شاردا سنہا (انگریزی: Sharda Sinha) میتھلی زبان کی لوک گلوکارہ ہیں۔ وہ بھوجپوری زبان اور مگھئی زبان میں بھی گاتی ہیں۔ میتھلی زبان میں مشہور چھٹھ پوجا کا نغمہ ہو دیناناتھ ان کا ہی گایا ہوا ہے۔ حکومت ہند نے 2018ء کے یوم جمہوریہ کے موقع پر ریاست کو تیسرا بڑا شہری اعزاز پدم بھوشن سے نوازا۔[2][3]

شاردا سنہا

معلومات شخصیت
پیدائش 1 اکتوبر 1952
Hulas, Raghopur, سپول ضلع، بہار (بھارت)[1]
رہائش بیگوسرائے، بہار (بھارت)[حوالہ درکار]
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات Dr.Brajkishore Sinha
عملی زندگی
پیشہ گلوکارہ
دور فعالیت 1980–present
اعزازات
پدم بھوشن
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

شاردا سنہا کی ولادت بھارت کی ریاست بہار کے سپول ضلع کے ہولاس، رگھوپور گاؤں میں ہوئی۔[1] انھوں نے اپنے کیرئر کا آغاز میتھلی گانوں سے کیا۔ میتھلی کے علاوہ وہ بھوجپوری اور مگھائی زبانوں میں گاتی ہیں۔ موسیقی کے اپنی خدمات کے صلہ میں حکومت ہند نے انھیں پدم بھوشن اعزاز سے نوازا۔[4] پریاگ سنگیت سمیتی نے الہ آباد میں بسنت مہوستسو کا انعقاد کیا جس میں پدم شری شاردا سنہا نے موسم بہار سے متعلق لوگ نغمے اور گیت پیش کیے۔[5][5] درگا پوجا کے موقع پر ہر سال گاتی ہیں اور لوک گیت پیش کرتی ہیں۔[6][7] انھوں نے وزیر اعظم ماریشس نوین رام گولان کے بہار آمد کے موقع پر بھی اپنی نغمگی کے جوہر دکھائے تھے۔[8][9]

2010ء میں پرگتی میدان، نئی دہلی میں بہار اتسو مے موقع پر بھی انھیں گانے کا موقع ملا تھا۔[10] انھوں نے بالی ووڈ کو بھی اپنی آواز دی ہے۔ 1989ء میں بالی ووڈ فلم میں نے پیار کیا انہوںنے “کہے تو سے سجنا“ گایا تھا۔ فلم گینگز آف واسع پور-دوم کے لیے انھوں نے “تار بجلی سے پتلے“ گایا اور چار فوٹیا چھوکرے فلم کے لیے گانا “کون سی نگریا“ کو اپنی آواز دی۔[11]

شاردا سنہا اور چھٹ

ترمیم

شاردا سنہا کو لوگ چھٹ کی وجہ سے یاد کرتے ہیں۔ یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ شاردا سنہا اور چھٹ کو ایک ساتھ یاد کیا جاتا ہے۔ انھوں نے 2016ء میں تقریباً ایک دہائی کے بعد چھٹ کے لیے دو نغمے گاکر عقیدت مندوں کا دل خوشی سے بھردیا۔[12] ان کا آخری البم جو مذہبی اور روحانی نغموں پر مشتمل تھا 2006ء میں جاری ہوا تھا۔[12]


حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Padmashri Sharda Sinha interviewed by Lalit Narayan Jha"۔ Mithila Mirror (Interview) 
  2. "Government announces recipients of 2018 Padma awards"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 26 جنوری 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2018 
  3. "This Chhath Puja song is making people so nostalgic, they want to go home"۔ دی انڈین ایکسپریس۔ 4 نومبر 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2016 
  4. "Padma Awards" (PDF)۔ Ministry of Home Affairs, Government of India۔ 2015۔ 15 نومبر 2014 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جولائی 2015 
  5. ^ ا ب "of spring narrated through folk songs"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 22 مارچ 2009۔ 23 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2009 
  6. Manisha Prakash (4 اکتوبر 2003)۔ "Music maestros add to Puja festivities"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 23 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2009 
  7. "Puja euphoria reaches a crescendo"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 4 اکتوبر 2003۔ 23 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2009 
  8. Faizan Ahmad & Dipak Mishra (19 فروری 2008)۔ "Mauritius scholarship for two"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 23 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2009 
  9. "A new brand of music in Gangs Of Wasseypur series – Times of India"۔ The Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جنوری 2020 
  10. "Sharda Sinha's performance at Bihar Utsav an instant hit"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 28 مارچ 2010۔ 11 اگست 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مارچ 2010 
  11. "Gangs of Wasseypur Part 2: Music Review"۔ 03 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2020 
  12. ^ ا ب Amit Bhelari (4 نومبر 2016)۔ "Sweet and sour festive notes in the air – Sharda back with a bang after decade"۔ دی ٹیلی گراف (بھارت)۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2016