سپہر شکوہ
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ (مارچ 2018) |
سپہر شکوہ (پیدائش: 13 اکتوبر 1644ء– وفات: 3 جولائی 1708ء) مغل شہزادہ تھا جس کے والد دارا شکوہ اور والدہ نادرہ بانو بیگم تھیں۔
سپہر شکوہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 13 اکتوبر 1644ء آگرہ |
وفات | 3 جولائی 1708ء (64 سال) دہلی |
زوجہ | زبدۃ النساء |
والد | دارا شکوہ |
والدہ | نادرہ بانو بیگم |
بہن/بھائی | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی حالات
ترمیمسپہر شکوہ 13 اکتوبر 1644ء کو آگرہ میں پیدا ہوا۔ اُس کے والد دارا شکوہ اُس وقت ولی عہدِ مغلیہ سلطنت تھے اور والدہ نادرہ بانو بیگم تھیں۔ سپہر شکوہ کے دادا شاہ جہاں مغل شہنشاہ کی حیثیت سے براجمان تھے۔
اسیری
ترمیمشہزادہ دارا شکوہ سے قبل ہی 9 جون 1659ء کو سپہر شکوہ کو ملک جیون نے گرفتار کر لیا اور اورنگزیب عالمگیر کے حکم سے اُسے دہلی کی سڑکوں پر عوام میں پھرایا گیا اور آخر کار قلعہ گوالیار میں قید کر دیا گیا۔ قلعہ گوالیار میں وہ 1659ء سے 1675ء تک قید رہا۔
رہائی
ترمیمقلعہ گوالیار میں اسیری کے دوران میں اورنگزیب عالمگیر نے اپنی بیٹی زبدۃ النساء کی شادی سپہر شکوہ سے کردی۔ زبدۃ النساء کی والدہ دلرس بانو بیگم تھیں۔ یہ شادی قلعہ گوالیار میں 9 فروری 1673ء کو انجام پائی۔ 1673ء میں اُسے دوبارہ مغل خاندان میں اعلیٰ عہدہ دے دیا گیا اور اُس کی اسیری ختم ہو گئی لیکن 1675ء تک وہ مکمل آزاد نہیں ہوا تھا۔
شاہی منصب
ترمیممغل شہنشاہ اورنگزیب عالمگیر نے 1680ء میں سپہر شکوہ کو اوڑیسہ کا گورنر مقرر کر دیا جس پر وہ 1696ء تک فائز رہا۔ 1701ء میں اُسے لال قلعہ دہلی کا قلعہ دارمقرر کیا گیا جس پر وہ اپنی وفات تک فائز رہا۔
وفات
ترمیم3 جولائی 1708ء کو سپہر شکوہ 63 سال کی عمر میں دہلی میں فوت ہوا۔ اُس کی تدفین مغل شہنشاہ بہادر شاہ اول کے حکم سے قلعہ آگرہ میں کی گئی۔