سخوئی سو-27 (روسی: Сухой Су-27، انگریزی: Sukhoi Su-27) روس کے ادارے سخوئی کا تیار کردہ ایک لڑاکا طیارہ ہے۔ یہ طیارہ سوویت فضائیہ کے لیے بنایا گیا تھا۔ سخوئی 27 ایک یا دو پائلٹ کی گنجائش رکھنے والا طیارہ جو 1972ء میں بننا شروع ہوا۔

سخوئی سو-27
 

نوع لینڈ بیسڈ ملٹی رول کمبیٹ ایئرکرافٹ ،  چوتھی نسل کا لڑاکا   ویکی ڈیٹا پر (P279) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
صانع سخوئی   ویکی ڈیٹا پر (P176) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
انجن ساٹرون اےایل-31   ویکی ڈیٹا پر (P516) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نمونہ ساز میخائل سیمونوف   ویکی ڈیٹا پر (P287) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کل پیداوار 809 [1]  ویکی ڈیٹا پر (P1092) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اسلحہ بندی ایس-8 ،  ایس-13 ،  ایس-25 ،  اسمارٹ-ایم کے-برٹانائیٹ ،  کااب-500-کےآر   ویکی ڈیٹا پر (P520) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات
آغاز خدمات 1985  ویکی ڈیٹا پر (P729) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پہلی پرواز 20 مئی 1977  ویکی ڈیٹا پر (P606) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
صارفین
لمبائی 21.9 میٹر [3]  ویکی ڈیٹا پر (P2043) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بلندی 5.93 میٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2048) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حد 3530 الف پیما   ویکی ڈیٹا پر (P2073) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سخوئی-27، دوران میں پرواز

اس طیارے کی عرفیت فلینکر (Flanker) ہے۔

تاریخ

ترمیم

1969ء میں جب امریکی فضائیہ نے ایف-15 طیارہ بنایا تو سوویت حکومت کو دفاع کے لیے نئے لڑاکا طیارے کی ضرورت پڑی۔ اسی سال سوویت حکومت نے نیا طیارہ بنانے کا علان کیا۔ اس نئے طیارہ کا نام ٹی-10 رکھا گیا۔ ٹی-10 سب سے پہلے 20 مئی 1977ء میں آزمائشی طور پر اڑایا گیا۔ لیکن مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہونے کے بعد سخوئی کمپنی نے ٹی-10 کو مزید بہتر بنایا اور 1981ء میں نئے طیارے کی پہلی آزمائشی پرواز کی گئی جس کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے۔ یہی طیارہ آگے چل کر سخوئی-27 کہلایا۔

ساخت و کارکردگی

ترمیم

بنیادی طور پر سخوئی 27 کی ساخت مگ-29 جیسی ہی ہے لیکن یہ حجم میں اس سے کچھ بڑا ہے۔

سخوئی-27 2.35 ماک (2500 کلومیٹر فی گھنٹہ، 1550 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے اڑ سکتا ہے۔

زیر استعمال

ترمیم
25 جہاز زیر استعمال۔
انگولا کی فضائیہ 8 سخوئی-27 طیارے استعمال کر رہی ہے۔
2009ء کے اوائل میں انڈونیشیا کی فضائیہ نے 2 سخوئی-27 طیارے حاصل کیے اور 2010ء تک مزید تین طیارے حاصل کرے گی۔
ایتھوپیا کی فضائیہ 18 سخوئی طیاروں کی حامل ہے۔
2003ء میں ایریٹریا کی فضائیہ نے 8 سخوئی طیارے حاصل کیے۔
بیلاروس نے سوویت اتحاد نے 23 سخوئی طیارے حاصل کیے تھے۔ جنوری 2009ء کے مطابق 18 اب تک زیر استعمال ہیں۔
449 سخوئی-27 طیارے روسی فضائیہ کے زیر استعمال ہیں جنہیں مزید بہتر بنانے کا منصوبہ زیر غور ہے۔
1998ء میں روس سے معاہدہ طے پانے تک عوامی جمہوریہ چین نے روس سے 76 سخوئی-27 طیارے حاصل کیے۔ بعد ازاں اسی جہاز کا چینی نسخہ جے-11 تیار کیا گیا جو 2004ء تک تقریباً 100 تیار کیے جا چکے ہیں۔
30 سخوئی-27 طیارے قازقستان کی فضائیہ کے زیر استعمال ہیں جبکہ مزید 12 طیاروں کے حصول کے لیے معاہدہ کیا جا چکا ہے۔
ویتنام کی فضائیہ کے پاس 15 سخوئی-27 طیارے ہیں۔
1991ء میں چین نے روس سے 24 سخوئی 27 طیارے خریدے۔ سوویت عہد میں چین نے کل 72 طیارے روس سے حاصل کیے۔ فضائیہ کی توقعات پر بھرپور انداز میں پورا اترنے پر 1998ء میں چین نے روس سے سخوئی 27 طیارے خود بنانے کی اجازت طلب کی اور معاہدے کے بعد چین نے یہ طیارہ خود بنانا شروع کیا جسے چین میں شینیانگ جے-11 (مختصرا جے-11) کہا جاتا ہے۔
  1. http://nvo.ng.ru/wars/2001-08-24/6_plane.html
  2. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://www.flightglobal.com/assets/getasset.aspx?ItemID=26061
  3. اشاعت چہارم — صفحہ: 107 — ISBN 978-0-7106-0587-0