سلمی خاتون
سلمیٰ خاتون (پیدائش:یکم اکتوبر 1990ء، کھلنا، بنگلہ دیش) ایک آل راؤنڈ کرکٹ کھلاڑی ہیں جو بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلتی ہیں۔ وہ دائیں ہاتھ کی بلے باز اور دائیں بازو کی آف بریک باولر ہیں۔ سلمیٰ بنگلہ دیش قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان تھیں [1][2] اور بہتریں خواتین کرکٹ کھلاڑیوں میں ایک تھیں۔ [3][4]
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | سلمی خاتون | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | کھلنا، بنگلہ دیش | 1 اکتوبر 1990|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 5 فٹ 5 انچ (1.65 میٹر) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کی بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کی آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | آل راؤنڈر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 7) | 26 نومبر 2011 بمقابلہ آئرلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 4 نومبر 2019 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 (کیپ 8) | 28 اگست 2012 بمقابلہ آئرلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 2 مارچ 2020 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2008–2013 | کھلنا ڈویژن وویمن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2011–2013 | محمڈن سپورٹس کلب | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 2 مارچ 2020ء | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تمغے
|
ابتدائی زندگی اور پس منظر
ترمیمسلمیٰ خاتون یکم اکتوبر 1990ء کو بنگلہ دیش کے شہر کھلنا میں پیدا ہوئیں۔ انھوں نے کھلنا میں لڑکوں کے ساتھ کرکٹ کھیلنا شروع کیا۔ ان کی تربیت ان کے کوچ امتیاز حسین پالو کے تحت ہوئی۔
کرکٹ کیریئر
ترمیمبنگلہ دیش کی خواتین ٹیم نے ایشیائی کھیلوں میں خواتین کرکٹ مقابلے میں چائنا کی قومی خواتین کی کرکٹ ٹیم کے خلاف سنہ 2010ء میں تاریخی چاندی کا تمغا جیتا تھا۔ سلمی گوانگزو میں ہونے والے ایشیائی کھیل 2010ء میں شریک بنگلہ ٹیم کا حصہ تھیں۔ [5][6] سلمیٰ نے بیٹ اور گیند دونوں پرفارم کیا۔ [7]
سلمیٰ نے 26 نومبر، 2011ء کو آئرلینڈ خواتین کرکٹ ٹیم کے خلاف پہلا ٹی ٹونٹی میچ کھیلا۔ جون 2018ء میں، وہ بنگلہ دیش کے دستے میں شامل تھیں جس نے خواتین کا ایشیا کپ پہلی بار جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ [8][9][10] اسی مہینے کے آخر میں، انھیں 2018ء آئی سی سی ویمن ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کوالیفائر ٹورنامنٹ میں بنگلہ دیش کی کپتان نامزد کیا گیا تھا۔ [11] اکتوبر 2018ء میں، انھیں ویسٹ انڈیز میں آئی سی سی ویمن ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے لیے بنگلہ دیش کی ٹیم کی کپتان نامزد کیا گیا تھا۔ [12][13] وہ ٹورنامنٹ میں بنگلہ دیش کی طرف سے مشترکہ طور پر نمایاں وکٹیں لینے والی تھیں، انھوں نے چار میچوں میں 6 آوٹ کیے۔ [14] اگست 2019ء میں، اسکاٹ لینڈ میں ہونے والے آئی سی سی ویمن ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کوالیفائر ٹورنامنٹ میں انھیں بنگلہ دیش کی ٹیم کی کپتان نامزد کیا گیا تھا۔ [15][16] نومبر 2019ء میں، انھیں جنوب ایشیائی کھیلوں میں کرکٹ ٹورنامنٹ کے لیے بنگلہ دیش کی ٹیم کی کپتان نامزد کیا گیا تھا۔ [17] بنگلہ دیش کی ٹیم نے فائنل میں سری لنکا کو دو رنز سے شکست دے کر طلائی تمغا جیت تھا۔ [18] جنوری 2020ء میں، وہ آسٹریلیا میں آئی سی سی ٹوئنٹی20 خواتین عالمی کپ کے لیے بنگلہ دیش کی ٹیم کی کپتان نامزد کی گئیں۔ [19] وہ ٹورنامنٹ میں بنگلہ دیش کی طرف سے وکٹیں لینے میں سرفہرست تھیں، انھوں نے چار میچوں میں چھ آوٹ کیے۔ [20]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Khatun to lead Bangladesh in Women's T20 Asia Cup"۔ bdnews24.com
- ↑ "Bangladesh today : Salma to lead Bangladesh 4 فروری، 2009"۔ bangladesh2day.com[مردہ ربط]
- ↑ "21 Anniversary Supplement"۔ thedailystar.net۔ 2014-02-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-03-20
- ↑ "Bangladesh eve team lose to SA in 1st ODI – Click Ittefaq"۔ Click Ittefaq۔ 2015-07-01 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-03-20
- ↑ "এশিয়ান গেমস ক্রিকেটে আজ স্বর্ণ পেতে পারে বাংলাদেশ"۔ The Daily Sangram۔ 2014-02-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ nadim۔ "বাংলাদেশ মহিলা ক্রিকেট দলের চীন সফর"۔ khulnanews.com۔ 2014-02-22 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ "7 Star of the year for Bangladesh in Sports – Top seven Bangladeshi Sports personalities"۔ dhakanews.info
- ↑ "Bangladesh name 15-player squad for Women's Asia Cup"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-31
- ↑ "Bangladesh Women clinch historic Asia Cup Trophy"۔ Bangladesh Cricket Board۔ 2018-06-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-06-11
- ↑ "Bangladesh stun India in cliff-hanger to win title"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-06-11
- ↑ "ICC announces umpire and referee appointments for ICC Women's World Twenty20 Qualifier 2018"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-06-27
- ↑ "Media Release: ICC WOMEN'S WORLD T20 WEST INDIES 2018: Bangladesh Squad Announced"۔ Bangladesh Cricket Board۔ 2018-10-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-09
- ↑ "Bangladesh announce Women's World T20 squad"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-09
- ↑ "ICC Women's World T20, 2018/19 – Bangladesh Women: Batting and bowling averages"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-19
- ↑ "Bangladesh name 14-member squad for ICC T20 World Cup Qualifier 2019"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-08-11
- ↑ "Captains ready for Women's T20 World Cup Qualifier"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-08-28
- ↑ "Nazmul Hossain to lead Bangladesh in South Asian Games"۔ CricBuzz۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-30
- ↑ "Bangladesh women's cricket team clinch gold in SA games"۔ The Daily Star۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-12-08
- ↑ "Rumana Ahmed included in Bangladesh T20 WC squad"۔ Cricbuzz۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-29
- ↑ "ICC Women's T20 World Cup, 2019/20 – Bangladesh Women: Batting and bowling averages"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-03-03