سلمان بشیر (پیدائش 4 مارچ 1952ء)، ایک ریٹائرڈ پاکستانی سفارت کار ہیں جنھوں نے گریڈ 22 میں پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اور ہندوستان میں پاکستان کے ہائی کمشنر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [1] [2]

سلمان بشیر
 

معلومات شخصیت
پیدائش 4 مارچ 1952ء (72 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
سیکرٹری خارجہ (پاکستان) (26  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
3 مئی 2008  – 3 مارچ 2012 
ریاض محمد خان  
جلیل عباس جیلانی  
عملی زندگی
پیشہ سفارت کار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی ترمیم

سلمان بشیر نے فروری 1976ء میں پاکستان کی فارن سروس میں شمولیت سے قبل تاریخ میں ماسٹر ڈگری اور ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔ [1] ان کا تعلق تھرڈ کامن ٹریننگ پروگرام (تیسری سی ٹی پی) سے ہے اور انھوں نے اپنے بیچ میں مجموعی طور پر پہلی پوزیشن حاصل کی، لیکن انھوں نے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس یا پولیس سروس کی بجائے فارن سروس آف پاکستان میں شمولیت کو ترجیح دی۔

کیریئر ترمیم

سلمان بشیر نے وزارت خارجہ میں بطور سیکشن آفیسر (1976ء–1980ء)، ڈائریکٹر (1985ء–1987ء)، ڈائریکٹر جنرل (1995ء–1999ء) اور ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ (2003ء–2005ء) کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [1] ان کی غیر ملکی سفارتی ذمہ داریوں میں شامل ہیں: جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں پاکستان کا مشن (1980ء-1984ء)، تنظیم اسلامی کانفرنس سیکرٹریٹ، جدہ (1988ء-1995ء)، ڈنمارک اور لیتھوانیا میں پاکستان کے سفیر (جولائی 1999ء سے فروری 2003ء)۔ [3] [4] سلمان بشیر 2005ء سے 2008ء تک چین اور منگولیا میں پاکستانی سفیر رہے۔ [1] اس کے بعد انھوں نے ریاض محمد خان کی جگہ 3 مئی 2008ء سے 3 مارچ 2012ء تک سیکرٹری خارجہ مقرر کیا گیا۔ [5] [6] سلمان بشیر نے 2012ء سے 2014ء تک ہندوستان میں پاکستان کے ہائی کمشنر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں ۔ [7][8]

ذاتی زندگی ترمیم

سلمان بشیر شادی شدہ ہیں ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ ان کے بھائی امیر البحر نعمان بشیر پاکستان نیوی کے سابق سربراہ پاک بحریہ ہیں۔ [9] [6]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ ت "Salman Bashir new foreign secretary" The News International (newspaper), Published 26 April 2008, Retrieved 29 September 2019
  2. "Who is Salman Bashir?"۔ NDTV.com website۔ 14 April 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2019 
  3. Beijing as broker in Afghan imbroglio The News International (newspaper), Published 8 January 2018, Retrieved 29 September 2019
  4. "Who is Salman Bashir?"۔ NDTV.com website۔ 14 April 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2019 
  5. Qudssia Akhlaque. "Change of guard at the foreign ministry" Dawn (newspaper), Published 25 February 2005, Retrieved 29 September 2019
  6. ^ ا ب Warm send-off for Salman Bashir The News International (newspaper), Published 3 March 2012, Retrieved 29 September 2019
  7. "Who is Salman Bashir?"۔ NDTV.com website۔ 14 April 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2019 
  8. Warm send-off for Salman Bashir The News International (newspaper), Published 3 March 2012, Retrieved 29 September 2019
  9. Noman Bashir new Naval Chief The Nation (newspaper), Published 6 October 2008, Retrieved 29 September 2019

بیرونی روابط ترمیم