سرائے عالمگیر
سرائے عالمگیر، (انگریزی: Sarai Alamgir) ضلع گجرات، پاکستان کا ایک شہر اور تحصیل ہے۔ یہ دریائے جہلم کے مشرقی کنارے پر جہلم شہر کے ساتھ واقع ہے۔ اپر جہلم نہر سرائے عالمگیر کے مشرق میں ہے، یہ بہت ہی پر کشش علاقہ ہے۔ جگو ہیڈ، قصبہ ڈھوک مرید(گجرات)، انور پور، مڑھی کنارہ، کریالی، دندی دارہ، بلانی بیسہ، بلوبانی، باؤلی شریف ، تھلہ مندیال، پنڈ شیخ پور، ڈھوک کھجور، موہاڑی، سعادت پور، بھاگو شاہ پور، میرہ، شکریلہ شریف، معصوم پور، کھل خانپور، رشید پور، منڈی بھلوال، بکوہل جٹاں، بکوہل چباں، موہڑہ، کس پٹی، منڈی جٹاں ، ڈاک جٹاں، ڈاک چباں، ائمہ شاہ جی، ٹھل لڑ اور موجہ کھمبی، سمبلی، مھے کلاں، مہے خورد اورنگ آباد، پوران اور چک نتھہ تحصیل کا حصہ ہیں۔
سرائے عالمگیر | |
---|---|
انتظامی تقسیم | |
ملک | پاکستان [1] |
دار الحکومت برائے | |
تقسیم اعلیٰ | تحصیل سرائے عالمگیر |
متناسقات | 32°54′N 73°45′E / 32.9°N 73.75°E |
مزید معلومات | |
اوقات | پاکستان کا معیاری وقت |
رمزِ ڈاک | 50000 |
قابل ذکر | |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
جیو رمز | 1166073 |
درستی - ترمیم |
تاریخ
ترمیممغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کا بسایا ہوا قصبہ دریائے جلہم کے بائیں کنارے پر آباد ہے۔ جس کی تاریخ تقریباً 350 سال پرانی ہے جسے مغلیہ سطنت کے چھٹے طاقتور بادشاہ عالمگیر نے سرحدی قبائل کی بغاوت کو کچلنے کے لیے 1672ء سے 1675ء تک حسن ابدال میں قیام کے دوران بنوایا اور یہاں ایک سرائے قائم کی، مسجد بنوائی، درخت لگوائے اور پانی کا بندوبست کیا۔ یہی سرائے بعد میں سرائے عالمگیر کے نام سے مشہور ہوئی۔ بعد ازاں یہاں ہندو اور سکھ بھی آباد رہے جنھوں نے یہاں مندر وغیرہ بنوائے۔ نہر اپر جہلم سرائے عالمگیر شہر کی ایک پہچان ہے، جو اپنے خوبصورت محل وقوع کی وجہ سے ایک شاندار پکنک سپاٹ بھی ہے، جس پر برطانوی دور کا بنا ھوا ریلوے پل خوبصورتی اور مضبوطی میں اپنی مثال آپ ہے۔ یہاں جرنیلی سڑک بھی ہے جس کے دونوں طرف شیشم کے درخت آج بھی پوری تاب کے ساتھ کھڑے ہیں گو کہ سڑک کو اب تارکول والی سڑک میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
بلحاظ تعليم
ترمیمتعلیم کے لحاظ سے اس گاؤں کے لوگ تعلیم یافتہ اور با شعور ہیں۔ یہاں دو بڑے اسکول ہیں، ایک سرکاری جبکہ دوسرا پرائیوٹ ہے۔ سرکاری اسکول میں میٹرک جبکہ پرائیویٹ اسکول میں ایف اے تک کی تعلیم دی جاتی ہے۔ دینی تعلیم کے لیے گاؤں میں ایک مسجد اور گاؤں سے چند قدم کی مسافت پر ایک دینی درسگاہ موجود ہے۔ یہ گاؤں فرقہ وارانہ ماحول سے بالکل پاک اور پر امن ہے۔
زراعت کے لحاظ سے
ترمیمزرعی لحاظ سے بھی اس گاؤں کی زمین زرخیز تصور کی جاتی ہے بارانی علاقے کی وجہ سے اس گاؤں، میں کاشت کاری قابلِ تعریف ہے فصلوں میں زیادہ تر یہاں گندم، باجرہ، جوار، مکئی، سرسوں اور تل وغیرہ کی کاشت کی جاتی ہے گاؤں کے اردگرد موجود زمینیں ٹیوب ویلوں جبکہ بیرونی زمینوں کا آبی نظام بارش پر منحصر ہے۔
معاشی طور پر
ترمیممعاشی طور پر اس گاؤں کی صورت حال بہت اچھی ہے گاؤں کے کچھ افراد کے اپنے کاروبار جبکہ نصف سے زیادہ بیرون ملک مقیم ہیں۔ گاؤں کے زیادہ تر افراد یورپ اور کچھ خلیجی ممالک میں مُقیم ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ گاؤں کے بیشتر افراد کی سرکاری اداروں سے وابستگی ہے۔ گاؤں کے بیشتر نوجوان پاکستان آرمی سے تعلق رکھتے ہیں۔ اب تک اس گاؤں کے ایک نوجوان محترم جناب شہید منگو خان نے دشمن سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
ضلع گجرات کی دیگر تحصیلیں
ترمیمبیرونی روابط
ترمیم- گجرات کا تعارفآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ itspakistan.net (Error: unknown archive URL)
- گجرات کا تصویری تعارف
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "صفحہ سرائے عالمگیر في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2024ء