سپہر شکوہ (پیدائش: 13 اکتوبر 1644ء– وفات: 3 جولائی 1708ء) مغل شہزادہ تھا جس کے والد دارا شکوہ اور والدہ نادرہ بانو بیگم تھیں۔

سپہر شکوہ
 

معلومات شخصیت
پیدائش 13 اکتوبر 1644ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آگرہ  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 3 جولا‎ئی 1708ء (64 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دہلی  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ زبدۃ النساء  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد دارا شکوہ  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ نادرہ بانو بیگم  ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی

ابتدائی حالات ترمیم

سپہر شکوہ 13 اکتوبر 1644ء کو آگرہ میں پیدا ہوا۔ اُس کے والد دارا شکوہ اُس وقت ولی عہدِ مغلیہ سلطنت تھے اور والدہ نادرہ بانو بیگم تھیں۔ سپہر شکوہ کے دادا شاہ جہاں مغل شہنشاہ کی حیثیت سے براجمان تھے۔

اسیری ترمیم

شہزادہ دارا شکوہ سے قبل ہی 9 جون 1659ء کو سپہر شکوہ کو ملک جیون نے گرفتار کر لیا اور اورنگزیب عالمگیر کے حکم سے اُسے دہلی کی سڑکوں پر عوام میں پھرایا گیا اور آخر کار قلعہ گوالیار میں قید کر دیا گیا۔ قلعہ گوالیار میں وہ 1659ء سے 1675ء تک قید رہا۔

رہائی ترمیم

قلعہ گوالیار میں اسیری کے دوران میں اورنگزیب عالمگیر نے اپنی بیٹی زبدۃ النساء کی شادی سپہر شکوہ سے کردی۔ زبدۃ النساء کی والدہ دلرس بانو بیگم تھیں۔ یہ شادی قلعہ گوالیار میں 9 فروری 1673ء کو انجام پائی۔ 1673ء میں اُسے دوبارہ مغل خاندان میں اعلیٰ عہدہ دے دیا گیا اور اُس کی اسیری ختم ہو گئی لیکن 1675ء تک وہ مکمل آزاد نہیں ہوا تھا۔

شاہی منصب ترمیم

مغل شہنشاہ اورنگزیب عالمگیر نے 1680ء میں سپہر شکوہ کو اوڑیسہ کا گورنر مقرر کر دیا جس پر وہ 1696ء تک فائز رہا۔ 1701ء میں اُسے لال قلعہ دہلی کا قلعہ دارمقرر کیا گیا جس پر وہ اپنی وفات تک فائز رہا۔

وفات ترمیم

3 جولائی 1708ء کو سپہر شکوہ 63 سال کی عمر میں دہلی میں فوت ہوا۔ اُس کی تدفین مغل شہنشاہ بہادر شاہ اول کے حکم سے قلعہ آگرہ میں کی گئی۔

حوالہ جات ترمیم

مزید دیکھیے ترمیم