قصبہ لکھیوال شریف بسائے گئے۔ آج کل لکھیوال ساہیوال کی یونین کونسل ہے۔ جغرافی لحاظ سے ساہیوال نقشے میں31° 58' 23" درجے شمال اور72° 19' 32" درجے مشرق پر واقع ہے۔ اسے 1949ءمیں ٹاﺅن کمیٹی اور 2004ءمیں سرگودھا کی تحصیل کا درجہ دیا گیا۔ انتظامی لحاظ سے اس تحصیل کو چودہ یونین کونسلوں میں تقسیم کیا گیا ہے جو ترتیب وار اس طرح سے ہیں: یونین کونسل نمبر70: وجھ،71:کدھ لتھی آڑا،72:لکھیوال،73:رادھن، 74:ساہیوال1، 75:ساہیوال2۔،76:ڈیرہ جاڑہ77: فاروقہ، 78:عظمت والا،79:سیال شریف،80:سجوکہ،81: جہانیاں شاہ، 82:مجوکہ، 83: نورے والا۔ ساہیوال چونکہ دریا کے کنارے پرآبادہے اس لیے سیلابی ریلوں سے اکثر یہاں بہت سے نقصانات ہوتے رہتے ہیں۔1992 کے سیلاب نے ساہیوال شہر سرکلرروڈ کے گرد کی بیشتر بیرونی آبادی سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے بری طرح مثاثرہوئی،جس کے نتیجہ میں سرکلرروڈ کی بیرونی رہائشی آبادی ازسرنو تعمیر کی گئی، اندروں شہر کی پرانی آبادی کو ساہیوال شہر کے چھ تاریخی دروازوں نے محفوظ رکھا۔ انھی سیلابی ریلوں کے باعث دریا اپنی زرخیز مٹی یہاں کی زمینوں پر بکھیرتا رہتا ہے۔ اس وجہ سے یہاں کی زمینیں بہت زرخیزہیں۔ قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے کے سبب یہاں کے لوگ بہت محنت کش اور جفاکش ہیں۔گندم، گنا،کپاس اور چاول یہاں کی اہم فصلیں ہیں۔ یہ علاقہ کھجو رکے باغات کی وجہ سے بھی بہت مشہور ہے۔ اس کے اردگرد بہت عمدہ کھجوروں کے باغات موجود ہیں۔ ساہیوال کی آبادی تقریبا تین لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔”ذرا نم ہوتو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی“ کے مصداق،اس سرزمین نے بہت سے قابل اور ماہرافراد کو جنم دیاہے۔ یہاں کے لوگوں نے تمام شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ بہت سے ڈاکٹر،انجینئر،ادیب، شاعر،پروفیسر، فوجی افسران، بزنس مین اور نکراندرونِ ملک اور بیرونِ ملک اپنی صلاحیتوں کے جوہردکھا رہے ہیں۔[2]

شہر
سرکاری نام

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Sahiwal, Sargodha" 
  2. "TMA Sahiwal (Sargodha) Website"۔ 21 جون 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2017