سعادت یار خان رنگین

ہندوستانی شاعر

سعادت یار خان رنگین (پیدائش: 1757ء— وفات: 1835ء) اردو زبان کے شاعر تھے۔ ریختی کے موجد سرہند میں پیدا ہوئے دہلی میں تعلیم پائی۔ زندگی کا زیادہ حصہ وہیں بسر ہوا۔ سپاہی پیشہ آدمی تھے۔ سیر و سیاحت کا شوق تھا۔ اکثر امرا کے پاس ملازم رہے۔ شہزادہ سلیمان شکوہ کے دربار سے بھی وابستہ رہے۔ چند دن نظام حیدر آباد دکن کی فوج میں افسر توپ خانہ بھی رہے۔ آخر میں ملازمت ترک کرکے گھوڑوں کی تجارت شروع کر دی۔ سید انشا کے گہرے دوست تھے شعر میں پہلے شاہ حاتم کے شاگرد ہوئے۔ پھر محمد امان نثار کوکلام دکھانے لگے۔ مصحفی سے بھی مشورہ سخن کرتے تھے۔ خوبصورت، عاشق مزاج، خلیق اور متواضع آدمی تھے۔ عیش و عشرت کے ماحول نے غزل سے ریختی کی طرف مائل کر دیا جس کے یہ موجد خیال کیے جاتے ہیں۔ لکھنؤ میں وفات پائی

سعادت یار خان رنگین
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1757ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرہند-فتح گڑھ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1835ء (77–78 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لکھنؤ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تصانیف

ترمیم

چار اردو دیوان چار عناصر رنگین کے نام سے ہیں۔ پہلا دیوان ریختہ ہے دوسرا بیختہ اور تیسرا آمیختہ جبکہ چوتھا انگیختہ۔ پہلے دو دیوانوں میں عاشقانہ کلام ہے۔ تیسرے میں ہزلیات ہیں۔ اس میں شیطان کی مدح میں ایک قصیدہ بھی ہے۔ جس کی ابتدا بسم اللہ کی بجائے نعوذ باللہ سے کی گئی ہے۔ چوتھا دیوان دیختی کا ہے، اس کے علاوہ کئی مثنویاں ہیں۔