سمپرتی
سمپرتی | |
---|---|
Chakravartin Nripa[1] | |
Emperor of Magadha | |
ت 224 – تقریباً 215 قبل مسیح | |
پیشرو | دشرتھ موریہ |
جانشین | Shalishuka |
ولی عہد موریا سلطنت | |
پیشرو | کنال |
جانشین | Unknown |
نسل | Shalishuka Maurya |
شاہی خاندان | موریا سلطنت |
والد | کنال |
والدہ | Kanchanamala |
پیدائش | Unknown پاٹلی پتر, موریا سلطنت(Present day بہار (بھارت), بھارت) |
وفات | ت 215 BCE پاٹلی پتر, موریا سلطنت(موجودہ بہار (بھارت), بھارت) |
مذہب | جین مت[2][3] |
سمپرتی (دور حکومت:224 قبل مسیح سے 215 قبل مسیح) موریا سلطنت کا پانچواں حکمران تھا۔وہ موریا سلطنت کے تیسرے شہنشاہ اشوک کا پوتا اور کنال کا بیٹا تھا۔وہ اپنے کزن یعنی چوتھے موریا حکمران دشرتھ موریہ کے بعد حکمران بنا۔روایات کے مطابق اس نے ڈیڑھ لاکھ جین مندر( جین دیراسارز:derasars) اور 15 لاکھ جین بت بنائے۔یقین کیا جاتا ہے کہ اس نے ہر روز ایک نئے جین مندر (Jinalaya ) کی بنیاد رکھنے کی قسم کھائی اور یہ کہ جب تک وہ بنیاد نہیں رکھے گا، ناشتہ یعنی نواکراشی(navakrashi ) نہیں کرے گا۔
تخت پر دعویٰ
ترمیموہ اشوک اعظم کا پوتا اور اشوک کی تیسری ملکہ پدماوتی (جس کا تعلق جین مت سے تھا) کے بیٹے کنال کا بیٹا تھا۔کنال کو تخت سے محروم کرنے کے لیے ایک سازش کے تحت اسے اندھا کر دیا گیا تھا۔جس کی وجہ سےا س کی جگہ اس کے بھتیجے دشرتھ موریہ کو ملی۔کنال اوجین میں رہنے لگا۔ وہیں پر سمپرتی کی پرورش ہوئی۔ سالوں بعد سمپرتی اور کنال اشوک کے پاس گئے تاکہ کنال کا حق اسے واپس مل سکے۔ اشوک اپنے نابینا بیٹے کو تخت نہیں دینا چاہتا تھا لیکن اس نے سمپرتی سے وعدہ کر لیا کہ دشرتھ کےبعد وہی بادشاہ بنے گا۔ اس طرح دشرتھ کی وفات کے بعد تخت سمپرتی کو مل گیا۔
حکومت
ترمیمجین مت کی کتاب Pariśiṣṭaparvan کے مطابق اس نے پاٹلی پتر اور اوجین دونوں جگہ سے حکومت کی۔جین مت کا متن ہمیں بتاتا ہے کہسوراشٹر، مہاراشٹر،آندھرا سلطنتاور میسور اشوک کی وفات کے چند سالوں میں ہی یعنی دشرتھ کے دور حکومت میں سلطنت سے الگ ہو گئےتھے لیکن سمپرتی نے انہیں دوبارہ فتح کر کے سلطنت سےجوڑا اور ان علاقوں میں راہبوں کے روپ میں اپنے جاسوس سپاہی چھوڑ دئیے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Cort 2010, p. 202.
- ↑ Cort 2010, p. 199.
- ↑ Vincent Arthur Smith، S. M. (Stephen Meredyth) Edwardes (1924)۔ The early history of India : from 600 B.C. to the Muhammadan conquest, including the invasion of Alexander the Great۔ Robarts - University of Toronto۔ Oxford : Clarendon Press۔ صفحہ: 458۔
Samprati, a grandson of Asoka, is said to have been converted by Suhastin, and to have sent many missionaries to preach Jainism in the Peninsula, where his creed undoubtedly secured such wide acceptance that Mr. Rice is justified in affirming that during the first millennium of the Christian era Jainism may be regarded as having been predominant religion of Mysore.
سمپرتی
| ||
ماقبل | موریا سلطنت 224–215 قبل مسیح |
مابعد |