سنیل کا قانون

دو واسطوں کے درمیان روشنی کے انعطاف کا قانون

سنیل کا قانون (جسے قانونِ انعطاف (Law of refraction) بھی کہتے ہیں) وہ کلیہ ہے جو انعطاف اور زاویہ وقوع کے درمیان تعلق کی وضاحت کرتا ہے۔ جب روشنی یا دوسری امواج دو مختلف واسطوں کے درمیان حدِ فاصل میں سے گذر رہی ہوں۔ جیسے کہ پانی شیشہ اور ہوا وغیرہ بصریات میں یہ قانون رے ٹریسنگ (ray tracing) کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جس کے ذریعے زاویہ وقوع اور زاویہ انعطاف معلوم کیا جاتا ہے۔ جبکہ تجربی بصریات (experimental optics) میں یہ قانون انعطاف نما معلوم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ قانون مابعد المواد (metamaterials) کے لیے بھی تسلی بخش ہے۔ جس میں روشنی منفی زاویہ انعطاف (negative angle of refraction) میں منفی انعطاف نما (negative refractive index) کے ساتھ (پیچھے کی طرف) مڑتی ہے۔

سنیل کے قانون کے مطابق وقوع (incidence) اور انعطاف (refraction) کے زاوِیوں کے جیبوں (Sines) کی نسبت، دو واسطوں میں طور سمتاروں (phase velocities) کے مساوی یا انعطاف نما (indices of refraction) کی نسبت کے متبادل (reciprocal) کے مساوی ہوتی ہے۔


یہاں ’θ‘ وہ زاویہ ہے جو دو واسطوں کے درمیان حد کے عمود (normal) سے ناپا جاتا ہے۔ اور ’v‘ متعلقہ واسطے میں روشنی کی رفتار ہے۔ اور ’n‘ متعلقہ واسطے کا انعطاف نما ہے۔

سلیس الفاظ میں قانون انعطاف کی وضاحت یو کی جا سکتی ہے۔

روشنی کا انعطاف درج ذیل قوانین کے تحت عمل میں آتا ہے۔

1. شعاعِ واقع (incident ray)، شعاعِ منعطف (ray of refraction) اور نقطہءِ وقوع (point of incident) پر عمود (normal) تینوں ایک ہی مستوی پر واقع ہوتے ہیں۔

2. کسی دیے گئے دو واسطوں میں زاویہ وقوع کے سائن (sine) اور زاویہ انعطاف کے سائن میں ایک مستقل نسبت رہتی ہے۔

یعنی

یہاں پر Sineθ i زاویہ وقوع کا سائن اور Sineθ r زاویہ انعطاف کا سائن ہے۔ اور n ,مستقل نسبت ہے۔

کلی داخلی انعکاس

ترمیم

زاویہ انعطاف

ترمیم

وہ زاویہ جو شعاع منعطف، نقطہ وقوع پر عمود (normal) کے ساتھ بناتی ہے زاویہ انعطاف (Angle of Refraction) کہلاتا ہے۔